Psalms 127

En sang ved festreisene; av Salomo. Dersom Herren ikke bygger huset, arbeider de forgjeves som bygger på det; dersom Herren ikke vokter byen, våker vekteren forgjeves.
سلیمان کا زیارت کا گیت۔ اگر رب گھر کو تعمیر نہ کرے تو اُس پر کام کرنے والوں کی محنت عبث ہے۔ اگر رب شہر کی پہرہ داری نہ کرے تو انسانی پہرے داروں کی نگہبانی عبث ہے۔
Det er forgjeves at I står tidlig op, setter eder sent ned, eter møisommelighets brød; det samme gir han sin venn i søvne.
یہ بھی عبث ہے کہ تم صبح سویرے اُٹھو اور پورے دن محنت مشقت کے ساتھ روزی کما کر رات گئے سو جاؤ۔ کیونکہ جو اللہ کو پیارے ہیں اُنہیں وہ اُن کی ضروریات اُن کے سوتے میں پوری کر دیتا ہے۔
Se, barn er Herrens gave, livsfrukt er en lønn.
بچے ایسی نعمت ہیں جو ہم میراث میں رب سے پاتے ہیں، اولاد ایک اجر ہے جو وہی ہمیں دیتا ہے۔
Som piler i den veldige kjempes hånd, således er ungdoms sønner.
جوانی میں پیدا ہوئے بیٹے سورمے کے ہاتھ میں تیروں کی مانند ہیں۔
Lykksalig er den mann som har sitt kogger fullt av dem; de blir ikke til skamme når de taler med fiender i porten.
مبارک ہے وہ آدمی جس کا ترکش اُن سے بھرا ہے۔ جب وہ شہر کے دروازے پر اپنے دشمنوں سے جھگڑے گا تو شرمندہ نہیں ہو گا۔