Ezekiel 15

ויהי דבר יהוה אלי לאמר׃
رب مجھ سے ہم کلام ہوا،
בן אדם מה יהיה עץ הגפן מכל עץ הזמורה אשר היה בעצי היער׃
”اے آدم زاد، انگور کی بیل کی لکڑی کس لحاظ سے جنگل کی دیگر لکڑیوں سے بہتر ہے؟
היקח ממנו עץ לעשות למלאכה אם יקחו ממנו יתד לתלות עליו כל כלי׃
کیا یہ کسی کام آ جاتی ہے؟ کیا یہ کم از کم کھونٹیاں بنانے کے لئے استعمال ہو سکتی ہے جن سے چیزیں لٹکائی جا سکیں؟ ہرگز نہیں!
הנה לאש נתן לאכלה את שני קצותיו אכלה האש ותוכו נחר היצלח למלאכה׃
اُسے ایندھن کے طور پر آگ میں پھینکا جاتا ہے۔ اِس کے بعد جب اُس کے دو سرے بھسم ہوئے ہیں اور بیچ میں بھی آگ لگ گئی ہے تو کیا وہ کسی کام آ جاتی ہے؟
הנה בהיותו תמים לא יעשה למלאכה אף כי אש אכלתהו ויחר ונעשה עוד למלאכה׃
آگ لگنے سے پہلے بھی بےکار تھی، تو اب وہ کس کام آئے گی جب اُس کے دو سرے بھسم ہوئے ہیں بلکہ بیچ میں بھی آگ لگ گئی ہے؟
לכן כה אמר אדני יהוה כאשר עץ הגפן בעץ היער אשר נתתיו לאש לאכלה כן נתתי את ישבי ירושלם׃
رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ یروشلم کے باشندے انگور کی بیل کی لکڑی جیسے ہیں جنہیں مَیں جنگل کے درختوں کے درمیان سے نکال کر آگ میں پھینک دیتا ہوں۔
ונתתי את פני בהם מהאש יצאו והאש תאכלם וידעתם כי אני יהוה בשומי את פני בהם׃
کیونکہ مَیں اُن کے خلاف اُٹھ کھڑا ہوں گا۔ گو وہ آگ سے بچ نکلے ہیں توبھی آخرکار آگ ہی اُنہیں بھسم کرے گی۔ جب مَیں اُن کے خلاف اُٹھ کھڑا ہوں گا تو تم جان لو گے کہ مَیں ہی رب ہوں۔
ונתתי את הארץ שממה יען מעלו מעל נאם אדני יהוה׃
پورے ملک کو مَیں ویران و سنسان کر دوں گا، اِس لئے کہ وہ بےوفا ثابت ہوئے ہیں۔ یہ رب قادرِ مطلق کا فرمان ہے۔“