Amos 3

ای قوم اسرائیل، به کلام خداوند دربارهٔ شما گوش بدهید، او علیه تمام قومی که آنها را از مصر بیرون آورد می‌فرماید:
اے اسرائیلیو، وہ کلام سنو جو رب تمہارے خلاف فرماتا ہے، اُس پوری قوم کے خلاف جسے مَیں مصر سے نکال لایا تھا۔
«از بین تمام اقوام روی زمین، من تنها شما را انتخاب کرده‌ام. به همین دلیل شما را به‌خاطر گناهانتان مجازات خواهم کرد.»
”دنیا کی تمام قوموں میں سے مَیں نے صرف تم ہی کو جان لیا، اِس لئے مَیں تم ہی کو تمہارے تمام گناہوں کی سزا دوں گا۔“
آیا دو نفر بدون آنکه با هم توافق کرده باشند، با هم سفر خواهند کرد؟
کیا دو افراد مل کر سفر کر سکتے ہیں اگر وہ متفق نہ ہوں؟
آیا شیر، وقتی شکاری نداشته باشد، در جنگل غرّش می‌کند؟ آیا شیر ژیان اگر شکاری نکرده باشد، در بیشهٔ خود می‌غرّد؟
کیا شیرببر دہاڑتا ہے اگر اُسے شکار نہ ملا ہو؟ کیا جوان شیر اپنی ماند میں گرجتا ہے اگر اُس نے کچھ پکڑا نہ ہو؟
اگر تله‌ای نباشد، آیا پرنده‌ای به دام می‌افتد؟ اگر تله چیزی را نگرفته باشد، آیا بسته می‌شود؟
کیا پرندہ پھندے میں پھنس جاتا ہے اگر پھندے کو لگایا نہ گیا ہو؟ یا پھندا کچھ پھنسا سکتا ہے اگر شکار نہ ہو؟
وقتی شیپور جنگ نواخته شود، آیا مردم از ترس به لرزه نمی‌آیند؟ اگر خواست خداوند نباشد، آیا شهری دچار مصیبت می‌شود؟
جب شہر میں نرسنگا پھونکا جاتا ہے تاکہ لوگوں کو کسی خطرے سے آگاہ کرے تو کیا وہ نہیں گھبراتے؟ جب آفت شہر پر آتی ہے تو کیا رب کی طرف سے نہیں ہوتی؟
خداوند قادر متعال، پیش از آنکه بندگان خود، انبیا را از ارادهٔ خود آگاه سازد، کاری نمی‌کند.
یقیناً جو بھی منصوبہ رب قادرِ مطلق باندھے اُس پر عمل کرنے سے پہلے وہ اُسے اپنے خادموں یعنی نبیوں پر ظاہر کرتا ہے۔
هرگاه شیر غرّش کند، کیست که از ترس نلرزد؟ وقتی خداوند متعال امر می‌فرماید، آیا کسی جرأت می‌کند که آن را اعلام نکند؟
شیرببر دہاڑ اُٹھا ہے تو کون ہے جو ڈر نہ جائے؟ رب قادرِ مطلق بول اُٹھا ہے تو کون ہے جو نبوّت نہ کرے؟
به ساکنان قصرهای اشدود و مصر اعلام کنید و بگویید: «بر کوههای سامره جمع شوید و ببینید که چه آشوبی در آنجا برپاست و مردم مرتکب چه ظلمهایی می‌شوند.
اشدود اور مصر کے محلوں کو اطلاع دو، ”سامریہ کے پہاڑوں پر جمع ہو کر اُس پر نظر ڈالو جو کچھ شہر میں ہو رہا ہے۔ کتنی بڑی ہل چل مچ گئی ہے، کتنا ظلم ہو رہا ہے۔“
«اهالی آنجا راستی و صداقت را از یاد برده‌اند. قصرهایشان پُر از غنایمی است که از راه غارت و دزدی به دست آورده‌اند.
رب فرماتا ہے، ”یہ لوگ صحیح کام کرنا جانتے ہی نہیں بلکہ ظالم اور تباہ کن طریقوں سے اپنے محلوں میں خزانے جمع کرتے ہیں۔“
بنابراین دشمن می‌آید و سرزمین شما را محاصره می‌کند. دژهای شما را از بین می‌برد و قلعه‌هایتان را ویران می‌سازد.»
چنانچہ رب قادرِ مطلق فرماتا ہے، ”دشمن ملک کو گھیر کر تیری قلعہ بندیوں کو ڈھا دے گا اور تیرے محلوں کو لُوٹ لے گا۔“
خداوند می‌فرماید: «همان‌طور که چوپانی فقط دو پا و یک گوش گوسفندی را از دهن شیر باز می‌گیرد، در سامره هم تنها عدّهٔ کمی از کسانی‌که بر تختهای مجلّل تکیه زده‌اند، نجات می‌یابند.»
رب فرماتا ہے، ”اگر چرواہا اپنی بھیڑ کو شیرببر کے منہ سے نکالنے کی کوشش کرے تو شاید دو پنڈلیاں یا کان کا ٹکڑا بچ جائے۔ سامریہ کے اسرائیلی بھی اِسی طرح ہی بچ جائیں گے، خواہ وہ اِس وقت اپنے شاندار صوفوں اور خوب صورت گدیوں پر آرام کیوں نہ کریں۔“
خداوند، خدای متعال می‌فرماید: «بشنوید و این پیام را به بنی‌اسرائیل اعلام کنید.
رب قادرِ مطلق جو آسمانی لشکروں کا خدا ہے فرماتا ہے، ”سنو، یعقوب کے گھرانے کے خلاف گواہی دو!
در همان روزی که قوم اسرائیل را به سزای گناهشان برسانم، قربانگاههای بیت‌ئیل را هم نابود خواهم ساخت. شاخهای قربانگاه قطع می‌شوند و به زمین می‌افتند.
جس دن مَیں اسرائیل کو اُس کے گناہوں کی سزا دوں گا اُس دن مَیں بیت ایل کی قربان گاہوں کو مسمار کروں گا۔ تب قربان گاہ کے کونوں پر لگے سینگ ٹوٹ کر زمین پر گر جائیں گے۔
قصرهای زمستانی و تابستانی ثروتمندان که با عاج زینت یافته‌اند با خاک یکسان خواهند شد و همهٔ خانه‌های قشنگ و بزرگشان ویران خواهند گردید.»
مَیں سردیوں اور گرمیوں کے موسم کے لئے تعمیر کئے گئے گھروں کو ڈھا دوں گا۔ ہاتھی دانت سے آراستہ عمارتیں خاک میں ملائی جائیں گی، اور جہاں اِس وقت متعدد مکان نظر آتے ہیں وہاں کچھ نہیں رہے گا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔