لاَ يُقَالُ بَعْدُ لَكِ: «مَهْجُورَةٌ»، وَلاَ يُقَالُ بَعْدُ لأَرْضِكِ: «مُوحَشَةٌ»، بَلْ تُدْعَيْنَ: «حَفْصِيبَةَ»، وَأَرْضُكِ تُدْعَى: «بَعُولَةَ». لأَنَّ الرَّبَّ يُسَرُّ بِكِ، وَأَرْضُكِ تَصِيرُ ذَاتِ بَعْلٍ.
آئندہ لوگ تجھے نہ کبھی ’متروکہ‘ نہ تیرے ملک کو ’ویران و سنسان‘ قرار دیں گے بلکہ تُو ’میرا لطف‘ اور تیرا ملک ’بیاہی‘ کہلائے گا۔ کیونکہ رب تجھ سے لطف اندوز ہو گا، اور تیرا ملک شادی شدہ ہو گا۔