Revelation of John 2

اِفسس میں موجود جماعت کے فرشتے کو یہ لکھ دینا: یہ اُس کا فرمان ہے جو اپنے دہنے ہاتھ میں سات ستارے تھامے رکھتا اور سونے کے سات شمع دانوں کے درمیان چلتا پھرتا ہے۔
مَیں تیرے کاموں کو جانتا ہوں، تیری سخت محنت اور تیری ثابت قدمی کو۔ مَیں جانتا ہوں کہ تُو بُرے لوگوں کو برداشت نہیں کر سکتا، کہ تُو نے اُن کی پڑتال کی ہے جو رسول ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں، حالانکہ وہ رسول نہیں ہیں۔ تجھے تو پتا چل گیا ہے کہ وہ جھوٹے تھے۔
تُو میرے نام کی خاطر ثابت قدم رہا اور برداشت کرتے کرتے تھکا نہیں۔
لیکن مجھے تجھ سے یہ شکایت ہے، تُو مجھے اُس طرح پیار نہیں کرتا جس طرح پہلے کرتا تھا۔
اب خیال کر کہ تُو کہاں سے گر گیا ہے۔ توبہ کر کے وہ کچھ کر جو تُو پہلے کرتا تھا، ورنہ مَیں آ کر تیرے شمع دان کو اُس کی جگہ سے ہٹا دوں گا۔
لیکن یہ بات تیرے حق میں ہے، تُو میری طرح نیکلیوں کے کاموں سے نفرت کرتا ہے۔
جو سن سکتا ہے وہ سن لے کہ روح القدس جماعتوں کو کیا کچھ بتا رہا ہے۔ جو غالب آئے گا اُسے مَیں زندگی کے درخت کا پھل کھانے کو دوں گا، اُس درخت کا پھل جو اللہ کے فردوس میں ہے۔
سمرنہ میں موجود جماعت کے فرشتے کو یہ لکھ دینا: یہ اُس کا فرمان ہے جو اوّل اور آخر ہے، جو مر گیا تھا اور دوبارہ زندہ ہوا۔
مَیں تیری مصیبت اور غربت کو جانتا ہوں۔ لیکن حقیقت میں تُو دولت مند ہے۔ مَیں اُن لوگوں کے بہتان سے واقف ہوں جو کہتے ہیں کہ وہ یہودی ہیں حالانکہ ہیں نہیں۔ اصل میں وہ ابلیس کی جماعت ہیں۔
جو کچھ تجھے جھیلنا پڑے گا اُس سے مت ڈرنا۔ دیکھ، ابلیس تجھے آزمانے کے لئے تم میں سے بعض کو جیل میں ڈال دے گا، اور دس دن تک تجھے ایذا پہنچائی جائے گی۔ موت تک وفادار رہ تو مَیں تجھے زندگی کا تاج دوں گا۔
جو سن سکتا ہے وہ سن لے کہ روح القدس جماعتوں کو کیا کچھ بتا رہا ہے۔ جو غالب آئے گا اُسے دوسری موت سے نقصان نہیں پہنچے گا۔
پرگمن میں موجود جماعت کے فرشتے کو یہ لکھ دینا: یہ اُس کا فرمان ہے جس کے پاس دو دھاری تیز تلوار ہے۔
مَیں جانتا ہوں کہ تُو کہاں رہتا ہے، وہاں جہاں ابلیس کا تخت ہے۔ تاہم تُو میرے نام کا وفادار رہا ہے۔ تُو نے اُن دنوں میں بھی مجھ پر ایمان رکھنے کا انکار نہ کیا جب میرا وفادار گواہ انتپاس تمہارے پاس شہید ہوا، وہاں جہاں ابلیس بستا ہے۔
لیکن مجھے تجھ سے کئی باتوں کی شکایت ہے۔ تیرے پاس ایسے لوگ ہیں جو بلعام کی تعلیم کی پیروی کرتے ہیں۔ کیونکہ بلعام نے بلق کو سکھایا کہ وہ کس طرح اسرائیلیوں کو گناہ کرنے پر اُکسا سکتا ہے یعنی بُتوں کو پیش کی گئی قربانیاں کھانے اور زنا کرنے سے۔
اِسی طرح تیرے پاس بھی ایسے لوگ ہیں، جو نیکلیوں کی تعلیم کی پیروی کرتے ہیں۔
اب توبہ کر! ورنہ مَیں جلد ہی تیرے پاس آ کر اپنے منہ کی تلوار سے اُن کے ساتھ لڑوں گا۔
جو سن سکتا ہے وہ سن لے کہ روح القدس جماعتوں کو کیا کچھ بتا رہا ہے۔ جو غالب آئے گا اُسے مَیں پوشیدہ مَن میں سے دوں گا۔ مَیں اُسے ایک سفید پتھر بھی دوں گا جس پر ایک نیا نام لکھا ہو گا، ایسا نام جو صرف ملنے والے کو معلوم ہو گا۔
تھواتیرہ میں موجود جماعت کے فرشتے کو یہ لکھ دینا: یہ اللہ کے فرزند کا فرمان ہے جس کی آنکھیں آگ کے شعلوں اور پاؤں دمکتے پیتل کی مانند ہیں۔
مَیں تیرے کاموں کو جانتا ہوں یعنی تیری محبت اور ایمان، تیری خدمت اور ثابت قدمی، اور یہ کہ اِس وقت تُو پہلے کی نسبت کہیں زیادہ کر رہا ہے۔
لیکن مجھے تجھ سے یہ شکایت ہے، تُو اُس عورت ایزبل کو جو اپنے آپ کو نبیہ کہتی ہے کام کرنے دیتا ہے، حالانکہ یہ اپنی تعلیم سے میرے خادموں کو صحیح راہ سے دُور کر کے اُنہیں زنا کرنے اور بُتوں کو پیش کی گئی قربانیاں کھانے پر اُکساتی ہے۔
مَیں نے اُسے کافی دیر سے توبہ کرنے کا موقع دیا ہے، لیکن وہ اِس کے لئے تیار نہیں ہے۔
چنانچہ مَیں اُسے یوں ماروں گا کہ وہ بستر پر پڑی رہے گی۔ اور اگر وہ جو اُس کے ساتھ زنا کر رہے ہیں اپنی غلط حرکتوں سے توبہ نہ کریں تو مَیں اُنہیں شدید مصیبت میں پھنساؤں گا۔
ہاں، مَیں اُس کے فرزندوں کو مار ڈالوں گا۔ پھر تمام جماعتیں جان لیں گی کہ مَیں ہی ذہنوں اور دلوں کو پرکھتا ہوں، اور مَیں ہی تم میں سے ہر ایک کو اُس کے کاموں کا بدلہ دوں گا۔
لیکن تھواتیرہ کی جماعت کے ایسے لوگ بھی ہیں جو اِس تعلیم کی پیروی نہیں کرتے، اور جنہوں نے وہ کچھ نہیں جانا جسے اِن لوگوں نے ”ابلیس کے گہرے بھید“ کا نام دیا ہے۔ تمہیں مَیں بتاتا ہوں کہ مَیں تم پر کوئی اَور بوجھ نہیں ڈالوں گا۔
لیکن اِتنا ضرور کرو کہ جو کچھ تمہارے پاس ہے اُسے میرے آنے تک مضبوطی سے تھامے رکھنا۔
جو غالب آئے گا اور آخر تک میرے کاموں پر قائم رہے گا اُسے مَیں قوموں پر اختیار دوں گا۔
ہاں، وہ لوہے کے شاہی عصا سے اُن پر حکومت کرے گا، اُنہیں مٹی کے برتنوں کی طرح پھوڑ ڈالے گا۔
یعنی اُسے وہی اختیار ملے گا جو مجھے بھی اپنے باپ سے ملا ہے۔ ایسے شخص کو مَیں صبح کا ستارہ بھی دوں گا۔
جو سن سکتا ہے وہ سن لے کہ روح القدس جماعتوں کو کیا کچھ بتا رہا ہے۔