تب موسیٰ نے رب کی تمام باتیں لکھ لیں۔ اگلے دن وہ صبح سویرے اُٹھا اور پہاڑ کے پاس گیا۔ اُس کے دامن میں اُس نے قربان گاہ بنائی۔ ساتھ ہی اُس نے اسرائیل کے ہر ایک قبیلے کے لئے ایک ایک پتھر کا ستون کھڑا کیا۔
پھر اُس نے کچھ اسرائیلی نوجوانوں کو قربانی پیش کرنے کے لئے بُلایا تاکہ وہ رب کی تعظیم میں بھسم ہونے والی قربانیاں چڑھائیں اور جوان بَیلوں کو سلامتی کی قربانی کے طور پر پیش کریں۔
پھر اُس نے وہ کتاب لی جس میں رب کے ساتھ عہد کی تمام شرائط درج تھیں اور اُسے قوم کو پڑھ کر سنایا۔ جواب میں اُنہوں نے کہا، ”ہم رب کی اِن تمام باتوں پر عمل کریں گے۔ ہم اُس کی سنیں گے۔“
اِس پر موسیٰ نے باسنوں میں سے خون لے کر اُسے لوگوں پر چھڑکا اور کہا، ”یہ خون اُس عہد کی تصدیق کرتا ہے جو رب نے تمہارے ساتھ کیا ہے اور جو اُس کی تمام باتوں پر مبنی ہے۔“
اگرچہ اسرائیل کے راہنماؤں نے یہ سب کچھ دیکھا توبھی رب نے اُنہیں ہلاک نہ کیا، بلکہ وہ اللہ کو دیکھتے رہے اور اُس کے حضور عہد کا کھانا کھاتے اور پیتے رہے۔
پہاڑ سے اُترنے کے بعد رب نے موسیٰ سے کہا، ”میرے پاس پہاڑ پر آ کر کچھ دیر کے لئے ٹھہرے رہنا۔ مَیں تجھے پتھر کی تختیاں دوں گا جن پر مَیں نے اپنی شریعت اور احکام لکھے ہیں اور جو اسرائیل کی تعلیم و تربیت کے لئے ضروری ہیں۔“
پہلے اُس نے بزرگوں سے کہا، ”ہماری واپسی کے انتظار میں یہاں ٹھہرے رہو۔ ہارون اور حور تمہارے پاس رہیں گے۔ کوئی بھی معاملہ ہو تو لوگ اُن ہی کے پاس جائیں۔“