اِس لئے داؤد نے فیصلہ کیا، ”رب ہمارے خدا کا گھر گاہنے کی اِس جگہ پر ہو گا، اور یہاں وہ قربان گاہ بھی ہو گی جس پر اسرائیل کے لئے بھسم ہونے والی قربانی جلائی جاتی ہے۔“
اِس کے علاوہ داؤد نے دروازوں کے کواڑوں کی کیلوں اور کڑوں کے لئے لوہے کے بڑے ڈھیر لگائے۔ ساتھ ساتھ اِتنا پیتل اکٹھا کیا گیا کہ آخرکار اُسے تولا نہ جا سکا۔
یہ سامان جمع کرنے کے پیچھے داؤد کی یہ سوچ تھی، ”میرا بیٹا سلیمان جوان ہے، اور اُس کا ابھی اِتنا تجربہ نہیں ہے، حالانکہ جو گھر رب کے لئے بنوانا ہے اُسے اِتنا بڑا اور شاندار ہونے کی ضرورت ہے کہ تمام دنیا ہکا بکا رہ کر اُس کی تعریف کرے۔ اِس لئے مَیں خود جہاں تک ہو سکے اُسے بنوانے کی تیاریاں کروں گا۔“ یہی وجہ تھی کہ داؤد نے اپنی موت سے پہلے اِتنا سامان جمع کرایا۔
لیکن مجھے اجازت نہیں ملی، کیونکہ رب مجھ سے ہم کلام ہوا، ’تُو نے شدید قسم کی جنگیں لڑ کر بےشمار لوگوں کو مار دیا ہے۔ نہیں، تُو میرے نام کے لئے گھر تعمیر نہیں کرے گا، کیونکہ میرے دیکھتے دیکھتے تُو بہت خوں ریزی کا سبب بنا ہے۔
لیکن تیرے ایک بیٹا پیدا ہو گا جو امن پسند ہو گا۔ اُسے مَیں امن و امان مہیا کروں گا، اُسے چاروں طرف کے دشمنوں سے لڑنا نہیں پڑے گا۔ اُس کا نام سلیمان ہو گا، اور اُس کی حکومت کے دوران مَیں اسرائیل کو امن و امان عطا کروں گا۔
اگر آپ احتیاط سے اُن ہدایات اور احکام پر عمل کریں جو رب نے موسیٰ کی معرفت اسرائیل کو دے دیئے تو آپ کو ضرور کامیابی حاصل ہو گی۔ مضبوط اور دلیر ہوں۔ ڈریں مت اور ہمت نہ ہاریں۔
دیکھیں، مَیں نے بڑی جد و جہد کے ساتھ رب کے گھر کے لئے سونے کے 34,00,000 کلو گرام اور چاندی کے 3,40,00,000 کلو گرام تیار کر رکھے ہیں۔ اِس کے علاوہ مَیں نے اِتنا پیتل اور لوہا اکٹھا کیا کہ اُسے تولا نہیں جا سکتا، نیز لکڑی اور پتھر کا ڈھیر لگایا، اگرچہ آپ اَور بھی جمع کریں گے۔
اُس نے اُن سے کہا، ”رب آپ کا خدا آپ کے ساتھ ہے۔ اُس نے آپ کو پڑوسی قوموں سے محفوظ رکھ کر امن و امان عطا کیا ہے۔ ملک کے باشندوں کو اُس نے میرے حوالے کر دیا، اور اب یہ ملک رب اور اُس کی قوم کے تابع ہو گیا ہے۔
اب دل و جان سے رب اپنے خدا کے طالب رہیں۔ رب اپنے خدا کے مقدِس کی تعمیر شروع کریں تاکہ آپ جلدی سے عہد کا صندوق اور مُقدّس خیمے کے سامان کو اُس گھر میں لا سکیں جو رب کے نام کی تعظیم میں تعمیر ہو گا۔“