Joshua 9

اِن باتوں کی خبر دریائے یردن کے مغرب کے تمام بادشاہوں تک پہنچی، خواہ وہ پہاڑی علاقے، مغرب کے نشیبی پہاڑی علاقے یا ساحلی علاقے میں لبنان تک رہتے تھے۔ اُن کی یہ قومیں تھیں: حِتّی، اموری، کنعانی، فرِزّی، حِوّی اور یبوسی۔
ויהי כשמע כל המלכים אשר בעבר הירדן בהר ובשפלה ובכל חוף הים הגדול אל מול הלבנון החתי והאמרי הכנעני הפרזי החוי והיבוסי׃
اب یہ یشوع اور اسرائیلیوں سے لڑنے کے لئے جمع ہوئے۔
ויתקבצו יחדו להלחם עם יהושע ועם ישראל פה אחד׃
لیکن جب جِبعون شہر کے باشندوں کو پتا چلا کہ یشوع نے یریحو اور عَی کے ساتھ کیا کِیا ہے
וישבי גבעון שמעו את אשר עשה יהושע ליריחו ולעי׃
تو اُنہوں نے ایک چال چلی۔ اپنے ساتھ سفر کے لئے کھانا لے کر وہ یشوع کے پاس چل پڑے۔ اُن کے گدھوں پر خستہ حال بوریاں اور مَے کی ایسی پرانی اور گھسی پھٹی مشکیں لدی ہوئی تھیں جن کی بار بار مرمت ہوئی تھی۔
ויעשו גם המה בערמה וילכו ויצטירו ויקחו שקים בלים לחמוריהם ונאדות יין בלים ומבקעים ומצררים׃
مردوں نے ایسے پرانے جوتے پہن رکھے تھے جن پر جگہ جگہ پیوند لگے ہوئے تھے۔ اُن کے کپڑے بھی گھسے پھٹے تھے، اور سفر کے لئے جو روٹی اُن کے پاس تھی وہ خشک اور ٹکڑے ٹکڑے ہو گئی تھی۔
ונעלות בלות ומטלאות ברגליהם ושלמות בלות עליהם וכל לחם צידם יבש היה נקדים׃
ایسی حالت میں وہ یشوع کے پاس جِلجال کی خیمہ گاہ میں پہنچ گئے۔ اُنہوں نے اُس سے اور باقی اسرائیلی مردوں سے کہا، ”ہم ایک دُوردراز ملک سے آئے ہیں۔ آئیں، ہمارے ساتھ معاہدہ کریں۔“
וילכו אל יהושע אל המחנה הגלגל ויאמרו אליו ואל איש ישראל מארץ רחוקה באנו ועתה כרתו לנו ברית׃
لیکن اسرائیلیوں نے حِوّیوں سے کہا، ”شاید آپ ہمارے علاقے کے بیچ میں کہیں بستے ہیں۔ اگر ایسا ہے تو ہم کس طرح آپ سے معاہدہ کر سکتے ہیں؟“
ויאמרו איש ישראל אל החוי אולי בקרבי אתה יושב ואיך אכרות לך ברית׃
وہ یشوع سے بولے، ”ہم آپ کی خدمت کے لئے حاضر ہیں۔“ یشوع نے پوچھا، ”آپ کون ہیں اور کہاں سے آئے ہیں؟“
ויאמרו אל יהושע עבדיך אנחנו ויאמר אלהם יהושע מי אתם ומאין תבאו׃
اُنہوں نے جواب دیا، ”آپ کے خادم آپ کے خدا کے نام کے باعث ایک نہایت دُوردراز ملک سے آئے ہیں۔ کیونکہ اُس کی خبر ہم تک پہنچ گئی ہے، اور ہم نے وہ سب کچھ سن لیا ہے جو اُس نے مصر میں
ויאמרו אליו מארץ רחוקה מאד באו עבדיך לשם יהוה אלהיך כי שמענו שמעו ואת כל אשר עשה במצרים׃
اور دریائے یردن کے مشرق میں رہنے والے دو بادشاہوں کے ساتھ کیا یعنی حسبون کے بادشاہ سیحون اور بسن کے بادشاہ عوج کے ساتھ جو عستارات میں رہتا تھا۔
ואת כל אשר עשה לשני מלכי האמרי אשר בעבר הירדן לסיחון מלך חשבון ולעוג מלך הבשן אשר בעשתרות׃
تب ہمارے بزرگوں بلکہ ہمارے ملک کے تمام باشندوں نے ہم سے کہا، ’سفر کے لئے کھانا لے کر اُن سے ملنے جائیں۔ اُن سے بات کریں کہ ہم آپ کی خدمت کے لئے حاضر ہیں۔ آئیں، ہمارے ساتھ معاہدہ کریں۔‘
ויאמרו אלינו זקינינו וכל ישבי ארצנו לאמר קחו בידכם צידה לדרך ולכו לקראתם ואמרתם אליהם עבדיכם אנחנו ועתה כרתו לנו ברית׃
ہماری یہ روٹی ابھی گرم تھی جب ہم اِسے سفر کے لئے اپنے ساتھ لے کر آپ سے ملنے کے لئے اپنے گھروں سے روانہ ہوئے۔ اور اب آپ خود دیکھ سکتے ہیں کہ یہ خشک اور ٹکڑے ٹکڑے ہو گئی ہے۔
זה לחמנו חם הצטידנו אתו מבתינו ביום צאתנו ללכת אליכם ועתה הנה יבש והיה נקדים׃
اور مَے کی اِن مشکوں کی گھسی پھٹی حالت دیکھیں۔ بھرتے وقت یہ نئی اور لچک دار تھیں۔ یہی ہمارے کپڑوں اور جوتوں کی حالت بھی ہے۔ سفر کرتے کرتے یہ ختم ہو گئے ہیں۔“
ואלה נאדות היין אשר מלאנו חדשים והנה התבקעו ואלה שלמותינו ונעלינו בלו מרב הדרך מאד׃
اسرائیلیوں نے مسافروں کا کچھ کھانا لیا۔ افسوس، اُنہوں نے رب سے ہدایت نہ مانگی۔
ויקחו האנשים מצידם ואת פי יהוה לא שאלו׃
پھر یشوع نے اُن کے ساتھ صلح کا معاہدہ کیا اور جماعت کے راہنماؤں نے قَسم کھا کر اُس کی تصدیق کی۔ معاہدے میں اسرائیل نے وعدہ کیا کہ جِبعونیوں کو جینے دے گا۔
ויעש להם יהושע שלום ויכרת להם ברית לחיותם וישבעו להם נשיאי העדה׃
تین دن گزرے تو اسرائیلیوں کو پتا چلا کہ جِبعونی ہمارے قریب ہی اور ہمارے علاقے کے عین بیچ میں رہتے ہیں۔
ויהי מקצה שלשת ימים אחרי אשר כרתו להם ברית וישמעו כי קרבים הם אליו ובקרבו הם ישבים׃
اسرائیلی روانہ ہوئے اور تیسرے دن اُن کے شہروں کے پاس پہنچے جن کے نام جِبعون، کفیرہ، بیروت اور قِریَت یعریم تھے۔
ויסעו בני ישראל ויבאו אל עריהם ביום השלישי ועריהם גבעון והכפירה ובארות וקרית יערים׃
لیکن چونکہ جماعت کے راہنماؤں نے رب اسرائیل کے خدا کی قَسم کھا کر اُن سے وعدہ کیا تھا اِس لئے اُنہوں نے جِبعونیوں کو ہلاک نہ کیا۔ پوری جماعت راہنماؤں پر بڑبڑانے لگی،
ולא הכום בני ישראל כי נשבעו להם נשיאי העדה ביהוה אלהי ישראל וילנו כל העדה על הנשיאים׃
لیکن اُنہوں نے جواب میں کہا، ”ہم نے رب اسرائیل کے خدا کی قَسم کھا کر اُن سے وعدہ کیا، اور اب ہم اُنہیں چھیڑ نہیں سکتے۔
ויאמרו כל הנשיאים אל כל העדה אנחנו נשבענו להם ביהוה אלהי ישראל ועתה לא נוכל לנגע בהם׃
چنانچہ ہم اُنہیں جینے دیں گے اور وہ قَسم نہ توڑیں گے جو ہم نے اُن کے ساتھ کھائی۔ ایسا نہ ہو کہ اللہ کا غضب ہم پر نازل ہو جائے۔
זאת נעשה להם והחיה אותם ולא יהיה עלינו קצף על השבועה אשר נשבענו להם׃
اُنہیں جینے دو۔“ پھر فیصلہ یہ ہوا کہ جِبعونی لکڑہارے اور پانی بھرنے والے بن کر پوری جماعت کی خدمت کریں۔ یوں اسرائیلی راہنماؤں کا اُن کے ساتھ وعدہ قائم رہا۔
ויאמרו אליהם הנשיאים יחיו ויהיו חטבי עצים ושאבי מים לכל העדה כאשר דברו להם הנשיאים׃
یشوع نے جِبعونیوں کو بُلا کر کہا، ”تم نے ہمیں دھوکا دے کر کیوں کہا کہ ہم آپ سے نہایت دُور رہتے ہیں حالانکہ تم ہمارے علاقے کے بیچ میں ہی رہتے ہو؟
ויקרא להם יהושע וידבר אליהם לאמר למה רמיתם אתנו לאמר רחוקים אנחנו מכם מאד ואתם בקרבנו ישבים׃
چنانچہ اب تم پر لعنت ہو۔ تم لکڑہارے اور پانی بھرنے والے بن کر ہمیشہ کے لئے میرے خدا کے گھر کی خدمت کرو گے۔“
ועתה ארורים אתם ולא יכרת מכם עבד וחטבי עצים ושאבי מים לבית אלהי׃
اُنہوں نے جواب دیا، ”آپ کے خادموں کو صاف بتایا گیا تھا کہ رب آپ کے خدا نے اپنے خادم موسیٰ کو کیا حکم دیا تھا، کہ اُسے آپ کو پورا ملک دینا اور آپ کے آگے آگے تمام باشندوں کو ہلاک کرنا ہے۔ یہ سن کر ہم بہت ڈر گئے کہ ہماری جان نہیں بچے گی۔ اِسی لئے ہم نے یہ سب کچھ کیا۔
ויענו את יהושע ויאמרו כי הגד הגד לעבדיך את אשר צוה יהוה אלהיך את משה עבדו לתת לכם את כל הארץ ולהשמיד את כל ישבי הארץ מפניכם ונירא מאד לנפשתינו מפניכם ונעשה את הדבר הזה׃
اب ہم آپ کے ہاتھ میں ہیں۔ ہمارے ساتھ وہ کچھ کریں جو آپ کو اچھا اور ٹھیک لگتا ہے۔“
ועתה הננו בידך כטוב וכישר בעיניך לעשות לנו עשה׃
چنانچہ یشوع نے اُنہیں اسرائیلیوں سے بچایا، اور اُنہوں نے جِبعونیوں کو ہلاک نہ کیا۔
ויעש להם כן ויצל אותם מיד בני ישראל ולא הרגום׃
اُسی دن اُس نے جِبعونیوں کو لکڑہارے اور پانی بھرنے والے بنا دیا تاکہ وہ جماعت اور رب کی اُس قربان گاہ کی خدمت کریں جس کا مقام رب کو ابھی چننا تھا۔ اور یہ لوگ آج تک یہی کچھ کرتے ہیں۔
ויתנם יהושע ביום ההוא חטבי עצים ושאבי מים לעדה ולמזבח יהוה עד היום הזה אל המקום אשר יבחר׃