Psalms 40

داؤد کا زبور۔ موسیقی کے راہنما کے لئے۔ مَیں صبر سے رب کے انتظار میں رہا تو وہ میری طرف مائل ہوا اور مدد کے لئے میری چیخوں پر توجہ دی۔
Au chef des chantres. De David. Psaume. J'avais mis en l'Eternel mon espérance; Et il s'est incliné vers moi, il a écouté mes cris.
وہ مجھے تباہی کے گڑھے سے کھینچ لایا، دلدل اور کیچڑ سے نکال لایا۔ اُس نے میرے پاؤں کو چٹان پر رکھ دیا، اور اب مَیں مضبوطی سے چل پھر سکتا ہوں۔
Il m'a retiré de la fosse de destruction, Du fond de la boue; Et il a dressé mes pieds sur le roc, Il a affermi mes pas.
اُس نے میرے منہ میں نیا گیت ڈال دیا، ہمارے خدا کی حمد و ثنا کا گیت اُبھرنے دیا۔ بہت سے لوگ یہ دیکھیں گے اور خوف کھا کر رب پر بھروسا رکھیں گے۔
Il a mis dans ma bouche un cantique nouveau, Une louange à notre Dieu; Beaucoup l'ont vu, et ont eu de la crainte, Et ils se sont confiés en l'Eternel.
مبارک ہے وہ جو رب پر پورا بھروسا رکھتا ہے، جو تنگ کرنے والوں اور فریب میں اُلجھے ہوؤں کی طرف رُخ نہیں کرتا۔
Heureux l'homme qui place en l'Eternel sa confiance, Et qui ne se tourne pas vers les hautains et les menteurs!
اے رب میرے خدا، بار بار تُو نے ہمیں اپنے معجزے دکھائے، جگہ بہ جگہ اپنے منصوبے وجود میں لا کر ہماری مدد کی۔ تجھ جیسا کوئی نہیں ہے۔ تیرے عظیم کام بےشمار ہیں، مَیں اُن کی پوری فہرست بتا بھی نہیں سکتا۔
Tu as multiplié, Eternel, mon Dieu! Tes merveilles et tes desseins en notre faveur; Nul n'est comparable à toi; Je voudrais les publier et les proclamer, Mais leur nombre est trop grand pour que je les raconte.
تُو قربانیاں اور نذریں نہیں چاہتا تھا، لیکن تُو نے میرے کانوں کو کھول دیا۔ تُو نے بھسم ہونے والی قربانیوں اور گناہ کی قربانیوں کا تقاضا نہ کیا۔
Tu ne désires ni sacrifice ni offrande, Tu m'as ouvert les oreilles; Tu ne demandes ni holocauste ni victime expiatoire.
پھر مَیں بول اُٹھا، ”مَیں حاضر ہوں جس طرح میرے بارے میں کلامِ مُقدّس میں لکھا ہے۔
Alors je dis: Voici, je viens Avec le rouleau du livre écrit pour moi.
اے میرے خدا، مَیں خوشی سے تیری مرضی پوری کرتا ہوں، تیری شریعت میرے دل میں ٹک گئی ہے۔“
Je veux faire ta volonté, mon Dieu! Et ta loi est au fond de mon coeur.
مَیں نے بڑے اجتماع میں راستی کی خوش خبری سنائی ہے۔ اے رب، یقیناً تُو جانتا ہے کہ مَیں نے اپنے ہونٹوں کو بند نہ رکھا۔
J'annonce la justice dans la grande assemblée; Voici, je ne ferme pas mes lèvres, Eternel, tu le sais!
مَیں نے تیری راستی اپنے دل میں چھپائے نہ رکھی بلکہ تیری وفاداری اور نجات بیان کی۔ مَیں نے بڑے اجتماع میں تیری شفقت اور صداقت کی ایک بات بھی پوشیدہ نہ رکھی۔
Je ne retiens pas dans mon coeur ta justice, Je publie ta vérité et ton salut; Je ne cache pas ta bonté et ta fidélité Dans la grande assemblée.
اے رب، تُو مجھے اپنے رحم سے محروم نہیں رکھے گا، تیری مہربانی اور وفاداری مسلسل میری نگہبانی کریں گی۔
Toi, Eternel! tu ne me refuseras pas tes compassions; Ta bonté et ta fidélité me garderont toujours.
کیونکہ بےشمار تکلیفوں نے مجھے گھیر رکھا ہے، میرے گناہوں نے آخرکار مجھے آ پکڑا ہے۔ اب مَیں نظر بھی نہیں اُٹھا سکتا۔ وہ میرے سر کے بالوں سے زیادہ ہیں، اِس لئے مَیں ہمت ہار گیا ہوں۔
Car des maux sans nombre m'environnent; Les châtiments de mes iniquités m'atteignent, Et je ne puis en supporter la vue; Ils sont plus nombreux que les cheveux de ma tête, Et mon courage m'abandonne.
اے رب، مہربانی کر کے مجھے بچا! اے رب، میری مدد کرنے میں جلدی کر!
Veuille me délivrer, ô Eternel! Eternel, viens en hâte à mon secours!
میرے جانی دشمن سب شرمندہ ہو جائیں، اُن کی سخت رُسوائی ہو جائے۔ جو میری مصیبت دیکھنے سے لطف اُٹھاتے ہیں وہ پیچھے ہٹ جائیں، اُن کا منہ کالا ہو جائے۔
Que tous ensemble ils soient honteux et confus, Ceux qui en veulent à ma vie pour l'enlever! Qu'ils reculent et rougissent, Ceux qui désirent ma perte!
جو میری مصیبت دیکھ کر قہقہہ لگاتے ہیں وہ شرم کے مارے تباہ ہو جائیں۔
Qu'ils soient dans la stupeur par l'effet de leur honte, Ceux qui me disent: Ah! ah!
لیکن تیرے طالب شادمان ہو کر تیری خوشی منائیں۔ جنہیں تیری نجات پیاری ہے وہ ہمیشہ کہیں، ”رب عظیم ہے!“
Que tous ceux qui te cherchent Soient dans l'allégresse et se réjouissent en toi! Que ceux qui aiment ton salut Disent sans cesse: Exalté soit l'Eternel!
مَیں ناچار اور ضرورت مند ہوں، لیکن رب میرا خیال رکھتا ہے۔ تُو ہی میرا سہارا اور میرا نجات دہندہ ہے۔ اے میرے خدا، دیر نہ کر!
Moi, je suis pauvre et indigent; Mais le Seigneur pense à moi. Tu es mon aide et mon libérateur: Mon Dieu, ne tarde pas!