Jeremiah 22

رب نے فرمایا، ”شاہِ یہوداہ کے محل کے پاس جا کر میرا یہ کلام سنا،
Ainsi parle l'Eternel: Descends dans la maison du roi de Juda, et là prononce cette parole.
’اے یہوداہ کے بادشاہ، رب کا فرمان سن! اے تُو جو داؤد کے تخت پر بیٹھا ہے، اپنے ملازموں اور محل کے دروازوں میں آنے والے لوگوں سمیت میری بات پر غور کر!
Tu diras: Ecoute la parole de l'Eternel, roi de Juda, qui es assis sur le trône de David, toi, tes serviteurs, et ton peuple, qui entrez par ces portes!
رب فرماتا ہے کہ انصاف اور راستی قائم رکھو۔ جسے لُوٹ لیا گیا ہے اُسے ظالم کے ہاتھ سے چھڑاؤ۔ پردیسی، یتیم اور بیوہ کو مت دبانا، نہ اُن سے زیادتی کرنا، اور اِس جگہ بےقصور لوگوں کی خوں ریزی مت کرنا۔
Ainsi parle l'Eternel: Pratiquez la justice et l'équité; délivrez l'opprimé des mains de l'oppresseur; ne maltraitez pas l'étranger, l'orphelin et la veuve; n'usez pas de violence, et ne répandez point de sang innocent dans ce lieu.
اگر تم احتیاط سے اِس پر عمل کرو تو آئندہ بھی داؤد کی نسل کے بادشاہ اپنے افسروں اور رعایا کے ساتھ رتھوں اور گھوڑوں پر سوار ہو کر اِس محل میں داخل ہوں گے۔
Car si vous agissez selon cette parole, les rois assis sur le trône de David entreront par les portes de cette maison, montés sur des chars et sur des chevaux, eux, leurs serviteurs et leur peuple.
لیکن اگر تم میری اِن باتوں کی نہ سنو تو میرے نام کی قَسم! یہ محل ملبے کا ڈھیر بن جائے گا۔ یہ رب کا فرمان ہے۔
Mais si vous n'écoutez pas ces paroles, je le jure par moi-même, dit l'Eternel, cette maison deviendra une ruine.
کیونکہ رب شاہِ یہوداہ کے محل کے بارے میں فرماتا ہے کہ تُو جِلعاد جیسا خوش گوار اور لبنان کی چوٹی جیسا خوب صورت تھا۔ لیکن اب مَیں تجھے بیابان میں بدل دوں گا، تُو غیرآباد شہر کی مانند ہو جائے گا۔
Car ainsi parle l'Eternel sur la maison du roi de Juda: Tu es pour moi comme Galaad, comme le sommet du Liban; Mais certes, je ferai de toi un désert, Une ville sans habitants.
مَیں آدمیوں کو تجھے تباہ کرنے کے لئے مخصوص کر کے ہر ایک کو ہتھیار سے لیس کروں گا، اور وہ دیودار کے تیرے عمدہ شہتیروں کو کاٹ کر آگ میں جھونک دیں گے۔
Je prépare contre toi des destructeurs, Chacun avec ses armes; Ils abattront tes plus beaux cèdres, Et les jetteront au feu.
تب متعدد قوموں کے افراد یہاں سے گزر کر پوچھیں گے کہ رب نے اِس جیسے بڑے شہر کے ساتھ ایسا سلوک کیوں کیا؟
Des nations nombreuses passeront près de cette ville, Et elles se diront l'une à l'autre: Pourquoi l'Eternel a-t-il ainsi traité cette grande ville?
اُنہیں جواب دیا جائے گا، وجہ یہ ہے کہ اِنہوں نے رب اپنے خدا کا عہد ترک کر کے اجنبی معبودوں کی پوجا اور خدمت کی ہے‘۔“
Et l'on répondra: Parce qu'ils ont abandonné L'alliance de l'Eternel, leur Dieu, Parce qu'ils se sont prosternés devant d'autres dieux et les ont servis.
اِس لئے گریہ و زاری نہ کرو کہ یوسیاہ بادشاہ کوچ کر گیا ہے بلکہ اُس پر ماتم کرو جسے جلاوطن کیا گیا ہے، کیونکہ وہ کبھی واپس نہیں آئے گا، کبھی اپنا وطن دوبارہ نہیں دیکھے گا۔
Ne pleurez point celui qui est mort, Et ne vous lamentez pas sur lui; Pleurez, pleurez celui qui s'en va, Car il ne reviendra plus, Il ne reverra plus le pays de sa naissance.
کیونکہ رب یوسیاہ کے بیٹے اور جانشین سلّوم یعنی یہوآخز کے بارے میں فرماتا ہے، ”یہوآخز یہاں سے چلا گیا ہے اور کبھی واپس نہیں آئے گا۔
Car ainsi parle l'Eternel sur Schallum, fils de Josias, roi de Juda, Qui régnait à la place de Josias, son père, Et qui est sorti de ce lieu: Il n'y reviendra plus;
جہاں اُسے گرفتار کر کے پہنچایا گیا ہے وہیں وہ وفات پائے گا۔ وہ یہ ملک دوبارہ کبھی نہیں دیکھے گا۔
Mais il mourra dans le lieu où on l'emmène captif, Et il ne verra plus ce pays.
یہویقیم بادشاہ پر افسوس جو ناجائز طریقے سے اپنا گھر تعمیر کر رہا ہے، جو ناانصافی سے اُس کی دوسری منزل بنا رہا ہے۔ کیونکہ وہ اپنے ہم وطنوں کو مفت میں کام کرنے پر مجبور کر رہا ہے اور اُنہیں اُن کی محنت کا معاوضہ نہیں دے رہا۔
Malheur à celui qui bâtit sa maison par l'injustice, Et ses chambres par l'iniquité; Qui fait travailler son prochain sans le payer, Sans lui donner son salaire;
وہ کہتا ہے، ’مَیں اپنے لئے کشادہ محل بنوا لوں گا جس کی دوسری منزل پر بڑے بڑے کمرے ہوں گے۔ مَیں گھر میں بڑی کھڑکیاں بنوا کر دیواروں کو دیودار کی لکڑی سے ڈھانپ دوں گا۔ اِس کے بعد مَیں اُسے سرخ رنگ سے آراستہ کروں گا۔‘
Qui dit: Je me bâtirai une maison vaste, Et des chambres spacieuses; Et qui s'y fait percer des fenêtres, La lambrisse de cèdre, Et la peint en couleur rouge!
کیا دیودار کی شاندار عمارتیں بنوانے سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ تُو بادشاہ ہے؟ ہرگز نہیں! تیرے باپ کو بھی کھانے پینے کی ہر چیز میسر تھی، لیکن اُس نے اِس کا خیال کیا کہ انصاف اور راستی قائم رہے۔ نتیجے میں اُسے برکت ملی۔
Est-ce que tu règnes, parce que tu as de la passion pour le cèdre? Ton père ne mangeait-il pas, ne buvait-il pas? Mais il pratiquait la justice et l'équité, Et il fut heureux;
اُس نے توجہ دی کہ غریبوں اور ضرورت مندوں کا حق مارا نہ جائے، اِسی لئے اُسے کامیابی حاصل ہوئی۔“ رب فرماتا ہے، ”جو اِسی طرح زندگی گزارے وہی مجھے صحیح طور پر جانتا ہے۔
Il jugeait la cause du pauvre et de l'indigent, Et il fut heureux. N'est-ce pas là me connaître? dit l'Eternel.
لیکن تُو فرق ہے۔ تیری آنکھیں اور دل ناجائز نفع کمانے پر تُلے رہتے ہیں۔ نہ تُو بےقصور کو قتل کرنے سے، نہ ظلم کرنے یا جبراً کچھ لینے سے جھجکتا ہے۔“
Mais tu n'as des yeux et un coeur Que pour te livrer à la cupidité, Pour répandre le sang innocent, Et pour exercer l'oppression et la violence.
چنانچہ رب یہوداہ کے بادشاہ یہویقیم بن یوسیاہ کے بارے میں فرماتا ہے، ”لوگ اُس پر ماتم نہیں کریں گے کہ ’ہائے میرے بھائی، ہاے میری بہن،‘ نہ وہ رو کر کہیں گے، ’ہائے، میرے آقا! ہائے، اُس کی شان جاتی رہی ہے۔‘
C'est pourquoi ainsi parle l'Eternel sur Jojakim, fils de Josias, roi de Juda: On ne le pleurera pas, en disant: Hélas, mon frère! hélas, ma soeur! On ne le pleurera pas, en disant: Hélas, seigneur! hélas, sa majesté!
اِس کے بجائے اُسے گدھے کی طرح دفنایا جائے گا۔ لوگ اُسے گھسیٹ کر باہر یروشلم کے دروازوں سے کہیں دُور پھینک دیں گے۔
Il aura la sépulture d'un âne, Il sera traîné et jeté hors des portes de Jérusalem.
اے یروشلم، لبنان پر چڑھ کر زار و قطار رو! بسن کی بلندیوں پر جا کر چیخیں مار! عباریم کے پہاڑوں کی چوٹیوں پر آہ و زاری کر! کیونکہ تیرے تمام عاشق پاش پاش ہو گئے ہیں۔
Monte sur le Liban, et crie! Elève ta voix sur le Basan! Crie du haut d'Abarim! Car tous ceux qui t'aimaient sont brisés.
مَیں نے تجھے اُس وقت آگاہ کیا تھا جب تُو سکون سے زندگی گزار رہی تھی، لیکن تُو نے کہا، ’مَیں نہیں سنوں گی۔‘ تیری جوانی سے ہی تیرا یہی رویہ رہا۔ اُس وقت سے لے کر آج تک تُو نے میری نہیں سنی۔
Je t'ai parlé dans le temps de ta prospérité; Tu disais: Je n'écouterai pas. C'est ainsi que tu as agi dès ta jeunesse; Tu n'as pas écouté ma voix.
تیرے تمام گلہ بانوں کو آندھی اُڑا لے جائے گی، اور تیرے عاشق جلاوطن ہو جائیں گے۔ تب تُو اپنی بُری حرکتوں کے باعث شرمندہ ہو جائے گی، کیونکہ تیری خوب رُسوائی ہو جائے گی۔
Tous tes pasteurs seront la pâture du vent, Et ceux qui t'aiment iront en captivité; C'est alors que tu seras dans la honte, dans la confusion, A cause de toute ta méchanceté.
بےشک اِس وقت تُو لبنان میں رہتی ہے اور تیرا بسیرا دیودار کے درختوں میں ہے۔ لیکن جلد ہی تُو آہیں بھر بھر کر دردِ زہ میں مبتلا ہو جائے گی، تُو جنم دینے والی عورت کی طرح پیچ و تاب کھائے گی۔“
Toi qui habites sur le Liban, Qui as ton nid dans les cèdres, Combien tu gémiras quand les douleurs t'atteindront, Douleurs semblables à celles d'une femme en travail!
رب فرماتا ہے، ”اے یہوداہ کے بادشاہ یہویاکین بن یہویقیم، میری حیات کی قَسم! خواہ تُو میرے دہنے ہاتھ کی مہردار انگوٹھی کیوں نہ ہوتا توبھی مَیں تجھے اُتار کر پھینک دیتا۔
Je suis vivant! dit l'Eternel, Quand Jeconia, fils de Jojakim, roi de Juda, serait Un anneau à ma main droite, Je t'arracherais de là.
مَیں تجھے اُس جانی دشمن کے حوالے کروں گا جس سے تُو ڈرتا ہے یعنی بابل کے بادشاہ نبوکدنضر اور اُس کی قوم کے حوالے۔
Je te livrerai entre les mains de ceux qui en veulent à ta vie, Entre les mains de ceux devant qui tu trembles, Entre les mains de Nebucadnetsar, roi de Babylone, Entre les mains des Chaldéens.
مَیں تجھے تیری ماں سمیت ایک اجنبی ملک میں پھینک دوں گا۔ جہاں تم پیدا نہیں ہوئے وہیں وفات پاؤ گے۔
Je te jetterai, toi et ta mère qui t'a enfanté, Dans un autre pays où vous n'êtes pas nés, Et là vous mourrez;
تم وطن میں واپس آنے کے شدید آرزومند ہو گے لیکن اُس میں کبھی نہیں لوٹو گے۔“
Mais dans le pays où ils auront le désir de retourner, Ils ne retourneront pas.
لوگ اعتراض کرتے ہیں، ”کیا یہ آدمی یہویاکین واقعی ایسا حقیر اور ٹوٹا پھوٹا برتن ہے جو کسی کو بھی پسند نہیں آتا؟ اُسے اپنے بچوں سمیت کیوں زور سے نکال کر کسی نامعلوم ملک میں پھینک دیا جائے گا؟“
Est-il donc un vase méprisé, brisé, ce Jeconia? Est-il un objet auquel on n'attache aucun prix? Pourquoi sont-ils jetés, lui et sa postérité, Lancés dans un pays qu'ils ne connaissent pas? -
اے ملک، اے ملک، اے ملک! رب کا پیغام سن!
Terre, terre, terre, Ecoute la parole de l'Eternel!
رب فرماتا ہے، ”رجسٹر میں درج کرو کہ یہ آدمی بےاولاد ہے، کہ یہ عمر بھر ناکام رہے گا۔ کیونکہ اُس کے بچوں میں سے کوئی داؤد کے تخت پر بیٹھ کر یہوداہ کی حکومت کرنے میں کامیاب نہیں ہو گا۔“
Ainsi parle l'Eternel: Inscrivez cet homme comme privé d'enfants, Comme un homme dont les jours ne seront pas prospères; Car nul de ses descendants ne réussira A s'asseoir sur le trône de David Et à régner sur Juda.