Zechariah 13

اُس دن داؤد کے گھرانے اور یروشلم کے باشندوں کے لئے چشمہ کھولا جائے گا جس کے ذریعے وہ اپنے گناہوں اور ناپاکی کو دُور کر سکیں گے۔“
در آن زمان برای خاندان داوود و اهالی اورشلیم چشمه‌ای جاری می‌شود که آنها را از تمام گناهان و ناپاکی‌ها پاک می‌سازد.
رب الافواج فرماتا ہے، ”اُس دن مَیں تمام بُتوں کو ملک میں سے مٹا دوں گا۔ اُن کا نام و نشان تک نہیں رہے گا، اور وہ کسی کو یاد نہیں رہیں گے۔ نبیوں اور ناپاکی کی روح کو بھی مَیں ملک سے دُور کروں گا۔
خداوند متعال می‌فرماید: «در آن روز نام بُتها را طوری در سرزمین اسرائیل از بین می‌برم که دیگر کسی آنها را به یاد نیاورد. همچنین آن سرزمین را از انبیای دروغین و ارواح پلید پاک می‌سازم.
اِس کے بعد اگر کوئی نبوّت کرے تو اُس کے اپنے ماں باپ اُس سے کہیں گے، ’تُو زندہ نہیں رہ سکتا، کیونکہ تُو نے رب کا نام لے کر جھوٹ بولا ہے۔‘ جب وہ پیش گوئیاں سنائے گا تو اُس کے اپنے والدین اُسے چھید ڈالیں گے۔
اگر کسی به دروغ نبوّت کند پدر و مادرش به او خواهند گفت: 'تو نباید زنده بمانی، زیرا تو به نام خداوند به دروغ نبوّت می‌کنی.' و هنگامی‌که او نبوّت می‌کند، پدر و مادرش او را با نیزه خواهند کشت.
اُس وقت ہر نبی کو اپنی رویا پر شرم آئے گی جب نبوّت کرے گا۔ وہ نبی کا بالوں سے بنا لباس نہیں پہنے گا تاکہ فریب دے
در آن روز انبیای دروغی از رؤیاهای خود شرمنده خواهند شد و دیگر برای فریب دادن مردم لباس انبیا را نخواهند پوشید.
بلکہ کہے گا، ’مَیں نبی نہیں بلکہ کاشت کار ہوں۔ جوانی سے ہی میرا پیشہ کھیتی باڑی رہا ہے۔‘
بلکه هر کدام خواهند گفت: 'من نبی نیستم. من یک دهقان هستم و از جوانی پیشهٔ من کشاورزی بوده است.'
اگر کوئی پوچھے، ’تو پھر تیرے سینے پر زخموں کے نشان کس طرح لگے؟‘ تو جواب دے گا، ’مَیں اپنے دوستوں کے گھر میں زخمی ہوا‘۔“
اگر کسی از آنها بپرسد: 'پس این زخمهایی که در بدن داری به‌خاطر چیست؟' جواب می‌دهند: 'اینها جراحاتی هستند که دوستانم به من وارد کرده‌اند.'»
رب الافواج فرماتا ہے، ”اے تلوار، جاگ اُٹھ! میرے گلہ بان پر حملہ کر، اُس پر جو میرے قریب ہے۔ گلہ بان کو مار ڈال تاکہ بھیڑبکریاں تتر بتر ہو جائیں۔ مَیں خود اپنے ہاتھ کو چھوٹوں کے خلاف اُٹھاؤں گا۔“
خداوند متعال می‌فرماید: «ای شمشیر برضد چوپان من برخیز. برضد آن کسانی‌که برای من کار می‌کند! شبان را بزن تا گوسفندان پراکنده شوند. من قوم خود را خواهم زد.
رب فرماتا ہے، ”پورے ملک میں لوگوں کے تین حصوں میں سے دو حصوں کو مٹایا جائے گا۔ دو حصے ہلاک ہو جائیں گے اور صرف ایک ہی حصہ بچا رہے گا۔
دو سوم قوم هلاک می‌شوند و از بین می‌روند و یک سوم آنها زنده می‌مانند.
اِس بچے ہوئے حصے کو مَیں آگ میں ڈال کر چاندی یا سونے کی طرح پاک صاف کروں گا۔ تب وہ میرا نام پکاریں گے، اور مَیں اُن کی سنوں گا۔ مَیں کہوں گا، ’یہ میری قوم ہے،‘ اور وہ کہیں گے، ’رب ہمارا خدا ہے‘۔“
اینها را از بین آتش می‌گذرانم تا همان‌طور که طلا و نقره به وسیلهٔ آتش پاک و خالص می‌شوند، آنها هم پاک و خالص گردند. آنها نام مرا یاد می‌کنند و من آنها را به حضور خود می‌پذیرم و می‌گویم: 'اینها قوم من هستند.' و آنها می‌گویند: 'خداوند، خدای ماست.'»