Titus 2

لیکن آپ وہ کچھ سنائیں جو صحت بخش تعلیم سے مطابقت رکھتا ہے۔
امّا تو، مطالبی را كه مطابق تعالیم صحیح است به آنها بگو.
بزرگ مردوں کو بتا دینا کہ وہ ہوش مند، شریف اور سمجھ دار ہوں۔ اُن کا ایمان، محبت اور ثابت قدمی صحت مند ہوں۔
به پیرمردان دستور بده كه باوقار، سنگین، روشن‌بین و در ایمان، محبّت و پایداری سالم و قوی باشند.
اِسی طرح بزرگ خواتین کو ہدایت دینا کہ وہ مُقدّسین کی سی زندگی گزاریں۔ نہ وہ تہمت لگائیں نہ شراب کی غلام ہوں۔ اِس کے بجائے وہ اچھی تعلیم دینے کے لائق ہوں
همچنین به پیرزنها دستور بده كه رفتاری خداپسندانه داشته باشند و تهمت نزنند و اسیر شراب نباشند؛ بلكه آنچه را كه نیكوست تعلیم دهند.
تاکہ وہ جوان عورتوں کو سمجھ دار زندگی گزارنے کی تربیت دے سکیں، کہ وہ اپنے شوہروں اور بچوں سے محبت رکھیں،
تا زنهای جوان را تربیت كنند كه شوهر و فرزندانشان را دوست بدارند.
کہ وہ سمجھ دار اور مُقدّس ہوں، کہ وہ گھر کے فرائض ادا کرنے میں لگی رہیں، کہ وہ نیک ہوں، کہ وہ اپنے شوہروں کے تابع رہیں۔ اگر وہ ایسی زندگی گزاریں تو وہ دوسروں کو اللہ کے کلام پر کفر بکنے کا موقع فراہم نہیں کریں گی۔
و روشن‌بین، پاکدامن، خانه‌دار، مهربان و مطیع شوهرانشان باشند تا هیچ‌كس از پیام خدا بدگویی نكند.
اِسی طرح جوان آدمیوں کی حوصلہ افزائی کریں کہ وہ ہر لحاظ سے سمجھ دار زندگی گزاریں۔
همچنین به مردان جوان اصرار كن كه روشن‌بین باشند.
آپ خود نیک کام کرنے میں اُن کے لئے نمونہ بنیں۔ تعلیم دیتے وقت آپ کی خلوص دلی، شرافت
زندگی تو در هر مورد باید نمونه‌ای از کارهای نیک باشد و در تعلیم خود صمیمی و باوفا باش.
اور الفاظ کی بےالزام صحت صاف نظر آئے۔ پھر آپ کے مخالف شرمندہ ہو جائیں گے، کیونکہ وہ ہمارے بارے میں کوئی بُری بات نہیں کہہ سکیں گے۔
طوری سخن بگو كه مورد ایراد واقع نشوی تا دشمنان ما از اینکه دلیلی برای بدگویی از ما نمی‌یابند، شرمسار گردند.
غلاموں کو کہہ دینا کہ وہ ہر لحاظ سے اپنے مالکوں کے تابع رہیں۔ وہ اُنہیں پسند آئیں، بحث مباحثہ کئے بغیر اُن کی بات مانیں
به غلامان بگو كه در هر امر مطیع اربابان خود باشند و بدون جرّ و بحث، ایشان را راضی سازند
اور اُن کی چیزیں چوری نہ کریں بلکہ ثابت کریں کہ اُن پر ہر طرح کا اعتماد کیا جا سکتا ہے۔ کیونکہ اِس طریقے سے وہ ہمارے نجات دہندہ اللہ کے بارے میں تعلیم کو ہر طرح سے دل کش بنا دیں گے۔
و دزدی نكنند بلكه کاملاً امین باشند تا با کارهای نیكوی خود بتوانند به شهرت و جلال كلام نجات‌دهندهٔ ما خدا، بیافزایند.
کیونکہ اللہ کا نجات بخش فضل تمام انسانوں پر ظاہر ہوا ہے۔
زیرا فیض خدا ظاهر شده و نجات را در برابر همه قرار داده است
اور یہ فضل ہمیں تربیت دے کر اِس قابل بنا دیتا ہے کہ ہم بےدینی اور دنیاوی خواہشات کا انکار کر کے اِس دنیا میں سمجھ دار، راست باز اور خدا ترس زندگی گزار سکیں۔
و به ما می‌آموزد كه راههای شرارت‌آمیز و شهوات دنیوی را ترک كرده و با روشن‌بینی، عدالت و خداترسی در این جهان زندگی كنیم.
ساتھ ساتھ یہ تربیت اُس مبارک دن کا انتظار کرنے میں ہماری مدد کرتی ہے جس کی اُمید ہم رکھتے ہیں اور جب ہمارے عظیم خدا اور نجات دہندہ عیسیٰ مسیح کا جلال ظاہر ہو جائے گا۔
و در عین حال، در انتظار امید متبارک خود، یعنی ظهور پرشكوه خدای بزرگ و نجات‌دهندهٔ ما عیسی مسیح باشیم.
کیونکہ مسیح نے ہمارے لئے اپنی جان دے دی تاکہ فدیہ دے کر ہمیں ہر طرح کی بےدینی سے چھڑا کر اپنے لئے ایک پاک اور مخصوص قوم بنائے جو نیک کام کرنے میں سرگرم ہو۔
او جان خود را در راه ما داد تا ما را از هرگونه شرارت آزاد سازد و ما را قومی پاک بگرداند كه فقط به خودش تعلّق داشته و مشتاق نیكوكاری باشیم.
اِن ہی باتوں کی تعلیم دے کر پورے اختیار کے ساتھ لوگوں کو سمجھائیں اور اُن کی اصلاح کریں۔ کوئی بھی آپ کو حقیر نہ جانے۔
دربارهٔ این مطالب سخن بگو و وقتی شنوندگانت را دلگرم می‌سازی و یا سرزنش می‌کنی، از تمام اختیارات خود استفاده كن. اجازه نده كسی تو را حقیر شمارد.