Revelation of John 16

پھر مَیں نے ایک اونچی آواز سنی جس نے اللہ کے گھر میں سے سات فرشتوں سے کہا، ”جاؤ، اللہ کے غضب سے بھرے سات پیالوں کو زمین پر اُنڈیل دو۔“
آنگاه از معبد صدای بلندی شنیدم و آن صدا به هفت فرشته گفت: «بروید و هفت جام خشم خدا را به زمین بریزید.»
پہلے فرشتے نے جا کر اپنا پیالہ زمین پر اُنڈیل دیا۔ اِس پر اُن لوگوں کے جسموں پر بھدے اور تکلیف دہ پھوڑے نکل آئے جن پر حیوان کا نشان تھا اور جو اُس کے مجسمے کو سجدہ کرتے تھے۔
پس فرشتهٔ نخست رفت و جام خود را بر زمین ریخت و زخمهای دردناک و بد نمایی بر بدن مردمانی كه نشان حیوان وحشی را به خود داشتند و پیكره‌اش را می‌پرستیدند، پدیدار گشت.
دوسرے فرشتے نے اپنا پیالہ سمندر پر اُنڈیل دیا۔ اِس پر سمندر کا پانی لاش کے سے خون میں بدل گیا، اور اُس میں ہر زندہ مخلوق مر گئی۔
فرشتهٔ دوم جام خود را به دریا ریخت و دریا به خونی مثل خون نعش مبدّل شد و همهٔ جانداران دریا مردند.
تیسرے فرشتے نے اپنا پیالہ دریاؤں اور پانی کے چشموں پر اُنڈیل دیا تو اُن کا پانی خون بن گیا۔
فرشتهٔ سوم جام خود را بر رودها و چشمه‌‌ها ریخت و آنها به خون مبدّل گشتند.
پھر مَیں نے پانیوں پر مقرر فرشتے کو یہ کہتے سنا، ”تُو یہ فیصلہ کرنے میں راست ہے، تُو جو ہے اور جو تھا، تُو جو قدوس ہے۔
آنگاه شنیدم كه فرشتهٔ حافظ آبها می‌گفت: «تو در داروی‌های خویش عادل هستی، تویی آن قدّوس كه هستی و بوده‌ای،
چونکہ اُنہوں نے تیرے مُقدّسین اور نبیوں کی خوں ریزی کی ہے، اِس لئے تُو نے اُنہیں وہ کچھ دے دیا جس کے لائق وہ ہیں۔ تُو نے اُنہیں خون پلا دیا۔“
زیرا آنان خون مقدّسین و خون انبیا را ریختند و تو به آنان خون داده‌ای تا بنوشند، زیرا مستحقّ آنند.»
پھر مَیں نے قربان گاہ کو یہ جواب دیتے سنا، ”ہاں، اے رب قادرِ مطلق خدا، حقیقتاً تیرے فیصلے سچے اور راست ہیں۔“
و شنیدم از قربانگاه ندایی آمد كه می‌گفت: «آری ای خداوند! خدای قادر مطلق، چقدر راست و عادلانه است داوری‌های تو!»
چوتھے فرشتے نے اپنا پیالہ سورج پر اُنڈیل دیا۔ اِس پر سورج کو لوگوں کو آگ سے جُھلسانے کا اختیار دیا گیا۔
فرشتهٔ چهارم جام خود را بر خورشید ریخت و آن اجازه یافت با گرمای خود آدمیان را بسوزاند.
لوگ شدید تپش سے جُھلس گئے، اور اُنہوں نے اللہ کے نام پر کفر بکا جسے اِن بلاؤں پر اختیار تھا۔ اُنہوں نے توبہ کرنے اور اُسے جلال دینے سے انکار کیا۔
مردم چنان از شدّت حرارت خورشید سوختند كه به خدایی كه چنین بلایایی را در اختیار دارد، كفر می‌گفتند و حاضر نبودند از کارهای خود توبه نموده، خدا را تمجید نمایند.
پانچویں فرشتے نے اپنا پیالہ حیوان کے تخت پر اُنڈیل دیا۔ اِس پر اُس کی بادشاہی میں اندھیرا چھا گیا۔ لوگ اذیت کے مارے اپنی زبانیں کاٹتے رہے۔
فرشتهٔ پنجم جام خود را بر روی تخت حیوان وحشی ریخت و سلطنت او به تاریكی فرو رفت. آدمیان از درد و رنج، زبانهایشان را می‌گزیدند
اُنہوں نے اپنی تکلیفوں اور پھوڑوں کی وجہ سے آسمان پر کفر بکا اور اپنے کاموں سے انکار نہ کیا۔
و به خدای آسمان به‌خاطر دردها و زخمهای خویش كفر می‌گفتند و از کارهای خود توبه نمی‌کردند.
چھٹے فرشتے نے اپنا پیالہ بڑے دریا فرات پر اُنڈیل دیا۔ اِس پر اُس کا پانی سوکھ گیا تاکہ مشرق کے بادشاہوں کے لئے راستہ تیار ہو جائے۔
فرشتهٔ ششم جام خود را بر رود بزرگ فرات ریخت و آبش خشک شد تا راه برای آمدن شاهان مشرق زمین باز باشد.
پھر مَیں نے تین بدروحیں دیکھیں جو مینڈکوں کی مانند تھیں۔ وہ اژدہے کے منہ، حیوان کے منہ اور جھوٹے نبی کے منہ میں سے نکل آئیں۔
آنگاه دیدم كه از دهان اژدها و از دهان حیوان وحشی و از دهان آن نبی دروغین سه روح پلید مانند سه قورباغه بیرون آمد.
یہ مینڈک شیاطین کی روحیں ہیں جو معجزے دکھاتی ہیں اور نکل کر پوری دنیا کے بادشاہوں کے پاس جاتی ہیں تاکہ اُنہیں اللہ قادرِ مطلق کے عظیم دن پر جنگ کے لئے اکٹھا کریں۔
این ارواح، دیوهایی هستند كه قدرت انجام معجزات نیز دارند. آنها به سرتاسر جهان می‌روند تا پادشاهان تمام جهان را برای نبرد روز بزرگ خدای قادر مطلق جمع كنند.
”دیکھو، مَیں چور کی طرح آؤں گا۔ مبارک ہے وہ جو جاگتا رہتا اور اپنے کپڑے پہنے ہوئے رہتا ہے تاکہ اُسے ننگی حالت میں چلنا نہ پڑے اور لوگ اُس کی شرم گاہ نہ دیکھیں۔“
«توجّه كنید! من مثل یک دزد می‌آیم! خوشا به حال کسی‌که آماده باشد و لباس خود را نگاه دارد تا مجبور نشود عریان و شرمنده در جلوی چشم همه راه برود!»
پھر اُنہوں نے بادشاہوں کو اُس جگہ پر اکٹھا کیا جس کا نام عبرانی زبان میں ہر مجدون ہے۔
پس شیاطین، پادشاهان را در جایی‌که به عبرانی حار مجدون خوانده می‌شود، جمع كردند.
ساتویں فرشتے نے اپنا پیالہ ہَوا میں اُنڈیل دیا۔ اِس پر اللہ کے گھر میں تخت کی طرف سے ایک اونچی آواز سنائی دی جس نے کہا، ”اب کام تکمیل تک پہنچ گیا ہے!“
آنگاه فرشتهٔ هفتم جام خود را بر هوا ریخت و از معبد و از تخت، صدای بلندی شنیده شد كه می‌گفت: «همه‌چیز تمام شد.»
بجلیاں چمکنے لگیں، شور مچ گیا، بادل گرجنے لگے اور ایک شدید زلزلہ آیا۔ اِس قسم کا زلزلہ زمین پر انسان کی تخلیق سے لے کر آج تک نہیں آیا، اِتنا سخت زلزلہ کہ
و رعد و برق و صداهای مهیب شنیده شد و زمین‌لرزهٔ شدیدی رخ داد كه مانند آن در تاریخ بشر هرگز دیده نشده بود.
عظیم شہر تین حصوں میں بٹ گیا اور قوموں کے شہر تباہ ہو گئے۔ اللہ نے عظیم بابل کو یاد کر کے اُسے اپنے سخت غضب کی مَے سے بھرا پیالہ پلا دیا۔
شهر بزرگ سه پاره شد. شهرهای جهان ویران شدند و خدا کارهای بابل بزرگ را نادیده نگرفت، بلكه او را مجبور كرد جامی را كه از شراب آتشین خشم و غضب او پر بود، بنوشد.
تمام جزیرے غائب ہو گئے اور پہاڑ کہیں نظر نہ آئے۔
جزیره‌ها همه ناپدید و کوهها محو شدند.
لوگوں پر آسمان سے من من بھر کے بڑے بڑے اولے گر گئے۔ اور لوگوں نے اولوں کی بلا کی وجہ سے اللہ پر کفر بکا، کیونکہ یہ بلا نہایت سخت تھی۔
دانه‌های تگرگ بسیار بزرگ به وزن چهل و پنج کیلوگرم از آسمان بر سر آدمیان بارید و مردم به‌خاطر این تگرگ خدا را كفر می‌گفتند، زیرا این بلایی بسیار وحشتناک بود.