Psalms 27

داؤد کا زبور۔ رب میری روشنی اور میری نجات ہے، مَیں کس سے ڈروں؟ رب میری جان کی پناہ گاہ ہے، مَیں کس سے دہشت کھاؤں؟
خداوند نور من و نجات من است، از که بترسم؟ خداوند مرا از تمام خطرها حفظ می‌کند، هرگز هراسان نخواهم شد.
جب شریر مجھ پر حملہ کریں تاکہ مجھے ہڑپ کر لیں، جب میرے مخالف اور دشمن مجھ پر ٹوٹ پڑیں تو وہ ٹھوکر کھا کر گر جائیں گے۔
وقتی شریران دور مرا گرفتند و خواستند مرا بکشند، لغزیدند و افتادند.
گو فوج مجھے گھیر لے میرا دل خوف نہیں کھائے گا، گو میرے خلاف جنگ چھڑ جائے میرا بھروسا قائم رہے گا۔
اگر لشکری به من حمله کند، نخواهم ترسید، حتّی اگر دشمنان برای جنگ با من بیایند، باز هم به خدا توکّل خواهم کرد.
رب سے میری ایک گزارش ہے، مَیں ایک ہی بات چاہتا ہوں۔ یہ کہ جیتے جی رب کے گھر میں رہ کر اُس کی شفقت سے لطف اندوز ہو سکوں، کہ اُس کی سکونت گاہ میں ٹھہر کر محوِ خیال رہ سکوں۔
یک چیز از خداوند خواستم، فقط یک چیز، و آن این است که تمام دوران عمرم در خانهٔ خداوند باشم و زیبایی جمال او را مشاهده کنم و دربارهٔ او تفکّر نمایم.
کیونکہ مصیبت کے دن وہ مجھے اپنی سکونت گاہ میں پناہ دے گا، مجھے اپنے خیمے میں چھپا لے گا، مجھے اُٹھا کر اونچی چٹان پر رکھے گا۔
در روز تنگی مرا پناه خواهد داد. او مرا بسلامت در خیمهٔ خود حفظ خواهد نمود، و مرا بر روی صخره‌ای بلند مطمئن می‌سازد.
اب مَیں اپنے دشمنوں پر سربلند ہوں گا، اگرچہ اُنہوں نے مجھے گھیر رکھا ہے۔ مَیں اُس کے خیمے میں خوشی کے نعرے لگا کر قربانیاں پیش کروں گا، ساز بجا کر رب کی مدح سرائی کروں گا۔
پس بر دشمنانم که دور مرا گرفته‌اند پیروز خواهم شد. با فریاد شادی در معبد بزرگ او قربانی خواهم گذرانید، و برای او سرود خواهم خواند و او را ستایش خواهم نمود.
اے رب، میری آواز سن جب مَیں تجھے پکاروں، مجھ پر مہربانی کر کے میری سن۔
خداوندا، دعای مرا بشنو، بر من رحمت فرموده دعایم را مستجاب کن.
میرا دل تجھے یاد دلاتا ہے کہ تُو نے خود فرمایا، ”میرے چہرے کے طالب رہو!“ اے رب، مَیں تیرے ہی چہرے کا طالب رہا ہوں۔
تو فرموده‌ای: «طالب من باشید!» خداوند، از صمیم قلب می‌گویم که طالب تو هستم،
اپنے چہرے کو مجھ سے چھپائے نہ رکھ، اپنے خادم کو غصے سے اپنے حضور سے نہ نکال۔ کیونکہ تُو ہی میرا سہارا رہا ہے۔ اے میری نجات کے خدا، مجھے نہ چھوڑ، مجھے ترک نہ کر۔
روی خود را از من پنهان نکن! و بر من خشمگین مباش، و بندهٔ خود را از درگاهت مران. تو مددکار من بوده‌ای، ای خدای نجات بخش من، مرا ترک مکن و رد منما.
کیونکہ میرے ماں باپ نے مجھے ترک کر دیا ہے، لیکن رب مجھے قبول کر کے اپنے گھر میں لائے گا۔
حتّی اگر پدر و مادرم مرا ترک کنند، خداوند مرا ترک نخواهد کرد.
اے رب، مجھے اپنی راہ کی تربیت دے، ہموار راستے پر میری راہنمائی کر تاکہ اپنے دشمنوں سے محفوظ رہوں۔
خداوندا! راه خود را به من نشان بده، و به‌خاطر دشمنانم مرا به راه راست هدایت نما.
مجھے مخالفوں کے لالچ میں نہ آنے دے، کیونکہ جھوٹے گواہ میرے خلاف اُٹھ کھڑے ہوئے ہیں جو تشدد کرنے کے لئے تیار ہیں۔
مرا به دست دشمنانم مسپار، آنها با شهادت دروغ و نیرنگ برضد من برخاسته‌اند.
لیکن میرا پورا ایمان یہ ہے کہ مَیں زندوں کے ملک میں رہ کر رب کی بھلائی دیکھوں گا۔
می‌دانم که رحمت و نیکویی‌های خداوند را در این زندگی باز هم خواهم دید.
رب کے انتظار میں رہ! مضبوط اور دلیر ہو، اور رب کے انتظار میں رہ!
بر خداوند توکّل کن، ایمان داشته باش و ناامید مشو.