Proverbs 3

میرے بیٹے، میری ہدایت مت بھولنا۔ میرے احکام تیرے دل میں محفوظ رہیں۔
ای فرزند من، هرچه به تو یاد می‌دهم فراموش مکن و آنچه را به تو می‌گویم به‌خاطر بسپار.
کیونکہ اِن ہی سے تیری زندگی کے دنوں اور سالوں میں اضافہ ہو گا اور تیری خوش حالی بڑھے گی۔
تعالیم من، کامیابی و عمر دراز به تو می‌بخشد.
شفقت اور وفا تیرا دامن نہ چھوڑیں۔ اُنہیں اپنے گلے سے باندھنا، اپنے دل کی تختی پر کندہ کرنا۔
هرگز صداقت و وفاداری را از خود دور مکن، آنها را به گردنت ببند و بر قلبت بنویس.
تب تجھے اللہ اور انسان کے سامنے مہربانی اور قبولیت حاصل ہو گی۔
اگر چنین کنی، خدا و مردم از تو راضی خواهند شد.
پورے دل سے رب پر بھروسا رکھ، اور اپنی عقل پر تکیہ نہ کر۔
با دل و جان بر خداوند توکّل کن. بر عقل خود تکیه مکن.
جہاں بھی تُو چلے صرف اُسی کو جان لے، پھر وہ خود تیری راہوں کو ہموار کرے گا۔
در تمام کارهایت خداوند را به‌خاطر داشته‌ باش. او راه راست را به تو نشان خواهد داد.
اپنے آپ کو دانش مند مت سمجھنا بلکہ رب کا خوف مان کر بُرائی سے دُور رہ۔
خیال نکن که خیلی عاقل هستی. از خدا بترس و از بدی دوری کن.
اِس سے تیرا بدن صحت پائے گا اور تیری ہڈیاں تر و تازہ ہو جائیں گی۔
اگر چنین کنی، مانند داروی شفا بخش، به تو سلامتی و قوّت می‌بخشد.
اپنی ملکیت اور اپنی تمام پیداوار کے پہلے پھل سے رب کا احترام کر،
خداوند را احترام نما و از دارایی خود و از نوبر محصول زمین خود قسمتی را به او تقدیم کن.
پھر تیرے گودام اناج سے بھر جائیں گے اور تیرے برتن مَے سے چھلک اُٹھیں گے۔
اگر چنین کنی انبارهایت پر از نعمت و خمره‌هایت پر از شیرهٔ انگور خواهد شد.
میرے بیٹے، رب کی تربیت کو رد نہ کر، جب وہ تجھے ڈانٹے تو رنجیدہ نہ ہو۔
ای فرزند من وقتی خداوند تو را تنبیه می‌کند، خوب توجّه کن و وقتی تو را سرزنش می‌کند، دلگیر نشو.
کیونکہ جو رب کو پیارا ہے اُس کی وہ تادیب کرتا ہے، جس طرح باپ اُس بیٹے کو تنبیہ کرتا ہے جو اُسے پسند ہے۔
چون خداوند کسانی را که دوست دارد، تربیت می‌نماید؛ مانند والدینی که فرزند عزیز خود را تربیت می‌کنند.
مبارک ہے وہ جو حکمت پاتا ہے، جسے سمجھ حاصل ہوتی ہے۔
خوشا به حال کسی‌که حکمت و دانایی پیدا می‌کند.
کیونکہ حکمت چاندی سے کہیں زیادہ سودمند ہے، اور اُس سے سونے سے کہیں زیادہ قیمتی چیزیں حاصل ہوتی ہیں۔
زیرا ارزش آن از طلا و نقره بیشتر است.
حکمت موتیوں سے زیادہ نفیس ہے، تیرے تمام خزانے اُس کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔
حکمت از جواهرات گرانبهاتر و از هرچه آرزو کنی باارزشتر است.
اُس کے دہنے ہاتھ میں عمر کی درازی اور بائیں ہاتھ میں دولت اور عزت ہے۔
حکمت به تو عمر دراز و ثروت و احترام می‌بخشد.
اُس کی راہیں خوش گوار، اُس کے تمام راستے پُرامن ہیں۔
حکمت در زندگی تو را کامیاب کرده و به راه امنیّت و شادمانی هدایت می‌کند.
جو اُس کا دامن پکڑ لے اُس کے لئے وہ زندگی کا درخت ہے۔ مبارک ہے وہ جو اُس سے لپٹا رہے۔
کسانی‌که حکیم می‌شوند، شادمان خواهند بود. جان و حیات را خدا می‌بخشد.
رب نے حکمت کے وسیلے سے ہی زمین کی بنیاد رکھی، سمجھ کے ذریعے ہی آسمان کو مضبوطی سے لگایا۔
خداوند زمین با از روی حکمت خود آفرید، و آسمانها را با دانایی خود بنیان نهاد.
اُس کے عرفان سے ہی گہرائیوں کا پانی پھوٹ نکلا اور آسمان سے شبنم ٹپک کر زمین پر پڑتی ہے۔
عقل او رودخانه‌ها را روان نمود، و باران را از ابرها بر زمین بارانید.
میرے بیٹے، دانائی اور تمیز اپنے پاس محفوظ رکھ اور اُنہیں اپنی نظر سے دُور نہ ہونے دے۔
ای فرزند من، دانایی و فهم خود را حفظ کن و نگذار از تو دور شوند.
اُن سے تیری جان تر و تازہ اور تیرا گلہ آراستہ رہے گا۔
اینها به تو زندگی می‌بخشند و آن را پر از خوشی می‌کنند.
تب تُو چلتے وقت محفوظ رہے گا، اور تیرا پاؤں ٹھوکر نہیں کھائے گا۔
آنگاه به سلامتی، راه خود را طی می‌‌کنی و شکست نمی‌خوری.
تُو پاؤں پھیلا کر سو سکے گا، کوئی صدمہ تجھے نہیں پہنچے گا بلکہ تُو لیٹ کر گہری نیند سوئے گا۔
بدون ترس می‌خوابی و تمام شب به راحتی استراحت می‌‌کنی.
ناگہاں آفت سے مت ڈرنا، نہ اُس تباہی سے جو بےدین پر غالب آتی ہے،
از بلاهای ناگهانی -‌مثل آنچه که توفان بر سر شریران می‌آورد- نخواهی ترسید.
کیونکہ رب پر تیرا اعتماد ہے، وہی تیرے پاؤں کو پھنس جانے سے محفوظ رکھے گا۔
خداوند از تو محافظت می‌کند و نمی‌گذارد که در دام گرفتار شوی.
اگر کوئی ضرورت مند ہو اور تُو اُس کی مدد کر سکے تو اُس کے ساتھ بھلائی کرنے سے انکار نہ کر۔
هرگاه که از دستت برمی‌آید، از احسان کردن به محتاجان کوتاهی مکن.
اگر تُو آج کچھ دے سکے تو اپنے پڑوسی سے مت کہنا، ”کل آنا تو مَیں آپ کو کچھ دے دوں گا۔“
اگر می‌توانی اکنون به همسایه‌ات کمک کنی، به او نگو برو و فردا بیا.
جو پڑوسی بےفکر تیرے ساتھ رہتا ہے اُس کے خلاف بُرے منصوبے مت باندھنا۔
در مورد همسایه‌ات که نزدیک تو زندگی می‌کند و به تو اعتماد دارد، قصد بدی مکن.
جس نے تجھے نقصان نہیں پہنچایا عدالت میں اُس پر بےبنیاد الزام نہ لگانا۔
با کسی‌که به تو بدی نکرده است، بی‌سبب جدل مکن.
نہ ظالم سے حسد کر، نہ اُس کی کوئی راہ اختیار کر۔
به مردمان زورگو حسادت نورز و از آنها تقلید مکن.
کیونکہ بُری راہ پر چلنے والے سے رب گھن کھاتا ہے جبکہ سیدھی راہ پر چلنے والوں کو وہ اپنے رازوں سے آگاہ کرتا ہے۔
چون خداوند از مردم ظالم متنفّر است، امّا درستکاران از اسرار الهی آگاهند.
بےدین کے گھر پر رب کی لعنت آتی جبکہ راست باز کے گھر کو وہ برکت دیتا ہے۔
لعنت خداوند بر خانهٔ شریران است امّا خانهٔ عادلان را برکت می‌دهد.
مذاق اُڑانے والوں کا وہ مذاق اُڑاتا، لیکن فروتنوں پر مہربانی کرتا ہے۔
خداوند به مردم از خود راضی توجّهی ندارد امّا فروتنان را سرافراز می‌نماید.
دانش مند میراث میں عزت پائیں گے جبکہ احمق کے نصیب میں شرمندگی ہو گی۔
خردمندان عزّت و جلال به ‌دست می‌آورند، امّا نادانان رسوایی خود را بیشتر خواهند کرد.