Proverbs 22

نیک نام بڑی دولت سے قیمتی، اور منظورِ نظر ہونا سونے چاندی سے بہتر ہے۔
نیکنامی از ثروت هنگفت بهتر است و محبوبیت از طلا و نقره.
امیر اور غریب ایک دوسرے سے ملتے جلتے ہیں، رب اُن سب کا خالق ہے۔
فقیر و ثروتمند یک وجه مشترک دارند: هردوی آنها را خداوند آفریده است.
ذہین آدمی خطرہ پہلے سے بھانپ کر چھپ جاتا ہے، جبکہ سادہ لوح آگے بڑھ کر اُس کی لپیٹ میں آ جاتا ہے۔
شخص باهوش خطر را می‌بیند و از آن دوری می‌کند، امّا آدم نادان به سوی آن می‌رود و خود را گرفتار می‌سازد.
فروتنی اور رب کا خوف ماننے کا پھل دولت، احترام اور زندگی ہے۔
نتیجهٔ فروتنی و اطاعت از خداوند، ثروت و احترام و عمر طولانی است.
بےدین کی راہ میں کانٹے اور پھندے ہوتے ہیں۔ جو اپنی جان محفوظ رکھنا چاہے وہ اُن سے دُور رہتا ہے۔
راه شریران پر از خارها و دامهاست. اگر جان خود را دوست داری از رفتن به آن راه خودداری کن.
چھوٹے بچے کو صحیح راہ پر چلنے کی تربیت دے تو وہ بوڑھا ہو کر بھی اُس سے نہیں ہٹے گا۔
کودک را در راهی که باید برود، تربیت نما و او تا آخر عمر از آن منحرف نخواهد شد.
امیر غریب پر حکومت کرتا، اور قرض دار قرض خواہ کا غلام ہوتا ہے۔
فقیر، اسیر ثروتمند است و کسی‌که قرض می‌گیرد، غلام قرض‌دهنده.
جو ناانصافی کا بیج بوئے وہ آفت کی فصل کاٹے گا، تب اُس کی زیادتی کی لاٹھی ٹوٹ جائے گی۔
هر که ظلم بکارد، همان را درو خواهد کرد و قدرتش درهم خواهد شکست.
فیاض دل کو برکت ملے گی، کیونکہ وہ پست حال کو اپنے کھانے میں شریک کرتا ہے۔
شخص سخاوتمند برکت خواهد یافت، چون خوراک خود را با فقرا تقسیم می‌کند.
طعنہ زن کو بھگا دے تو لڑائی جھگڑا گھر سے نکل جائے گا، تُو تُو مَیں مَیں اور ایک دوسرے کی بےعزتی کرنے کا سلسلہ ختم ہو جائے گا۔
شخص مسخره‌کننده را بیرون انداز تا دشمنی و کشمکش و فحاشی خاتمه یابد.
جو دل کی پاکیزگی کو پیار کرے اور مہربان زبان کا مالک ہو وہ بادشاہ کا دوست بنے گا۔
کسی‌که قلب پاک و کلام دلنشین را دوست داشته باشد، حتّی پادشاه هم او را دوست خواهد داشت.
رب کی آنکھیں علم و عرفان کی دیکھ بھال کرتی ہیں، لیکن وہ بےوفا کی باتوں کو تباہ ہونے دیتا ہے۔
خداوند حافظ راستی است و سخنان دروغ را باطل می‌سازد.
کاہل کہتا ہے، ”گلی میں شیر ہے، اگر باہر جاؤں تو مجھے کسی چوک میں پھاڑ کھائے گا۔“
آدم تنبل در خانه می‌ماند و می‌گوید: «اگر بیرون بروم، شیر مرا خواهد خورد.»
زناکار عورت کا منہ گہرا گڑھا ہے۔ جس سے رب ناراض ہو وہ اُس میں گر جاتا ہے۔
سخنان زن بدکار مانند یک دام، خطرناک است و هرکسی که مورد غضب خداوند باشد، در آن گرفتار می‌شود.
بچے کے دل میں حماقت ٹکتی ہے، لیکن تربیت کی چھڑی اُسے بھگا دیتی ہے۔
حماقت در وجود کودک نهفته است، امّا تنبیه آن را از او بیرون می‌کند.
ایک پست حال پر ظلم کرتا ہے تاکہ دولت پائے، دوسرا امیر کو تحفے دیتا ہے لیکن غریب ہو جاتا ہے۔
کسی‌که به‌خاطر نفع خود به فقرا ظلم کند و به ثروتمندان هدیه بدهد، سرانجام گرفتار فقر خواهد شد.
کان لگا کر داناؤں کی باتوں پر دھیان دے، دل سے میری تعلیم اپنا لے!
به سخنان مردان حکیم که به تو یاد می‌دهم، گوش بده و آنها را یاد بگیر،
کیونکہ اچھا ہے کہ تُو اُنہیں اپنے دل میں محفوظ رکھے، وہ سب تیرے ہونٹوں پر مستعد رہیں۔
زیرا یادآوری و بیان آنها تو را شادمان می‌سازد.
آج مَیں تجھے، ہاں تجھے ہی تعلیم دے رہا ہوں تاکہ تیرا بھروسا رب پر رہے۔
این سخنان را امروز به تو تعلیم می‌دهم تا اعتماد تو بر خداوند باشد.
مَیں نے تیرے لئے 30 کہاوتیں قلم بند کی ہیں، ایسی باتیں جو مشوروں اور علم سے بھری ہوئی ہیں۔
من این سی مَثَل را که پر از حکمت و نصیحت است، برای تو نوشته‌ام
کیونکہ مَیں تجھے سچائی کی قابلِ اعتماد باتیں سکھانا چاہتا ہوں تاکہ تُو اُنہیں قابلِ اعتماد جواب دے سکے جنہوں نے تجھے بھیجا ہے۔
تا حقیقت را همان‌طور که هست به تو یاد بدهم و تو نیز آن را به کسانی‌که از تو می‌پرسند، تعلیم دهی.
پست حال کو اِس لئے نہ لُوٹ کہ وہ پست حال ہے، مصیبت زدہ کو عدالت میں مت کچلنا۔
به شخص فقیری که پشتیبانی ندارد، ظلم نکن و حق بیچارگان را در دادگاه پایمال نساز.
کیونکہ رب خود اُن کا دفاع کر کے اُنہیں لُوٹ لے گا جو اُنہیں لُوٹ رہے ہیں۔
زیرا خداوند به داد آنها می‌رسد و کسانی را که به آنها ظلم کرده‌اند، به سزای کارهایشان می‌رساند.
غصیلے شخص کا دوست نہ بن، نہ اُس سے زیادہ تعلق رکھ جو جلدی سے آگ بگولا ہو جاتا ہے۔
با اشخاص تندخو که زود خشمگین می‌شوند معاشرت نکن،
ایسا نہ ہو کہ تُو اُس کا چال چلن اپنا کر اپنی جان کے لئے پھندا لگائے۔
مبادا تو نیز مانند آنها شوی و زندگی خود را تباه کنی.
کبھی ہاتھ ملا کر وعدہ نہ کر کہ مَیں دوسرے کے قرضے کا ضامن ہوں گا۔
ضامن کسی نشو و تعهّد نکن که او قرض خود را ادا خواهد کرد،
قرض دار کے پیسے واپس نہ کرنے پر اگر تُو بھی پیسے ادا نہ کر سکے تو تیری چارپائی بھی تیرے نیچے سے چھین لی جائے گی۔
زیرا اگر مجبور به پرداخت قرض او شوی و نتوانی آن را بپردازی، رختخوابت را از زیرت بیرون می‌کشند.
زمین کی جو حدود تیرے باپ دادا نے مقرر کیں اُنہیں آگے پیچھے مت کرنا۔
حدود زمین خود را که اجدادت از قدیم تعیین کرده‌اند، به نفع خود تغییر نده.
کیا تجھے ایسا آدمی نظر آتا ہے جو اپنے کام میں ماہر ہے؟ وہ نچلے طبقے کے لوگوں کی خدمت نہیں کرے گا بلکہ بادشاہوں کی۔
آیا شخصی را که در کار خود مهارت دارد، می‌بینی؟ او نزد مردمِ عادی باقی نخواهد ماند، بلکه در حضور پادشاهان خدمت خواهد کرد.