Nehemiah 6

سنبلّط، طوبیاہ، جشم عربی اور ہمارے باقی دشمنوں کو پتا چلا کہ مَیں نے فصیل کو تکمیل تک پہنچایا ہے اور دیوار میں کہیں بھی خالی جگہ نظر نہیں آتی۔ صرف دروازوں کے کواڑ اب تک لگائے نہیں گئے تھے۔
چون سنبلط، طوبیا، جشم عرب و سایر دشمنان ما شنیدند که دیوارها را بازسازی کرده‌ایم و هیچ شکافی در آن باقی نمانده است، با اینکه درهای دروازه‌هایش را هنوز برپا نساخته بودیم،
تب سنبلّط اور جشم نے مجھے پیغام بھیجا، ”ہم وادیِ اونو کے شہر کفیریم میں آپ سے ملنا چاہتے ہیں۔“ لیکن مجھے معلوم تھا کہ وہ مجھے نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔
سنبلط و جشم پیام فرستادند و پیشنهاد کردند که: «بیا تا در یکی از روستاهای دشت اونو ملاقات کنیم.» امّا ایشان قصد داشتند که به من صدمه بزنند.
اِس لئے مَیں نے قاصدوں کے ہاتھ جواب بھیجا، ”مَیں اِس وقت ایک بڑا کام تکمیل تک پہنچا رہا ہوں، اِس لئے مَیں آ نہیں سکتا۔ اگر مَیں آپ سے ملنے آؤں تو پورا کام رُک جائے گا۔“
پس قاصدانی فرستادم که به آنها بگویند: «من مشغول انجام کار مهمی هستم و نمی‌توانم به آنجا بیایم. چرا باید کار به‌خاطر ملاقات من با شما متوقّف شود؟»
چار دفعہ اُنہوں نے مجھے یہی پیغام بھیجا اور ہر بار مَیں نے وہی جواب دیا۔
چهار مرتبه این پیغام را برای من فرستادند و هر بار همان پاسخ را به آنان دادم.
پانچویں مرتبہ جب سنبلّط نے اپنے ملازم کو میرے پاس بھیجا تو اُس کے ہاتھ میں ایک کھلا خط تھا۔
سنبلط بار پنجم خادم خود را با نامهٔ سرگشاده‌ای نزد من فرستاد،
خط میں لکھا تھا، ”پڑوسی ممالک میں افواہ پھیل گئی ہے کہ آپ اور باقی یہودی بغاوت کی تیاریاں کر رہے ہیں۔ جشم نے اِس بات کی تصدیق کی ہے۔ لوگ کہتے ہیں کہ اِسی وجہ سے آپ فصیل بنا رہے ہیں۔ اِن رپورٹوں کے مطابق آپ اُن کے بادشاہ بنیں گے۔
در آن نوشته شده بود: «جشم به من می‌گوید که شایعه‌ای در میان ملل همسایه وجود دارد که تو و یهودیان قصد شورش دارید و به همین دلیل دیوار را بنا می‌کنید. او همچنین می‌گوید تو قصد داری که خود را پادشاه بسازی
کہا جاتا ہے کہ آپ نے نبیوں کو مقرر کیا ہے جو یروشلم میں اعلان کریں کہ آپ یہوداہ کے بادشاہ ہیں۔ بےشک ایسی افواہیں شہنشاہ تک بھی پہنچیں گی۔ اِس لئے آئیں، ہم مل کر ایک دوسرے سے مشورہ کریں کہ کیا کرنا چاہئے۔“
و انبیایی در اورشلیم گمارده‌ای که در اورشلیم ندا کنند که تو پادشاه یهود هستی و این سخنان حتماً به شاهنشاه گزارش خواهد شد، پس بیا تا با هم در این باره مشورت کنیم.»
مَیں نے اُسے جواب بھیجا، ”جو کچھ آپ کہہ رہے ہیں وہ جھوٹ ہی جھوٹ ہے۔ کچھ نہیں ہو رہا، بلکہ آپ نے فرضی کہانی گھڑ لی ہے!“
من برای او پاسخ فرستادم: «هیچ‌یک از سخنانی که می‌گویی حقیقت ندارد، این سخنان زاییدهٔ افکار توست.»
اصل میں دشمن ہمیں ڈرانا چاہتے تھے۔ اُنہوں نے سوچا، ”اگر ہم ایسی باتیں کہیں تو وہ ہمت ہار کر کام سے باز آئیں گے۔“ لیکن اب مَیں نے زیادہ عزم کے ساتھ کام جاری رکھا۔
ایشان همگی می‌خواستند ما را بترسانند تا ما کار را متوقّف کنیم. من دعا کردم: «اکنون ای خدا مرا استوار ساز.»
ایک دن مَیں سمعیاہ بن دِلایاہ بن مہیطب ایل سے ملنے گیا جو تالا لگا کر گھر میں بیٹھا تھا۔ اُس نے مجھ سے کہا، ”آئیں، ہم اللہ کے گھر میں جمع ہو جائیں اور دروازوں کو اپنے پیچھے بند کر کے کنڈی لگائیں۔ کیونکہ لوگ اِسی رات آپ کو قتل کرنے کے لئے آئیں گے۔“
در همان ایّام روزی به خانهٔ شمعیا پسر دلایا و نوهٔ مهیطبئیل رفتم، او نمی‌توانست خانهٔ خود را ترک کند. او به من گفت: «تو و من باید برویم در مکان مقدّسِ معبد بزرگ پنهان شویم و درها را قفل کنیم، زیرا ایشان خواهند آمد تا تو را بکشند. شامگاه خواهند آمد تا تو را بکشند.»
مَیں نے اعتراض کیا، ”کیا یہ ٹھیک ہے کہ مجھ جیسا آدمی بھاگ جائے؟ یا کیا مجھ جیسا شخص جو امام نہیں ہے رب کے گھر میں داخل ہو کر زندہ رہ سکتا ہے؟ ہرگز نہیں! مَیں ایسا نہیں کروں گا!“
من پاسخ دادم: «من آن آدمی نیستم که دویده خود را پنهان سازم. آیا تو فکر می‌کنی که من با پنهان شدن در معبد بزرگ خود را نجات خواهم داد؟ من چنین کاری نخواهم کرد.»
مَیں نے جان لیا کہ سمعیاہ کی یہ بات اللہ کی طرف سے نہیں ہے۔ سنبلّط اور طوبیاہ نے اُسے رشوت دی تھی، اِسی لئے اُس نے میرے بارے میں ایسی پیش گوئی کی تھی۔
وقتی دربارهٔ آن فکر می‌‌کردم فهمیدم که خدا با شمعیا سخن نگفته است بلکه طوبیا و سنبلط به او رشوه داده بودند تا برضد من نبوّت کند.
اِس سے وہ مجھے ڈرا کر گناہ کرنے پر اُکسانا چاہتے تھے تاکہ وہ میری بدنامی کر کے مجھے مذاق کا نشانہ بنا سکیں۔
آنان او را خریده بودند که مرا بترساند و به گناه بکشاند تا مرا بدنام سازند و مورد تمسخر قرار دهند.
اے میرے خدا، طوبیاہ اور سنبلّط کی یہ بُری حرکتیں مت بھولنا! نوعدیاہ نبیہ اور باقی اُن نبیوں کو یاد رکھ جنہوں نے مجھے ڈرانے کی کوشش کی ہے۔
من دعا کردم: «خدایا طوبیا و سنبلط را به‌خاطر هر آنچه انجام داده‌اند به یاد آور و آنان را تنبیه کن. همچنین آن زن نوعدیه و سایر انبیایی را که می‌خواهند مرا بترسانند، به‌یاد‌آور.»
فصیل اِلول کے مہینے کے 25ویں دن یعنی 52 دنوں میں مکمل ہوئی۔
بازسازی دیوار در روز بیست و پنجم ماه ایلول پس از پنجاه و دو روز پایان یافت.
جب ہمارے دشمنوں کو یہ خبر ملی تو پڑوسی ممالک سہم گئے، اور وہ احساسِ کمتری کا شکار ہو گئے۔ اُنہوں نے جان لیا کہ اللہ نے خود یہ کام تکمیل تک پہنچایا ہے۔
هنگامی‌که دشمنان ما در ملّتهای همسایه این خبر را شنیدند، هراسان و شرمسار شدند، چون دانستند این کار با کمک خدا انجام پذیرفته است.
اُن 52 دنوں کے دوران یہوداہ کے شرفا طوبیاہ کو خط بھیجتے رہے اور اُس سے جواب ملتے رہے تھے۔
در آن روزها رهبران یهودی و طوبیا مشغول ‌نامه‌نگاری با یکدیگر بودند.
اصل میں یہوداہ کے بہت سے لوگوں نے قَسم کھا کر اُس کی مدد کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ وجہ یہ تھی کہ وہ سکنیاہ بن ارخ کا داماد تھا، اور اُس کے بیٹے یوحنان کی شادی مسُلّام بن برکیاہ کی بیٹی سے ہوئی تھی۔
بسیاری از ساکنان یهودا از او پشتیبانی می‌کردند، زیرا پدر زن او شکنیا پسر آرح بود و همچنین پسرش یهوحانان با دختر مشلام پسر برکیا ازدواج کرده بود.
طوبیاہ کے یہ مددگار میرے سامنے اُس کے نیک کاموں کی تعریف کرتے رہے اور ساتھ ساتھ میری ہر بات اُسے بتاتے رہے۔ پھر طوبیاہ مجھے خط بھیجتا تاکہ مَیں ڈر کر کام سے باز آؤں۔
مردم از تمام کارهای نیکی که طوبیا انجام داده بود، برای من تعریف می‌کردند و هرچه را که من می‌گفتم به گوش او می‌رساندند. طوبیا کوشید تا با فرستادن نامه‌های پیاپی مرا هراسان سازد.