اُس نے اپنے ہم خدمت افسروں اور سامریہ کے فوجیوں کی موجودگی میں کہا، ”یہ ضعیف یہودی کیا کر رہے ہیں؟ کیا یہ واقعی یروشلم کی قلعہ بندی کرنا چاہتے ہیں؟ کیا یہ سمجھتے ہیں کہ چند ایک قربانیاں پیش کر کے ہم فصیل کو آج ہی کھڑا کریں گے؟ وہ اِن جلے ہوئے پتھروں اور ملبے کے اِس ڈھیر سے کس طرح نئی دیوار بنا سکتے ہیں؟“
در برابر همراهان و سپاهیان سامری گفت: «این یهودیان ناتوان چه میکنند؟ آیا درنظر دارند شهر را بازسازی کنند؟ آیا میاندیشند که با قربانی کردن میتوانند کار را یک روزه به پایان برسانند؟ آیا میتوانند از این توده سنگهای سوخته، سنگهایی برای بنا پیدا کنند؟»