Matthew 23

پھر عیسیٰ ہجوم اور اپنے شاگردوں سے مخاطب ہوا،
آنگاه عیسی به مردم و شاگردان خود گفت:
”شریعت کے علما اور فریسی موسیٰ کی کرسی پر بیٹھے ہیں۔
«چون علما و فریسیان بر كرسی موسی نشسته‌اند،
چنانچہ جو کچھ وہ تم کو بتاتے ہیں وہ کرو اور اُس کے مطابق زندگی گزارو۔ لیکن جو کچھ وہ کرتے ہیں وہ نہ کرو، کیونکہ وہ خود اپنی تعلیم کے مطابق زندگی نہیں گزارتے۔
شما باید به هرچه آنها می‌گویند گوش دهید و مطابق آن عمل نمایید امّا از کارهای آنان پیروی نكنید، زیرا خود آنها آنچه می‌گویند، نمی‌کنند.
وہ بھاری گٹھڑیاں باندھ باندھ کر لوگوں کے کندھوں پر رکھ دیتے ہیں، لیکن خود اُنہیں اُٹھانے کے لئے ایک اُنگلی تک ہلانے کو تیار نہیں ہوتے۔
آنها بارهای سنگین را می‌بندند و بر دوش مردم می‌گذارند درحالی‌که خودشان حاضر نیستند برای بلند كردن آن بار حتّی انگشت خود را تكان دهند.
جو بھی کرتے ہیں دکھاوے کے لئے کرتے ہیں۔ جو تعویذ وہ اپنے بازوؤں اور پیشانیوں پر باندھتے اور جو پُھندنے اپنے لباس سے لگاتے ہیں وہ خاص بڑے ہوتے ہیں۔
هرچه می‌کنند برای تظاهر و خودنمایی است. دعاهای بسته شده به بازو و پیشانی خود را قطورتر و دامن ردای خویش را پهن‌تر می‌سازند.
اُن کی بس ایک ہی خواہش ہوتی ہے کہ ضیافتوں اور عبادت خانوں میں عزت کی کرسیوں پر بیٹھ جائیں۔
آنها دوست دارند در صدر مجالس بنشینند و در کنیسه‌ها بهترین جا را داشته باشند
جب لوگ بازاروں میں سلام کر کے اُن کی عزت کرتے اور ’اُستاد‘ کہہ کر اُن سے بات کرتے ہیں تو پھر وہ خوش ہو جاتے ہیں۔
و مردم در کوچه‌ها به آنها سلام نمایند و آنها را 'استاد' خطاب كنند.
لیکن تم کو اُستاد نہیں کہلانا چاہئے، کیونکہ تمہارا صرف ایک ہی اُستاد ہے جبکہ تم سب بھائی ہو۔
امّا شما نباید 'استاد' خوانده شوید، زیرا شما یک استاد دارید و همهٔ شما برادر هستید.
اور دنیا میں کسی کو ’باپ‘ کہہ کر اُس سے بات نہ کرو، کیونکہ تمہارا ایک ہی باپ ہے اور وہ آسمان پر ہے۔
هیچ‌کس را بر روی زمین پدر نخوانید، زیرا شما یک پدر دارید، یعنی همان پدر آسمانی.
ہادی نہ کہلانا کیونکہ تمہارا صرف ایک ہی ہادی ہے یعنی المسیح۔
و نباید 'پیشوا' خوانده شوید زیرا شما یک پیشوا دارید كه مسیح است.
تم میں سے سب سے بڑا شخص تمہارا خادم ہو گا۔
کسی در میان شما از همه بزرگتر است كه خادم همه باشد.
کیونکہ جو بھی اپنے آپ کو سرفراز کرے گا اُسے پست کیا جائے گا اور جو اپنے آپ کو پست کرے گا اُسے سرفراز کیا جائے گا۔
زیرا هرکه خود را بزرگ سازد حقیر خواهد شد و هرکه خود را فروتن سازد به بزرگی خواهد رسید.
شریعت کے عالِمو اور فریسیو، تم پر افسوس! ریاکارو! تم لوگوں کے سامنے آسمان کی بادشاہی پر تالا لگاتے ہو۔ نہ تم خود داخل ہوتے ہو، نہ اُنہیں داخل ہونے دیتے ہو جو اندر جانا چاہتے ہیں۔
«وای بر شما ای علما و فریسیان ریاكار! شما درهای پادشاهی آسمان را بر روی مردم می‌بندید، خودتان وارد نمی‌شوید و دیگران را هم كه می‌خواهند وارد شوند، باز می‌دارید. [
[شریعت کے عالِمو اور فریسیو، تم پر افسوس! ریاکارو! تم بیواؤں کے گھروں پر قبضہ کر لیتے اور دکھاوے کے لئے لمبی لمبی نماز پڑھتے ہو۔ اِس لئے تمہیں زیادہ سزا ملے گی۔]
وای بر شما ای علما و فریسیان ریاكار، شما مال بیوه زنها را می‌بلعید و حال آنكه محض خودنمایی نماز خود را طول می‌دهید، به این جهت شما شدید‌ترین كیفرها را خواهید دید.]
شریعت کے عالِمو اور فریسیو، تم پر افسوس! ریاکارو! تم ایک نومرید بنانے کی خاطر خشکی اور تری کے لمبے سفر کرتے ہو۔ اور جب اِس میں کامیاب ہو جاتے ہو تو تم اُس شخص کو اپنی نسبت جہنم کا دُگنا شریر فرزند بنا دیتے ہو۔
«وای بر شما ای علما و فریسیان ریاكار، شما دریا و خشكی را طی می‌كنید تا کسی را پیدا كنید كه دین شما را بپذیرد. و وقتی‌که موفّق شدید، او را دو برابر بدتر از خودتان سزاوار جهنّم می‌سازید.
اندھے راہنماؤ، تم پر افسوس! تم کہتے ہو، ’اگر کوئی بیت المُقدّس کی قَسم کھائے تو ضروری نہیں کہ وہ اُسے پورا کرے۔ لیکن اگر وہ بیت المُقدّس کے سونے کی قَسم کھائے تو لازم ہے کہ اُسے پورا کرے۔‘
«وای بر شما ای راهنمایان كور، شما می‌گویید: اگر کسی به معبد بزرگ سوگند بخورد چیزی نیست، امّا اگر به طلاهای معبد بزرگ سوگند بخورد، موظّف است به سوگند خود وفا كند.
اندھے احمقو! زیادہ اہم کیا ہے، سونا یا بیت المُقدّس جو سونے کو مخصوص و مُقدّس بناتا ہے؟
ای احمقان و ای كوران، كدام مهمتر است، طلا، یا معبد بزرگ كه طلا را تقدیس می‌كند؟
تم یہ بھی کہتے ہو، ’اگر کوئی قربان گاہ کی قَسم کھائے تو ضروری نہیں کہ وہ اُسے پورا کرے۔ لیکن اگر وہ قربان گاہ پر پڑے ہدیئے کی قَسم کھائے تو لازم ہے کہ وہ اُسے پورا کرے۔‘
شما می‌گویید: هرگاه کسی به قربانگاه سوگند بخورد چیزی نیست امّا اگر به هدایایی كه در قربانگاه قرار دارد، سوگند بخورد موظّف است به آن عمل كند.
اندھو! زیادہ اہم کیا ہے، ہدیہ یا قربان گاہ جو ہدیئے کو مخصوص و مُقدّس بناتی ہے؟
ای كوران! كدام مهمتر است، هدایا، یا قربانگاهی كه هدایا را تقدیس می‌كند؟
غرض، جو قربان گاہ کی قَسم کھاتا ہے وہ اُن تمام چیزوں کی قَسم بھی کھاتا ہے جو اُس پر پڑی ہیں۔
کسی‌که به قربانگاه سوگند یاد می‌كند به آن و به هرچه بر روی آن است، سوگند می‌خورد
اور جو بیت المُقدّس کی قَسم کھاتا ہے وہ اُس کی بھی قَسم کھاتا ہے جو اُس میں سکونت کرتا ہے۔
و کسی‌که به معبد بزرگ سوگند می‌خورد به آن و به خدایی كه در آن ساكن است، سوگند خورده است.
اور جو آسمان کی قَسم کھاتا ہے وہ اللہ کے تخت کی اور اُس پر بیٹھنے والے کی قَسم بھی کھاتا ہے۔
و هرگاه کسی به آسمان سوگند بخورد، به تخت خدا و آن‌کس كه بر آن می‌نشیند سوگند خورده است.
شریعت کے عالِمو اور فریسیو، تم پر افسوس! ریاکارو! گو تم بڑی احتیاط سے پودینے، اجوائن اور زیرے کا دسواں حصہ ہدیئے کے لئے مخصوص کرتے ہو، لیکن تم نے شریعت کی زیادہ اہم باتوں کو نظرانداز کر دیا ہے یعنی انصاف، رحم اور وفاداری کو۔ لازم ہے کہ تم یہ کام بھی کرو اور پہلا بھی نہ چھوڑو۔
«وای بر شما ای علما و فریسیان ریاكار، شما از نعناع و شوید و زیره ده‌یک می‌دهید، امّا مهمترین احكام شریعت را كه عدالت و رحمت و صداقت است، نادیده گرفته‌اید. شما باید اینها را انجام دهید و در عین حال از انجام سایر احكام نیز غفلت نكنید.
اندھے راہنماؤ! تم اپنے مشروب چھانتے ہو تاکہ غلطی سے مچھر نہ پی لیا جائے، لیکن ساتھ ساتھ اونٹ کو نگل لیتے ہو۔
ای راهنمایان كور كه پشه را صافی می‌کنید و شتر را می‌بلعید.
شریعت کے عالِمو اور فریسیو، تم پر افسوس! ریاکارو! تم باہر سے ہر پیالے اور برتن کی صفائی کرتے ہو، لیکن اندر سے وہ لُوٹ مار اور عیش پرستی سے بھرے ہوتے ہیں۔
«وای بر شما ای علما و فریسیان ریاكار، شما بیرون پیاله و بشقاب را پاک می‌کنید درحالی‌که درون آن از ظلم و ناپرهیزی پُر است
اندھے فریسیو، پہلے اندر سے پیالے اور برتن کی صفائی کرو، اور پھر وہ باہر سے بھی پاک صاف ہو جائیں گے۔
ای فریسی كور، اول درون پیاله را پاک كن كه در آن صورت بیرون آن هم پاک خواهد بود.
شریعت کے عالِمو اور فریسیو، تم پر افسوس! ریاکارو! تم ایسی قبروں سے مطابقت رکھتے ہو جن پر سفیدی کی گئی ہو۔ گو وہ باہر سے دل کش نظر آتی ہیں، لیکن اندر سے وہ مُردوں کی ہڈیوں اور ہر قسم کی ناپاکی سے بھری ہوتی ہیں۔
«وای بر شما ای علما و فریسیان ریاكار، شما مثل مقبره‌های سفید شده‌ای هستید كه ظاهری زیبا دارند، امّا داخل آنها پر از استخوانهای مردگان و انواع كثافات است!
تم بھی باہر سے راست باز دکھائی دیتے ہو جبکہ اندر سے تم ریاکاری اور بےدینی سے معمور ہوتے ہو۔
شما هم همین‌طور ظاهراً مردمانی درستكار ولی در باطن پر از ریاكاری و شرارت هستید.
شریعت کے عالِمو اور فریسیو، تم پر افسوس! ریاکارو! تم نبیوں کے لئے قبریں تعمیر کرتے اور راست بازوں کے مزار سجاتے ہو۔
«وای بر شما ای علما و فریسیان ریاكار، شما مقبره‌های انبیا را می‌سازید و بناهایی را كه به یادبود مقدّسین ساخته شده، تزئین می‌کنید
اور تم کہتے ہو، ’اگر ہم اپنے باپ دادا کے زمانے میں زندہ ہوتے تو نبیوں کو قتل کرنے میں شریک نہ ہوتے۔‘
و می‌گویید: 'اگر ما در زمان نیاکان خود زنده بودیم، هرگز با آنان در قتل انبیا شركت نمی‌کردیم.'
لیکن یہ کہنے سے تم اپنے خلاف گواہی دیتے ہو کہ تم نبیوں کے قاتلوں کی اولاد ہو۔
به این ترتیب تصدیق می‌کنید كه فرزندان کسانی هستید كه انبیا را به قتل رسانیده‌اند.
اب جاؤ، وہ کام مکمل کرو جو تمہارے باپ دادا نے ادھورا چھوڑ دیا تھا۔
پس بروید و آنچه را كه نیاکانتان شروع كردند به اتمام رسانید.
سانپو، زہریلے سانپوں کے بچو! تم کس طرح جہنم کی سزا سے بچ پاؤ گے؟
ای ماران، ای افعی‌زادگان، شما چگونه از مجازات دوزخ می‌گریزید؟
اِس لئے مَیں نبیوں، دانش مندوں اور شریعت کے عالِموں کو تمہارے پاس بھیج دیتا ہوں۔ اُن میں سے بعض کو تم قتل اور مصلوب کرو گے اور بعض کو اپنے عبادت خانوں میں لے جا کر کوڑے لگواؤ گے اور شہر بہ شہر اُن کا تعاقب کرو گے۔
به این جهت من انبیا و حكما و علما را برای شما می‌فرستم، امّا شما بعضی را می‌کشید و مصلوب می‌کنید و بعضی را هم در كنیسه‌هایتان تازیانه می‌زنید و شهر به شهر می‌رانید
نتیجے میں تم تمام راست بازوں کے قتل کے ذمہ دار ٹھہرو گے — راست باز ہابیل کے قتل سے لے کر زکریاہ بن برکیاہ کے قتل تک جسے تم نے بیت المُقدّس کے دروازے اور اُس کے صحن میں موجود قربان گاہ کے درمیان مار ڈالا۔
و از این جهت خون همهٔ نیک‌مردان خدا كه بر زمین ریخته شده، برگردن شما خواهد بود، از هابیل معصوم گرفته تا زكریا فرزند برخیا كه او را در بین اندرون مقدّس معبد بزرگ و قربانگاه كشتید.
مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ یہ سب کچھ اِسی نسل پر آئے گا۔
در حقیقت به شما می‌گویم گناه تمام این كارها به گردن این نسل خواهد بود.
ہائے یروشلم، یروشلم! تُو جو نبیوں کو قتل کرتی اور اپنے پاس بھیجے ہوئے پیغمبروں کو سنگسار کرتی ہے۔ مَیں نے کتنی ہی بار تیری اولاد کو جمع کرنا چاہا، بالکل اُسی طرح جس طرح مرغی اپنے بچوں کو اپنے پَروں تلے جمع کر کے محفوظ کر لیتی ہے۔ لیکن تم نے نہ چاہا۔
«ای اورشلیم، ای اورشلیم، ای شهری كه انبیا را به قتل رسانیدی و رسولانی را كه به نزد تو فرستاده شدند سنگسار كردی! چه بسیار اوقاتی كه آرزو كردم مانند مرغی كه جوجه‌های خود را زیر پر و بال خود جمع می‌کند، فرزندان تو را به دور خود جمع كنم؛ امّا تو نخواستی.
اب تمہارے گھر کو ویران و سنسان چھوڑا جائے گا۔
اكنون خانهٔ شما متروک به شما واگذار خواهد شد!
کیونکہ مَیں تم کو بتاتا ہوں، تم مجھے اُس وقت تک دوبارہ نہیں دیکھو گے جب تک تم نہ کہو کہ مبارک ہے وہ جو رب کے نام سے آتا ہے۔“
و بدانید كه دیگر هرگز مرا نخواهید دید تا روزی كه بگویید: مبارک است کسی‌که به نام خدا می‌آید.»