Matthew 10

پھر عیسیٰ نے اپنے بارہ رسولوں کو بُلا کر اُنہیں ناپاک روحیں نکالنے اور ہر قسم کے مرض اور علالت سے شفا دینے کا اختیار دیا۔
عیسی دوازده حواری را پیش خود خواند و به آنان قدرت داد تا ارواح پلید را بیرون كنند و هر نوع بیماری و مرض را شفا بخشند.
بارہ رسولوں کے نام یہ ہیں: پہلا شمعون جو پطرس بھی کہلاتا ہے، پھر اُس کا بھائی اندریاس، یعقوب بن زبدی اور اُس کا بھائی یوحنا،
این است اسامی آن دوازده رسول: اول شمعون معروف به پطرس و برادرش اندریاس، یعقوب فرزند زبدی و برادرش یوحنا،
فلپّس، برتلمائی، توما، متی (جو ٹیکس لینے والا تھا)، یعقوب بن حلفئی، تدّی،
فیلیپُس و برتولما، توما و متای باجگیر، یعقوب پسر حلفی و تدی،
شمعون مجاہد اور یہوداہ اسکریوتی جس نے بعد میں اُسے دشمنوں کے حوالے کر دیا۔
شمعون غیور و یهودای اسخریوطی كه عیسی را به دست دشمنان تسلیم كرد.
اِن بارہ مردوں کو عیسیٰ نے بھیج دیا۔ ساتھ ساتھ اُس نے اُنہیں ہدایت دی، ”غیریہودی آبادیوں میں نہ جانا، نہ کسی سامری شہر میں،
عیسی این دوازده نفر را به مأموریت فرستاده به آنها گفت: «از سرزمینهای غیر یهود عبور نكنید و به هیچ‌یک از شهرهای سامریان وارد نشوید،
بلکہ صرف اسرائیل کی کھوئی ہوئی بھیڑوں کے پاس۔
بلكه نزد گوسفندان گمشدهٔ قوم اسرائیل بروید
اور چلتے چلتے منادی کرتے جاؤ کہ ’آسمان کی بادشاہی قریب آ چکی ہے۔‘
و در بین راه اعلام كنید كه پادشاهی آسمان نزدیک است.
بیماروں کو شفا دو، مُردوں کو زندہ کرو، کوڑھیوں کو پاک صاف کرو، بدروحوں کو نکالو۔ تم کو مفت میں ملا ہے، مفت میں ہی بانٹنا۔
بیماران را شفا دهید، مردگان را زنده كنید، جذامیان را پاک سازید و دیوها را بیرون كنید. مُفت یافته‌اید، مُفت بدهید.
اپنے کمربند میں پیسے نہ رکھنا — نہ سونے، نہ چاندی اور نہ تانبے کے سِکے۔
برای سفر، طلا و نقره و مس با خود نبرید.
نہ سفر کے لئے بیگ ہو، نہ ایک سے زیادہ سوٹ، نہ جوتے، نہ لاٹھی۔ کیونکہ مزدور اپنی روزی کا حق دار ہے۔
و کوله‌بار یا پیراهن اضافی و كفش و چوب دستی برندارید، چون كارگر مستحق معاش خود می‌باشد.
جس شہر یا گاؤں میں داخل ہوتے ہو اُس میں کسی لائق شخص کا پتا کرو اور روانہ ہوتے وقت تک اُسی کے گھر میں ٹھہرو۔
«به هر شهر و روستایی كه وارد می‌شوید دنبال كسی بگردید كه شایسته باشد و تا زمانی‌که در آنجا هستید در منزل او بمانید.
گھر میں داخل ہوتے وقت اُسے دعائے خیر دو۔
وقتی به خانه‌ای وارد می‌شوید سلام بگویید.
اگر وہ گھر اِس لائق ہو گا تو جو سلامتی تم نے اُس کے لئے مانگی ہے وہ اُس پر آ کر ٹھہری رہے گی۔ اگر نہیں تو یہ سلامتی تمہارے پاس لوٹ آئے گی۔
اگر آن خانواده لایق آن باشد سلام شما بر آنها قرار می‌گیرد و اگر شایسته نباشد، سلام شما به خودتان برمی‌گردد.
اگر کوئی گھرانا یا شہر تم کو قبول نہ کرے، نہ تمہاری سنے تو روانہ ہوتے وقت اُس جگہ کی گرد اپنے پاؤں سے جھاڑ دینا۔
اگر کسی شما را نپذیرد و یا به آنچه می‌گویید گوش ندهد، وقتی‌که آن خانه یا آن شهر را ترک می‌کنید، گرد و خاک آن را از پای خود بتكانید.
مَیں تمہیں سچ بتاتا ہوں، عدالت کے دن اُس شہر کی نسبت سدوم اور عمورہ کے علاقے کا حال زیادہ قابلِ برداشت ہو گا۔
بدانید كه در روز قیامت حالت سدوم و غموره از آن شهر بهتر خواهد بود.
دیکھو، مَیں تم بھیڑوں کو بھیڑیوں میں بھیج رہا ہوں۔ اِس لئے سانپوں کی طرح ہوشیار اور کبوتروں کی طرح معصوم بنو۔
«خوب توجّه كنید، من شما را مانند گوسفندان به میان گرگها می‌فرستم. شما باید مثل مار هوشیار و مانند كبوتر، بی‌آزار باشید.
لوگوں سے خبردار رہو، کیونکہ وہ تم کو مقامی عدالتوں کے حوالے کر کے اپنے عبادت خانوں میں کوڑے لگوائیں گے۔
مواظب باشید، زیرا مردم شما را تحویل دادگاهها خواهند داد، و شما را در کنیسه‌ها تازیانه خواهند زد
میری خاطر تمہیں حکمرانوں اور بادشاہوں کے سامنے پیش کیا جائے گا اور یوں تم کو اُنہیں اور غیریہودیوں کو گواہی دینے کا موقع ملے گا۔
و شما را به‌خاطر من پیش فرمانروایان و پادشاهان خواهند برد تا در برابر آنان و ملل بیگانه شهادت دهید.
جب وہ تمہیں گرفتار کریں گے تو یہ سوچتے سوچتے پریشان نہ ہو جانا کہ مَیں کیا کہوں یا کس طرح بات کروں۔ اُس وقت تم کو بتایا جائے گا کہ کیا کہنا ہے،
امّا وقتی شما را دستگیر می‌کنند، نگران نباشید كه چه چیز و چطور بگویید چون در همان وقت آنچه باید بگویید به شما داده خواهد شد،
کیونکہ تم خود بات نہیں کرو گے بلکہ تمہارے باپ کا روح تمہاری معرفت بولے گا۔
زیرا گوینده شما نیستید، بلكه روح پدر آسمانی شماست كه در شما سخن می‌گوید.
بھائی اپنے بھائی کو اور باپ اپنے بچے کو موت کے حوالے کرے گا۔ بچے اپنے والدین کے خلاف کھڑے ہو کر اُنہیں قتل کروائیں گے۔
«برادر، برادر را و پدر، فرزند را تسلیم مرگ خواهد نمود. فرزندان علیه والدین خود برخواهند خاست و باعث كشتن آنها خواهند شد.
سب تم سے نفرت کریں گے، اِس لئے کہ تم میرے پیروکار ہو۔ لیکن جو آخر تک قائم رہے گا اُسے نجات ملے گی۔
همهٔ مردم به‌خاطر نام من كه شما بر خود دارید، از شما متنفّر خواهند بود، امّا کسی‌که تا آخر ثابت بماند نجات خواهد یافت.
جب وہ ایک شہر میں تمہیں ستائیں گے تو کسی دوسرے شہر کو ہجرت کر جانا۔ مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ ابنِ آدم کی آمد تک تم اسرائیل کے تمام شہروں تک نہیں پہنچ پاؤ گے۔
هرگاه شما را در شهری آزار می‌رسانند به شهر دیگر پناهنده شوید. بدانید كه پیش از آنكه به تمام شهرهای اسرائیل بروید، پسر انسان خواهد آمد.
شاگرد اپنے اُستاد سے بڑا نہیں ہوتا، نہ غلام اپنے مالک سے۔
«شاگرد از معلّم خود و خادم از ارباب خویش بالاتر نیست.
شاگرد کو اِس پر اکتفا کرنا ہے کہ وہ اپنے اُستاد کی مانند ہو، اور اِسی طرح غلام کو کہ وہ اپنے مالک کی مانند ہو۔ گھرانے کے سرپرست کو اگر بدروحوں کا سردار بعل زبول قرار دیا گیا ہے تو اُس کے گھر والوں کو کیا کچھ نہ کہا جائے گا۔
شاگرد می‌خواهد به مقام معلّم خود برسد و خادم به مقام ارباب خویش. اگر پدر خانه را بعلزبول -‌رئیس شیاطین- بخوانند، چه نسبت‌های بدتری به اهل خانه‌اش خواهند داد.
اُن سے مت ڈرنا، کیونکہ جو کچھ ابھی چھپا ہوا ہے اُسے آخر میں ظاہر کیا جائے گا، اور جو کچھ بھی اِس وقت پوشیدہ ہے اُس کا راز آخر میں کھل جائے گا۔
«پس از آنها نترسید، هرچه پوشیده است، پرده از روی آن برداشته می‌شود و هرچه پنهان است آشكار خواهد شد.
جو کچھ مَیں تمہیں اندھیرے میں سنا رہا ہوں اُسے روزِ روشن میں سنا دینا۔ اور جو کچھ آہستہ آہستہ تمہارے کان میں بتایا گیا ہے اُس کا چھتوں سے اعلان کرو۔
آنچه را من در تاریكی به شما می‌گویم، باید در روز روشن اعلام كنید و آنچه را محرمانه می‌شنوید، باید در بام خانه‌ها با صدای بلند بگویید.
اُن سے خوف مت کھانا جو تمہاری روح کو نہیں بلکہ صرف تمہارے جسم کو قتل کر سکتے ہیں۔ اللہ سے ڈرو جو روح اور جسم دونوں کو جہنم میں ڈال کر ہلاک کر سکتا ہے۔
از کسانی‌که جسم را می‌كشند ولی قادر به كشتن جان نیستند نترسید. از کسی بترسید كه قادر است جسم و جان، هر دو را در دوزخ تباه سازد.
کیا چڑیوں کا جوڑا کم پیسوں میں نہیں بِکتا؟ تاہم اُن میں سے ایک بھی تمہارے باپ کی اجازت کے بغیر زمین پر نہیں گر سکتی۔
آیا دو گنجشک به یک ریال فروخته نمی‌شود؟ با وجود این، بدون اجازهٔ پدر آسمانی شما حتّی یكی از آنها به زمین نخواهد افتاد.
نہ صرف یہ بلکہ تمہارے سر کے سب بال بھی گنے ہوئے ہیں۔
و امّا در مورد شما، حتّی موهای سر شما شمرده شده است.
لہٰذا مت ڈرو۔ تمہاری قدر و قیمت بہت سی چڑیوں سے کہیں زیادہ ہے۔
پس نترسید، شما از گنجشک‌های بی‌شمار بیشتر ارزش دارید.
جو بھی لوگوں کے سامنے میرا اقرار کرے اُس کا اقرار مَیں خود بھی اپنے آسمانی باپ کے سامنے کروں گا۔
«پس هرکس در برابر مردم، خود را از آن من بداند من نیز در برابر پدر آسمانی خود او را از آن خود خواهم دانست.
لیکن جو بھی لوگوں کے سامنے میرا انکار کرے اُس کا مَیں بھی اپنے آسمانی باپ کے سامنے انکار کروں گا۔
امّا هرکه در برابر مردم بگوید كه مرا نمی‌شناسد من نیز در حضور پدر آسمانی خود خواهم گفت كه او را نمی‌شناسم.
یہ مت سمجھو کہ مَیں دنیا میں صلح سلامتی قائم کرنے آیا ہوں۔ مَیں صلح سلامتی نہیں بلکہ تلوار چلوانے آیا ہوں۔
«گمان نكنید كه آمده‌ام تا صلح به زمین بیاورم، نیامده‌ام كه صلح بیاورم بلكه شمشیر.
مَیں بیٹے کو اُس کے باپ کے خلاف کھڑا کرنے آیا ہوں، بیٹی کو اُس کی ماں کے خلاف اور بہو کو اُس کی ساس کے خلاف۔
من آمده‌ام تا در میان پسر و پدر، دختر و مادر، عروس و مادر شوهر اختلاف بیندازم.
انسان کے دشمن اُس کے اپنے گھر والے ہوں گے۔
دشمنان شخص، اعضای خانوادهٔ خود او خواهند بود.
جو اپنے باپ یا ماں کو مجھ سے زیادہ پیار کرے وہ میرے لائق نہیں۔ جو اپنے بیٹے یا بیٹی کو مجھ سے زیادہ پیار کرے وہ میرے لائق نہیں۔
«هرکه پدر یا مادر خود را بیشتر از من دوست داشته باشد، لایق من نیست و هر كسی دختر یا پسر خود را بیش از من دوست بدارد، لایق من نمی‌باشد.
جو اپنی صلیب اُٹھا کر میرے پیچھے نہ ہو لے وہ میرے لائق نہیں۔
هرکه صلیب خود را برندارد و به دنبال من نیاید، لایق من نیست.
جو بھی اپنی جان کو بچائے وہ اُسے کھو دے گا، لیکن جو اپنی جان کو میری خاطر کھو دے وہ اُسے پائے گا۔
هرکس فقط در فكر زندگی خود باشد، آن را از دست خواهد داد؛ ولی کسی‌که به‌خاطر من زندگی خود را از دست بدهد، زندگی او در امان خواهد بود.
جو تمہیں قبول کرے وہ مجھے قبول کرتا ہے، اور جو مجھے قبول کرتا ہے وہ اُس کو قبول کرتا ہے جس نے مجھے بھیجا ہے۔
«هرکه شما را بپذیرد، مرا پذیرفته و هرکه مرا بپذیرد فرستندهٔ مرا پذیرفته است.
جو کسی نبی کو قبول کرے اُسے نبی کا سا اجر ملے گا۔ اور جو کسی راست باز شخص کو اُس کی راست بازی کے سبب سے قبول کرے اُسے راست باز شخص کا سا اجر ملے گا۔
هرکس نبی را به‌خاطر اینكه نبی است بپذیرد، اجر یک نبی را به دست خواهد آورد و هرکس شخص نیكوكاری را به‌خاطر اینكه نیكوكار است بپذیرد، اجر یک نیكوكار را خواهد یافت.
مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ جو اِن چھوٹوں میں سے کسی ایک کو میرا شاگرد ہونے کے باعث ٹھنڈے پانی کا گلاس بھی پلائے اُس کا اجر قائم رہے گا۔“
یقین بدانید كه هرگاه کسی به یكی از كوچكترین پیروان من، به خاطر اینكه پیرو من است، حتّی یک جُرعه آب سرد بدهد، به هیچ وجه بی‌اجر نخواهد ماند.»