Luke 4

عیسیٰ دریائے یردن سے واپس آیا۔ وہ روح القدس سے معمور تھا جس نے اُسے ریگستان میں لا کر اُس کی راہنمائی کی۔
عیسی پر از روح‌القدس از رود اردن بازگشت و روح خدا او را به بیابانها برد
وہاں اُسے چالیس دن تک ابلیس سے آزمایا گیا۔ اِس پورے عرصے میں اُس نے کچھ نہ کھایا۔ آخرکار اُسے بھوک لگی۔
و در آنجا ابلیس او را مدّت چهل روز با وسوسه‌ها آزمایش می‌کرد. او در آن روزها چیزی نخورد و سرانجام گرسنه شد.
پھر ابلیس نے اُس سے کہا، ”اگر تُو اللہ کا فرزند ہے تو اِس پتھر کو حکم دے کہ روٹی بن جائے۔“
ابلیس به او گفت: «اگر تو پسر خدا هستی به این سنگ بگو تا نان شود.»
لیکن عیسیٰ نے انکار کر کے کہا، ”ہرگز نہیں، کیونکہ کلامِ مُقدّس میں لکھا ہے کہ انسان کی زندگی صرف روٹی پر منحصر نہیں ہوتی۔“
عیسی پاسخ داد: «در کتاب‌مقدّس نوشته شده است كه زندگی انسان فقط بسته به نان نیست.»
اِس پر ابلیس نے اُسے کسی بلند جگہ پر لے جا کر ایک لمحے میں دنیا کے تمام ممالک دکھائے۔
بعد ابلیس او را به بالای كوهی برد و در یک چشم به هم زدن تمام ممالک دنیا را به او نشان داد
وہ بولا، ”مَیں تجھے اِن ممالک کی شان و شوکت اور اِن پر تمام اختیار دوں گا۔ کیونکہ یہ میرے سپرد کئے گئے ہیں اور جسے چاہوں دے سکتا ہوں۔
و گفت: «تمامی اختیارات این قلمرو و همهٔ شكوه و جلال آن را به تو خواهم بخشید، زیرا در اختیار من است و من می‌توانم آن را به هرکه بخواهم ببخشم.
لہٰذا یہ سب کچھ تیرا ہی ہو گا۔ شرط یہ ہے کہ تُو مجھے سجدہ کرے۔“
اگر تو مرا سجده كنی، صاحب همهٔ آن خواهی شد.»
لیکن عیسیٰ نے جواب دیا، ”ہرگز نہیں، کیونکہ کلامِ مُقدّس میں یوں لکھا ہے، ’رب اپنے اللہ کو سجدہ کر اور صرف اُسی کی عبادت کر‘۔“
عیسی به او پاسخ داد: «در کتاب‌مقدّس نوشته شده است: 'تو باید خداوند، خدای خود را سجده كنی و فقط او را خدمت نمایی.'»
پھر ابلیس نے اُسے یروشلم لے جا کر بیت المُقدّس کی سب سے اونچی جگہ پر کھڑا کیا اور کہا، ”اگر تُو اللہ کا فرزند ہے تو یہاں سے چھلانگ لگا دے۔
سپس ابلیس او را به اورشلیم برد و بر كنگرهٔ معبد بزرگ قرار داد و به او گفت: «اگر تو پسر خدا هستی خود را از اینجا به پایین بینداز،
کیونکہ کلامِ مُقدّس میں لکھا ہے، ’وہ اپنے فرشتوں کو تیری حفاظت کرنے کا حکم دے گا،
زیرا در کتاب‌مقدّس نوشته شده است: 'او به فرشتگان خود فرمان خواهد داد تا تو را محافظت كنند.'
اور وہ تجھے اپنے ہاتھوں پر اُٹھا لیں گے تاکہ تیرے پاؤں کو پتھر سے ٹھیس نہ لگے‘۔“
و نیز نوشته شده است: 'تو را در دستهای خود نگاه خواهند داشت، مبادا پایت به سنگی بخورد.'»
لیکن عیسیٰ نے تیسری بار انکار کیا اور کہا، ”کلامِ مُقدّس یہ بھی فرماتا ہے، ’رب اپنے اللہ کو نہ آزمانا‘۔“
عیسی به او پاسخ داد: «کتاب‌مقدّس همچنین می‌گوید كه 'نباید خداوند، خدای خود را بیازمایی.'»
اِن آزمائشوں کے بعد ابلیس نے عیسیٰ کو کچھ دیر کے لئے چھوڑ دیا۔
ابلیس پس از آنكه تمام وسوسه‌های خود را به پایان رسانید مدّتی او را تنها گذاشت.
پھر عیسیٰ واپس گلیل میں آیا۔ اُس میں روح القدس کی قوت تھی، اور اُس کی شہرت اُس پورے علاقے میں پھیل گئی۔
عیسی با قدرت روح‌القدس به استان جلیل برگشت و شهرت او سرتاسر آن ناحیه را پُر ساخت.
وہاں وہ اُن کے عبادت خانوں میں تعلیم دینے لگا، اور سب نے اُس کی تعریف کی۔
در کنیسه‌های آنان تعلیم می‌داد و همهٔ مردم او را می‌ستودند.
ایک دن وہ ناصرت پہنچا جہاں وہ پروان چڑھا تھا۔ وہاں بھی وہ معمول کے مطابق سبت کے دن مقامی عبادت خانے میں جا کر کلامِ مُقدّس میں سے پڑھنے کے لئے کھڑا ہو گیا۔
به این ترتیب به شهر ناصره، جایی‌که در آن بزرگ شده بود، آمد و در روز سبت طبق معمول به كنیسه رفت و برای قرائت كلام خدا برخاست.
اُسے یسعیاہ نبی کی کتاب دی گئی تو اُس نے طومار کو کھول کر یہ حوالہ ڈھونڈ نکالا،
طومار اشعیای نبی را به او دادند. طومار را باز كرد و آن قسمتی را یافت كه می‌فرماید:
”رب کا روح مجھ پر ہے، کیونکہ اُس نے مجھے تیل سے مسح کر کے غریبوں کو خوش خبری سنانے کا اختیار دیا ہے۔ اُس نے مجھے یہ اعلان کرنے کے لئے بھیجا ہے کہ قیدیوں کو رِہائی ملے گی اور اندھے دیکھیں گے۔ اُس نے مجھے بھیجا ہے کہ مَیں کچلے ہوؤں کو آزاد کراؤں
«روح خداوند بر من است، او مرا مسح كرده است تا به بینوایان مژده دهم. مرا فرستاده است تا آزادی اسیران و بینایی كوران و رهایی ستمدیدگان را اعلام كنم
اور رب کی طرف سے بحالی کے سال کا اعلان کروں۔“
و سال فرخندهٔ خداوند را اعلام نمایم.»
یہ کہہ کر عیسیٰ نے طومار کو لپیٹ کر عبادت خانے کے ملازم کو واپس کر دیا اور بیٹھ گیا۔ ساری جماعت کی آنکھیں اُس پر لگی تھیں۔
طومار را پیچید و به سرپرست كنیسه داد و نشست. در كنیسه تمام چشم‌ها به او دوخته شده بود.
پھر وہ بول اُٹھا، ”آج اللہ کا یہ فرمان تمہارے سنتے ہی پورا ہو گیا ہے۔“
او شروع به صحبت كرد و به ایشان گفت: «امروز هنگامی‌که گوش می‌دادید این نوشته به حقیقت پیوست.»
سب عیسیٰ کے حق میں باتیں کرنے لگے۔ وہ اُن پُرفضل باتوں پر حیرت زدہ تھے جو اُس کے منہ سے نکلیں، اور وہ کہنے لگے، ”کیا یہ یوسف کا بیٹا نہیں ہے؟“
همهٔ حاضران او را تحسین می‌کردند و از كلمات فیض بخشی كه می‌گفت، تعجّب می‌‌نمودند. آنها می‌گفتند: «مگر این مرد پسر یوسف نیست؟»
اُس نے اُن سے کہا، ”بےشک تم مجھے یہ کہاوت بتاؤ گے، ’اے ڈاکٹر، پہلے اپنے آپ کا علاج کر۔‘ یعنی سننے میں آیا ہے کہ آپ نے کفرنحوم میں معجزے کئے ہیں۔ اب ایسے معجزے یہاں اپنے وطنی شہر میں بھی دکھائیں۔
عیسی گفت: «بدون شک در مورد من این ضرب‌المثل را خواهید گفت كه ای طبیب خود را شفا بده. شما همچنین خواهید گفت كه ما شرح همهٔ كارهایی را كه تو در كفرناحوم کرده‌ای شنیده‌ایم، همان كارها را در شهر خود انجام بده.»
لیکن مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ کوئی بھی نبی اپنے وطنی شہر میں مقبول نہیں ہوتا۔
عیسی ادامه داد و گفت: «در واقع هیچ نبی‌ای در شهر خود پذیرفته نمی‌شود.
یہ حقیقت ہے کہ الیاس نبی کے زمانے میں اسرائیل میں بہت سی ضرورت مند بیوائیں تھیں، اُس وقت جب ساڑھے تین سال تک بارش نہ ہوئی اور پورے ملک میں سخت کال پڑا۔
یقین بدانید، در زمان الیاس كه مدّت سه سال و شش ماه آسمان بسته شد و قحطی سختی در تمام زمین به وجود آمد، بیوه زنهای بسیاری در اسرائیل بودند.
اِس کے باوجود الیاس کو اُن میں سے کسی کے پاس نہیں بھیجا گیا بلکہ ایک غیریہودی بیوہ کے پاس جو صیدا کے شہر صارپت میں رہتی تھی۔
با وجود این الیاس پیش هیچ‌یک از آنان فرستاده نشد، مگر پیش بیوه زنی در شهر صرفه صیدون.
اِسی طرح الیشع نبی کے زمانے میں اسرائیل میں کوڑھ کے بہت سے مریض تھے۔ لیکن اُن میں سے کسی کو شفا نہ ملی بلکہ صرف نعمان کو جو ملکِ شام کا شہری تھا۔“
همین‌طور در زمان الیشع نبی، جذامیان بسیاری در اسرائیل بودند ولی هیچ‌كدام از آنان جز نعمان سریانی شفا نیافت.»
جب عبادت خانے میں جمع لوگوں نے یہ باتیں سنیں تو وہ بڑے طیش میں آ گئے۔
از شنیدن این سخن همهٔ حاضران در كنیسه غضبناک شدند.
وہ اُٹھے اور اُسے شہر سے نکال کر اُس پہاڑی کے کنارے لے گئے جس پر شہر کو تعمیر کیا گیا تھا۔ وہاں سے وہ اُسے نیچے گرانا چاہتے تھے،
آنها برخاستند و او را از شهر بیرون كردند و به لب تپّه‌ای كه شهر بر روی آن بنا شده بود بردند تا او را به پایین بیندازند.
لیکن عیسیٰ اُن میں سے گزر کر وہاں سے چلا گیا۔
امّا او از میان آنان گذشت و رفت.
اِس کے بعد وہ گلیل کے شہر کفرنحوم کو گیا اور سبت کے دن عبادت خانے میں لوگوں کو سکھانے لگا۔
عیسی به كفرناحوم كه یكی از شهرهای جلیل است آمد و مردم را در روز سبت تعلیم داد.
وہ اُس کی تعلیم سن کر ہکا بکا رہ گئے، کیونکہ وہ اختیار کے ساتھ تعلیم دیتا تھا۔
مردم از تعالیم او تعجّب كردند، زیرا كلام او با قدرت ادا می‌شد.
عبادت خانے میں ایک آدمی تھا جو کسی ناپاک روح کے قبضے میں تھا۔ اب وہ چیخ چیخ کر بولنے لگا،
در كنیسه مردی حضور داشت كه دارای روح دیو پلید بود. او با صدای بلند فریاد زد:
”ارے ناصرت کے عیسیٰ، ہمارا آپ کے ساتھ کیا واسطہ ہے؟ کیا آپ ہمیں ہلاک کرنے آئے ہیں؟ مَیں تو جانتا ہوں کہ آپ کون ہیں، آپ اللہ کے قدوس ہیں۔“
«ای عیسای ناصری، با ما چه‌کار داری؟ آیا آمده‌ای ما را نابود كنی؟ تو را خوب می‌شناسم ای پاک مرد خدا.»
عیسیٰ نے اُسے ڈانٹ کر کہا، ”خاموش! آدمی میں سے نکل جا!“ اِس پر بدروح آدمی کو جماعت کے بیچ میں فرش پر پٹک کر اُس میں سے نکل گئی۔ لیکن وہ آدمی زخمی نہ ہوا۔
عیسی او را سرزنش كرد و فرمود: «ساكت شو و از او بیرون بیا.» روح دیو پلید پس از آنكه آن مرد را در برابر مردم به زمین كوبید، بدون آنكه به او آسیبی برساند او را ترک كرد.
تمام لوگ گھبرا گئے اور ایک دوسرے سے کہنے لگے، ”اِس آدمی کے الفاظ میں کیا اختیار اور قوت ہے کہ بدروحیں اُس کا حکم مانتی اور اُس کے کہنے پر نکل جاتی ہیں؟“
همه متحیّر شدند و به یكدیگر می‌گفتند: «این چه نوع فرمانی است؟ به ارواح پلید با اختیار و اقتدار فرمان می‌دهد و آنها بیرون می‌روند.»
اور عیسیٰ کے بارے میں چرچا اُس پورے علاقے میں پھیل گیا۔
به این ترتیب شهرت او در تمام آن نواحی پیچید.
پھر عیسیٰ عبادت خانے کو چھوڑ کر شمعون کے گھر گیا۔ وہاں شمعون کی ساس شدید بخار میں مبتلا تھی۔ اُنہوں نے عیسیٰ سے گزارش کی کہ وہ اُس کی مدد کرے۔
عیسی از كنیسه بیرون آمد و به خانهٔ شمعون رفت. مادرزن شمعون به تب شدیدی مبتلا بود. از عیسی خواستند كه به او كمک نماید.
اُس نے اُس کے سرہانے کھڑے ہو کر بخار کو ڈانٹا تو وہ اُتر گیا اور شمعون کی ساس اُسی وقت اُٹھ کر اُن کی خدمت کرنے لگی۔
عیسی بر بالین او ایستاد و با پرخاش به تب فرمان داد و تب او قطع شد و آن زن فوراً برخاست و به پذیرایی آنان مشغول شد.
جب دن ڈھل گیا تو سب مقامی لوگ اپنے مریضوں کو عیسیٰ کے پاس لائے۔ خواہ اُن کی بیماریاں کچھ بھی کیوں نہ تھیں، اُس نے ہر ایک پر اپنے ہاتھ رکھ کر اُسے شفا دی۔
هنگام غروب همهٔ کسانی‌که بیمارانی مبتلا به امراض گوناگون داشتند آنان را پیش عیسی آوردند و او دست خود را بر یک‌یک آنان گذاشت و آنان را شفا داد.
بہتوں میں بدروحیں بھی تھیں جنہوں نے نکلتے وقت چلّا کر کہا، ”تُو اللہ کا فرزند ہے۔“ لیکن چونکہ وہ جانتی تھیں کہ وہ مسیح ہے اِس لئے اُس نے اُنہیں ڈانٹ کر بولنے نہ دیا۔
دیوها هم از عدّهٔ زیادی بیرون آمدند و فریاد می‌زدند: «تو پسر خدا هستی»، امّا او آنها را سرزنش می‌کرد و اجازه نمی‌داد حرف بزنند زیرا آنها می‌دانستند كه او مسیح موعود است.
جب اگلا دن چڑھا تو عیسیٰ شہر سے نکل کر کسی ویران جگہ چلا گیا۔ لیکن ہجوم اُسے ڈھونڈتے ڈھونڈتے آخرکار اُس کے پاس پہنچا۔ لوگ اُسے اپنے پاس سے جانے نہیں دینا چاہتے تھے۔
وقتی سپیدهٔ صبح دمید، عیسی از شهر خارج شد و به جای خلوتی رفت. امّا مردم به سراغ او رفتند و وقتی به جایی‌که او بود رسیدند، سعی می‌کردند از رفتن او جلوگیری نمایند.
لیکن اُس نے اُن سے کہا، ”لازم ہے کہ مَیں دوسرے شہروں میں بھی جا کر اللہ کی بادشاہی کی خوش خبری سناؤں، کیونکہ مجھے اِسی مقصد کے لئے بھیجا گیا ہے۔“
امّا او گفت: «من باید مژدهٔ پادشاهی خدا را به شهرهای دیگر هم برسانم چون برای انجام همین كار فرستاده شده‌ام.»
چنانچہ وہ یہودیہ کے عبادت خانوں میں منادی کرتا رہا۔
به این ترتیب او پیام خود را در کنیسه‌های یهودیه اعلام می‌کرد.