لیکن اُس نے جواب میں اپنے باپ سے کہا، ’دیکھیں، مَیں نے اِتنے سال آپ کی خدمت میں سخت محنت مشقت کی ہے اور ایک دفعہ بھی آپ کی مرضی کی خلاف ورزی نہیں کی۔ توبھی آپ نے مجھے اِس پورے عرصے میں ایک چھوٹا بکرا بھی نہیں دیا کہ اُسے ذبح کر کے اپنے دوستوں کے ساتھ ضیافت کرتا۔
امّا او در جواب پدر گفت: 'تو خوب میدانی كه من در این چند سال چطور مانند یک غلام به تو خدمت کردهام و هیچوقت از اوامر تو سرپیچی نکردهام و تو حتّی یک بُزغاله هم به من ندادی تا با دوستان خود خوش بگذرانم.