Judges 1

یشوع کی موت کے بعد اسرائیلیوں نے رب سے پوچھا، ”کون سا قبیلہ پہلے نکل کر کنعانیوں پر حملہ کرے؟“
بعد از وفات یوشع، قوم اسرائیل از خداوند پرسیدند: «اول کدام طایفه باید به جنگ کنعانیان برود؟»
رب نے جواب دیا، ”یہوداہ کا قبیلہ شروع کرے۔ مَیں نے ملک کو اُن کے قبضے میں کر دیا ہے۔“
خداوند فرمود: «طایفهٔ یهودا باید اول برود. من آن سرزمین را به آنها خواهم سپرد.»
تب یہوداہ کے قبیلے نے اپنے بھائیوں شمعون کے قبیلے سے کہا، ”آئیں، ہمارے ساتھ نکلیں تاکہ ہم مل کر کنعانیوں کو اُس علاقے سے نکال دیں جو قرعہ نے یہوداہ کے قبیلے کے لئے مقرر کیا ہے۔ اِس کے بدلے ہم بعد میں آپ کی مدد کریں گے جب آپ اپنے علاقے پر قبضہ کرنے کے لئے نکلیں گے۔“ چنانچہ شمعون کے مرد یہوداہ کے ساتھ نکلے۔
طایفهٔ یهودا، به طایفهٔ شمعون گفتند: «شما با ما بیایید تا با کنعانیان بجنگیم و سرزمینی را که متعلّق به ماست تصرّف کنیم، ما نیز به شما کمک می‌کنیم تا سرزمین خود را تصرّف نمایید.» پس سپاهیان شمعون و سپاهیان یهودا با هم به جنگ رفتند.
جب یہوداہ نے دشمن پر حملہ کیا تو رب نے کنعانیوں اور فرِزّیوں کو اُس کے قابو میں کر دیا۔ بزق کے پاس اُنہوں نے اُنہیں شکست دی، گو اُن کے کُل 10,000 آدمی تھے۔
خداوند آنها را بر کنعانیان و فرزیان پیروز ساخت، آنان ده‌هزار نفر از دشمنان خود را در بازق کشتند.
وہاں اُن کا مقابلہ ایک بادشاہ سے ہوا جس کا نام ادونی بزق تھا۔ جب اُس نے دیکھا کہ کنعانی اور فرِزّی ہار گئے ہیں
سپس ادونی بازق را یافته، با او جنگیدند.
تو وہ فرار ہوا۔ لیکن اسرائیلیوں نے اُس کا تعاقب کر کے اُسے پکڑ لیا اور اُس کے ہاتھوں اور پیروں کے انگوٹھوں کو کاٹ لیا۔
ادونی بازق فرار کرد، امّا آنها او را دستگیر نموده، شصت دست و پای او را بریدند.
تب ادونی بزق نے کہا، ”مَیں نے خود ستر بادشاہوں کے ہاتھوں اور پیروں کے انگوٹھوں کو کٹوایا، اور اُنہیں میری میز کے نیچے گرے ہوئے کھانے کے ردی ٹکڑے جمع کرنے پڑے۔ اب اللہ مجھے اِس کا بدلہ دے رہا ہے۔“ اُسے یروشلم لایا گیا جہاں وہ مر گیا۔
ادونی بازق گفت: «هفتاد پادشاه با شصتهای دست و پا بریده، خرده نانهای سفرهٔ مرا می‌خوردند. اکنون خداوند مرا به سزای کارهایم رسانیده است.» بعد او را به اورشلیم آوردند و او در آنجا مُرد.
یہوداہ کے مردوں نے یروشلم پر بھی حملہ کیا۔ اُس پر فتح پا کر اُنہوں نے اُس کے باشندوں کو تلوار سے مار ڈالا اور شہر کو جلا دیا۔
سپاهیان یهودا اورشلیم را تصرّف کردند و ساکنان آن را با شمشیر کشتند و شهر را آتش زدند.
اِس کے بعد وہ آگے بڑھ کر اُن کنعانیوں سے لڑنے لگے جو پہاڑی علاقے، دشتِ نجب اور مغرب کے نشیبی پہاڑی علاقے میں رہتے تھے۔
سپس به جنگ کنعانیان که در کوهستان، در جنوب و در کوهپایه‌ها زندگی می‌کردند، رفتند.
اُنہوں نے حبرون شہر پر حملہ کیا جو پہلے قِریَت اربع کہلاتا تھا۔ وہاں اُنہوں نے سیسی، اخی مان اور تلمی کی فوجوں کو شکست دی۔
بعد با کنعانیان ساکن حبرون، که قبلاً قریت اربع نامیده می‌شد، جنگ کردند و خاندانهای شیشای، اخیمان و تلمای را شکست دادند.
پھر وہ آگے دبیر کے باشندوں سے لڑنے چلے گئے۔ دبیر کا پرانا نام قِریَت سِفر تھا۔
از آنجا به شهر دبیر حمله کردند. (نام دبیر پیش از آن قریت سفیر بود.)
کالب نے کہا، ”جو قِریَت سِفر پر فتح پا کر قبضہ کرے گا اُس کے ساتھ مَیں اپنی بیٹی عکسہ کا رشتہ باندھوں گا۔“
کالیب گفت: «هرکسی که قریت سفیر را تسخیر کند من دختر خود، عکسه را به او می‌دهم.»
کالب کے چھوٹے بھائی غُتنی ایل بن قنز نے شہر پر قبضہ کر لیا۔ چنانچہ کالب نے اُس کے ساتھ اپنی بیٹی عکسہ کی شادی کر دی۔
عتنئیل، پسر قناز برادر کوچکتر کالیب، آن شهر را تسخیر کرد و کالیب عکسه دختر خود را به او داد.
جب عکسہ غُتنی ایل کے ہاں جا رہی تھی تو اُس نے اُسے اُبھارا کہ وہ کالب سے کوئی کھیت پانے کی درخواست کرے۔ اچانک وہ گدھے سے اُتر گئی۔ کالب نے پوچھا، ”کیا بات ہے؟“
وقتی پیش او آمد، عنتئیل او را تشویق کرد که از پدرش کالیب، یک مزرعه بخواهد. عکسه از الاغ خود پایین آمد و کالیب از او پرسید: «چه می‌خواهی؟»
عکسہ نے جواب دیا، ”جہیز کے لئے مجھے ایک چیز سے نوازیں۔ آپ نے مجھے دشتِ نجب میں زمین دے دی ہے۔ اب مجھے چشمے بھی دے دیجئے۔“ چنانچہ کالب نے اُسے اپنی ملکیت میں سے اوپر اور نیچے والے چشمے بھی دے دیئے۔
عکسه گفت: «به من یک هدیه بده. چون زمینی که به من داده‌ای، سرزمینی خشک و بی‌آب است، پس چند چشمهٔ آب نیز به من بده.» پس کالیب چشمه‌های بالا و پایین را به او داد.
جب یہوداہ کا قبیلہ کھجوروں کے شہر سے روانہ ہوا تھا تو قینی بھی اُن کے ساتھ یہوداہ کے ریگستان میں آئے تھے۔ (قینی موسیٰ کے سُسر یترو کی اولاد تھے)۔ وہاں وہ دشتِ نجب میں عراد شہر کے قریب دوسرے لوگوں کے درمیان ہی آباد ہوئے۔
فرزندان قینی، پدر زن موسی، با طایفهٔ یهودا از اریحا به بیابان یهودا که در جنوب عَراد است رفتند و با مردم آنجا زندگی کردند.
یہوداہ کا قبیلہ اپنے بھائیوں شمعون کے قبیلے کے ساتھ آگے بڑھا۔ اُنہوں نے کنعانی شہر صِفت پر حملہ کیا اور اُسے اللہ کے لئے مخصوص کر کے مکمل طور پر تباہ کر دیا۔ اِس لئے اُس کا نام حُرمہ یعنی اللہ کے لئے تباہی پڑا۔
بعد مردان یهودا، به همراهی مردان شمعون، به جنگ کنعانیانِ شهر صَفَت رفتند. آن شهر را بکلّی ویران کردند و نامش را حُرما گذاشتند.
پھر یہوداہ کے فوجیوں نے غزہ، اسقلون اور عقرون کے شہروں پر اُن کے گرد و نواح کی آبادیوں سمیت فتح پائی۔
سپاهیان یهودا همچنین غَزَّه، اشقلون، عقرون و روستاهای اطراف آنها را تصرّف کردند.
رب اُن کے ساتھ تھا، اِس لئے وہ پہاڑی علاقے پر قبضہ کر سکے۔ لیکن وہ سمندر کے ساتھ کے میدانی علاقے میں آباد لوگوں کو نکال نہ سکے۔ وجہ یہ تھی کہ اِن لوگوں کے پاس لوہے کے رتھ تھے۔
خداوند آنها را در تصرّف کوهستان کمک کرد. امّا آنها نتوانستند، ساکنان دشت را بیرون برانند، زیرا آنها ارّابه‌های جنگی آهنی داشتند.
موسیٰ کے وعدے کے مطابق کالب کو حبرون شہر مل گیا۔ اُس نے اُس میں سے عناق کے تین بیٹوں کو اُن کے گھرانوں سمیت نکال دیا۔
شهر حبرون را، طبق دستور موسی، به کالیب دادند و سه خاندان عَناق را از آنجا بیرون راندند.
لیکن بن یمین کا قبیلہ یروشلم کے رہنے والے یبوسیوں کو نکال نہ سکا۔ آج تک یبوسی وہاں بن یمینیوں کے ساتھ آباد ہیں۔
امّا طایفهٔ بنیامین، یبوسیان مقیم اورشلیم را بیرون نراندند، بنابراین آنها تا به امروز، با طایفهٔ بنیامین زندگی می‌کنند.
افرائیم اور منسّی کے قبیلے بیت ایل پر قبضہ کرنے کے لئے نکلے (بیت ایل کا پرانا نام لُوز تھا)۔ جب اُنہوں نے اپنے جاسوسوں کو شہر کی تفتیش کرنے کے لئے بھیجا تو رب اُن کے ساتھ تھا۔
طایفهٔ یوسف هم رفت و به شهر بیت‌ئیل حمله کرد و خداوند با آنها بود.
افرائیم اور منسّی کے قبیلے بیت ایل پر قبضہ کرنے کے لئے نکلے (بیت ایل کا پرانا نام لُوز تھا)۔ جب اُنہوں نے اپنے جاسوسوں کو شہر کی تفتیش کرنے کے لئے بھیجا تو رب اُن کے ساتھ تھا۔
آنها جاسوسانی را به بیت‌ئیل، که اکنون لوز نامیده می‌شود، فرستادند.
اُن کے جاسوسوں کی ملاقات ایک آدمی سے ہوئی جو شہر سے نکل رہا تھا۔ اُنہوں نے اُس سے کہا، ”ہمیں شہر میں داخل ہونے کا راستہ دکھائیں تو ہم آپ پر رحم کریں گے۔“
جاسوسان مردی را دیدند که از شهر خارج می‌شود. آنها پیش او رفتند و گفتند: «اگر راه ورود به شهر را به ما نشان بدهی، ما با تو به خوبی رفتار می‌کنیم.»
اُس نے اُنہیں اندر جانے کا راستہ دکھایا، اور اُنہوں نے اُس میں گھس کر تمام باشندوں کو تلوار سے مار ڈالا سوائے مذکورہ آدمی اور اُس کے خاندان کے۔
آن مرد راه را به آنها نشان داد. آنها رفتند و همهٔ مردم شهر را، به غیراز آن مرد و خانواده‌اش کشتند.
بعد میں وہ حِتّیوں کے ملک میں گیا جہاں اُس نے ایک شہر تعمیر کر کے اُس کا نام لُوز رکھا۔ یہ نام آج تک رائج ہے۔
بعد آن مرد، به سرزمین حِتّیان رفت و در آنجا شهری را آباد کرد و آن را لوز نامید که تا به امروز به همین نام مشهور است.
لیکن منسّی نے ہر شہر کے باشندے نہ نکالے۔ بیت شان، تعنک، دور، اِبلیعام، مجِدّو اور اُن کے گرد و نواح کی آبادیاں رہ گئیں۔ کنعانی پورے عزم کے ساتھ اُن میں ٹکے رہے۔
طایفهٔ منسی ساکنان بیت‌شان، تَعَنَک، مجدو، دور، یبلعام و روستاهای اطراف آنها را بیرون نکردند، بنابراین کنعانیان در همان‌جا ماندند.
بعد میں جب اسرائیل کی طاقت بڑھ گئی تو اِن کنعانیوں کو بیگار میں کام کرنا پڑا۔ لیکن اسرائیلیوں نے اُس وقت بھی اُنہیں ملک سے نہ نکالا۔
وقتی قوم اسرائیل قویتر شدند، آنها را به کارهای اجباری وادار نمودند امّا آنها را مجبور به ترک آن سرزمین نکردند.
اِسی طرح افرائیم کے قبیلے نے بھی جزر کے باشندوں کو نہ نکالا، اور یہ کنعانی اُن کے درمیان آباد رہے۔
طایفهٔ افرایم هم، کنعانیان مقیم جازَر را بیرون نراندند و ایشان با مردم افرایم به زندگی ادامه دادند.
زبولون کے قبیلے نے بھی قطرون اور نہلال کے باشندوں کو نہ نکالا بلکہ یہ اُن کے درمیان آباد رہے، البتہ اُنہیں بیگار میں کام کرنا پڑا۔
طایفهٔ زبولون هم، ساکنان قطرون و نَهلول را بیرون نکردند، پس کنعانیان در همان‌جا ماندند و بنی‌اسرائیل آنها را به کار اجباری وادار کردند.
آشر کے قبیلے نے نہ عکّو کے باشندوں کو نکالا، نہ صیدا، احلاب، اکزیب، حلبہ، افیق یا رحوب کے باشندوں کو۔
طایفهٔ اشیر ساکنان شهرهای عکو، صیدون، اَحلَب، اکزیب، حَلبه، عَفیق و رَحوب را، بیرون نکردند،
اِس وجہ سے آشر کے لوگ کنعانی باشندوں کے درمیان رہنے لگے۔
بنابراین، مردم اشیر با کنعانیان ساکن آنجا زندگی می‌کردند.
نفتالی کے قبیلے نے بیت شمس اور بیت عنات کے باشندوں کو نہ نکالا بلکہ وہ بھی کنعانیوں کے درمیان رہنے لگے۔ لیکن بیت شمس اور بیت عنات کے باشندوں کو بیگار میں کام کرنا پڑا۔
طایفهٔ نفتالی ساکنان شهرهای بیت شمس و بیت عنات را بیرون نکردند و با کنعانیان آن دو شهر زندگی می‌کردند ولی آنها را مجبور کردند که مردم نفتالی را خدمت کنند.
دان کے قبیلے نے میدانی علاقے پر قبضہ کرنے کی کوشش تو کی، لیکن اموریوں نے اُنہیں آنے نہ دیا بلکہ پہاڑی علاقے تک محدود رکھا۔
امّا اموریان مردم طایفهٔ دان را به کوهستان راندند و به آنها اجازه نمی‌دادند که به دشت بیایند.
اموری پورے عزم کے ساتھ حرِس پہاڑ، ایالون اور سعلبیم میں ٹکے رہے۔ لیکن جب افرائیم اور منسّی کی طاقت بڑھ گئی تو اموریوں کو بیگار میں کام کرنا پڑا۔
وقتی‌که اموریان در ایلون، شَعَلبیم و کوه حارَس پراکنده شدند، طایفهٔ یوسف قویتر شدند و آنها را شکست دادند و اموریان را به کارهای اجباری وادر نمودند.
اموریوں کی سرحد درۂ عقربیم سے لے کر سلع سے پرے تک تھی۔
سرحد اموریان از گردنه عَقرَبیم تا سالع و بالاتر از آن می‌رسید.