Jeremiah 39

یروشلم یوں دشمن کے ہاتھ میں آیا: یہوداہ کے بادشاہ کے نویں سال اور 10ویں مہینے میں شاہِ بابل نبوکدنضر اپنی تمام فوج لے کر یروشلم پہنچا اور شہر کا محاصرہ کرنے لگا۔
در ماه دهم از نهمین سال سلطنت صدقیا پادشاه یهودا، نبوکدنصر پادشاه بابل با تمام سپاه خود به اورشلیم حمله کرد.
صِدقیاہ کے 11ویں سال کے چوتھے مہینے اور نویں دن دشمن نے فصیل میں رخنہ ڈال دیا۔
در روز نهم از ماه چهارم، در یازدهمین سال سلطنت صدقیا دیوار شهر شکسته شد.
تب نبوکدنضر کے تمام اعلیٰ افسر شہر میں آ کر اُس کے درمیانی دروازے میں بیٹھ گئے۔ اُن میں نیرگل سراضر جو رب ماگ تھا، سمگرنبو، سرسکیم جو رب ساریس تھا اور شاہِ بابل کے باقی بزرگ شامل تھے۔
(وقتی اورشلیم به تصرّف بابلی‌ها درآمد، افسران پادشاه بابل از جمله نِرگال شرآصر و سمگرنبو و سرسکیم و یک نِرگال شرآصر دیگر در جلوی دروازهٔ میانی مستقر شدند.)
اُنہیں دیکھ کر یہوداہ کا بادشاہ صِدقیاہ اور اُس کے تمام فوجی بھاگ گئے۔ رات کے وقت وہ فصیل کے اُس دروازے سے نکلے جو شاہی باغ کے ساتھ ملحق دو دیواروں کے بیچ میں تھا۔ وہ وادیِ یردن کی طرف دوڑنے لگے،
وقتی صدقیای پادشاه و سربازانش این وضع را دیدند، سعی کردند شبانه از شهر فرار کنند. آنها از راه باغچه‌های کاخ بیرون رفتند، و از راه دروازه‌ای که دو دیوار را به هم می‌پیوست، گذشتند و به طرف دشت اردن فرار کردند.
لیکن بابل کے فوجیوں نے اُن کا تعاقب کر کے صِدقیاہ کو یریحو کے میدانی علاقے میں پکڑ لیا۔ پھر اُسے ملکِ حمات کے شہر رِبلہ میں شاہِ بابل نبوکدنضر کے پاس لایا گیا، اور وہیں اُس نے صِدقیاہ پر فیصلہ صادر کیا۔
امّا ارتش بابل به دنبال آنها رفت و صدقیا را در دشتهای نزدیک اریحا دستگیر نمود. بعد او را به حضور نبوکدنصر که در شهر ربله واقع در سرزمین حمات بود، بردند و نبوکدنصر در آنجا حکم مجازات او را صادر کرد.
صِدقیاہ کے دیکھتے دیکھتے شاہِ بابل نے رِبلہ میں اُس کے بیٹوں کو قتل کیا۔ ساتھ ساتھ اُس نے یہوداہ کے تمام بزرگوں کو بھی موت کے گھاٹ اُتار دیا۔
در ربله او دستور داد پسران صدقیا را در برابر چشمان پدرشان بکشند. او همچنین دستور داد تمام درباریان یهودا کشته شوند.
پھر اُس نے صِدقیاہ کی آنکھیں نکلوا کر اُسے پیتل کی زنجیروں میں جکڑ لیا اور بابل کو لے جانے کے لئے محفوظ رکھا۔
و آنها چشمان صدقیا را کور نمودند و او را به زنجیر کشیده، به بابل بردند.
بابل کے فوجیوں نے شاہی محل اور دیگر لوگوں کے گھروں کو جلا کر یروشلم کی فصیل کو گرا دیا۔
در همین حال، بابلی‌ها کاخ سلطنتی‌ و خانه‌های مردم را به آتش کشیدند و دیوارهای شهر را خراب کردند.
شاہی محافظوں کے افسر نبوزرادان نے سب کو جلاوطن کر دیا جو یروشلم اور یہوداہ میں پیچھے رہ گئے تھے۔ وہ بھی اُن میں شامل تھے جو جنگ کے دوران غداری کر کے شاہِ بابل کے پیچھے لگ گئے تھے۔
در آخر، نبوزرادان فرماندهٔ سپاه بابل، مردمی را که در شهر باقی مانده بودند به همراه کسانی‌که به او پیوسته بودند، به عنوان اسیر به بابل بُرد.
لیکن نبوزرادان نے سب سے نچلے طبقے کے بعض لوگوں کو ملکِ یہوداہ میں چھوڑ دیا، ایسے لوگ جن کے پاس کچھ نہیں تھا۔ اُنہیں اُس نے اُس وقت انگور کے باغ اور کھیت دیئے۔
فقط فقیرانی که مالک هیچ چیزی نبودند، در یهودا باقی ماندند و او تاکستانها و مزارع را به آنها داد.
نبوکدنضر بادشاہ نے شاہی محافظوں کے افسر نبوزرادان کو حکم دیا، ”یرمیاہ کو اپنے پاس رکھیں۔ اُس کا خیال رکھیں۔ اُسے نقصان نہ پہنچائیں بلکہ جو بھی درخواست وہ کرے اُسے پورا کریں۔“
امّا نبوکدنصر به نبوزرادان فرماندهٔ سپاهش، چنین دستور داد:
نبوکدنضر بادشاہ نے شاہی محافظوں کے افسر نبوزرادان کو حکم دیا، ”یرمیاہ کو اپنے پاس رکھیں۔ اُس کا خیال رکھیں۔ اُسے نقصان نہ پہنچائیں بلکہ جو بھی درخواست وہ کرے اُسے پورا کریں۔“
«برو ارمیا را پیدا کن و از او به خوبی مواظبت کن. به او آسیبی مرسان بلکه آنچه می‌خواهد برایش انجام بده.»
چنانچہ شاہی محافظوں کے افسر نبوزرادان نے کسی کو یرمیاہ کے پاس بھیجا۔ اُس وقت نبوشزبان جو رب ساریس تھا، نیرگل سراضر جو رب ماگ تھا اور شاہِ بابل کے باقی افسر نبوزرادان کے پاس تھے۔
پس نبوزرادان به اتّفاق سرداران سپاه یعنی نبوشزبان و نِرگال شرآصر و سایر افسران پادشاه بابل
یرمیاہ اب تک شاہی محافظوں کے صحن میں گرفتار تھا۔ اُنہوں نے حکم دیا کہ اُسے وہاں سے نکال کر جِدلیاہ بن اخی قام بن سافن کے حوالے کر دیا جائے تاکہ وہ اُسے اُس کے اپنے گھر پہنچا دے۔ یوں یرمیاہ اپنے لوگوں کے درمیان بسنے لگا۔
مرا از محوطهٔ کاخ بیرون آوردند. آنها مرا تحت توجّه جدلیا پسر اخیقام و نوهٔ شافان قرار دادند تا من در امنیّت و سلامتی به خانهٔ خودم بازگردم. پس من در آنجا در میان مردم ساکن شدم.
جب یرمیاہ ابھی شاہی محافظوں کے صحن میں گرفتار تھا تو رب اُس سے ہم کلام ہوا،
زمانی که من هنوز در محوطهٔ کاخ زندانی بودم، خداوند به من گفت
”جا کر ایتھوپیا کے عبدمَلِک کو بتا، ’رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے کہ دیکھ، مَیں اِس شہر کے ساتھ وہ سب کچھ کرنے کو ہوں جس کا اعلان مَیں نے کیا تھا۔ مَیں اُس پر مہربانی نہیں کروں گا بلکہ اُسے نقصان پہنچاؤں گا۔ تُو اپنی آنکھوں سے یہ دیکھے گا۔
تا به عبدمَلک حبشی بگویم که خداوند متعال، خدای اسرائیل گفته است: «همان‌طور که گفته بودم عمل خواهم کرد، من بر این شهر نه رفاه و نه برکت، بلکه ویرانی خواهم فرستاد و وقتی این واقع شود تو در آنجا خواهی بود تا آن را ببینی.
لیکن رب فرماتا ہے کہ تجھے مَیں اُس دن چھٹکارا دوں گا، تجھے اُن کے حوالے نہیں کیا جائے گا جن سے تُو ڈرتا ہے۔
امّا من، خداوند حافظ تو خواهم بود و تو تسلیم کسانی‌که از آنها می‌ترسی نخواهی شد.
مَیں خود تجھے بچاؤں گا۔ چونکہ تُو نے مجھ پر بھروسا کیا اِس لئے تُو تلوار کی زد میں نہیں آئے گا بلکہ تیری جان چھوٹ جائے گی ۔ یہ رب کا فرمان ہے‘۔“
من تو را امن و امان نگاه خواهم داشت و تو کشته نخواهی شد. تو جانت را نجات خواهی داد، چون تو به من اعتماد داشتی. من خداوند چنین گفته‌ام.»