Jeremiah 19

رب نے حکم دیا، ”کمہار کے پاس جا کر مٹی کا برتن خرید لے۔ پھر عوام کے کچھ بزرگوں اور چند ایک بزرگ اماموں کو اپنے ساتھ لے کر
خداوند به من گفت بروم و کوزه‌ای سفالی بخرم. او همچنین از من خواست گروهی از رهبران قوم و کاهنان پیر را با خود از راه دروازهٔ شغال به درّهٔ «ابن هنوم» ببرم و در آنجا پیامی را که او به من خواهد داد، اعلام کنم. در آنجا خداوند از من خواست چنین بگویم: «ای پادشاهان یهودا و مردم اورشلیم به آنچه من خداوند متعال، خدای اسرائیل، می‌گویم گوش دهید. من این سرزمین را دچار چنان مصیبتی خواهم کرد که هرکس دربارهٔ آن بشنود متحیّر خواهد شد. چون این مردم مرا ترک کرده‌اند و این سرزمین را با گذرانیدن قربانی برای خدایانی که نه خودشان و نه اجدادشان و نه پادشاهان یهودا چیزی دربارهٔ آنها می‌دانستند، ناپاک کرده‌اند، آنها را به چنین مصیبتی گرفتار کرده‌ام. آنها این سرزمین را از خون بی‌گناهان پر ساخته‌اند. آنها قربانگاههایی برای بعل برپا کرده‌اند تا فرزندان خود را به عنوان قربانی در آتش بسوزانند. من هیچ‌گاه چنین دستوری به آنها نداده بودم و حتّی به فکرم هم خطور نکرده بود. پس زمانی خواهد آمد که این محل دیگر به نام 'توفت' یا درّهٔ 'ابن هنوم' خوانده نخواهد شد، در عوض آن را 'درّهٔ کشتارگاه' خواهند نامید. در این مکان، من نقشه‌های مردم یهودا و اورشلیم را خنثی خواهم کرد. به دشمنانشان اجازه خواهم داد بر آنها چیره شوند و آنها را در جنگ بکشند و من بدنهای آنها را طعمهٔ پرندگان و حیوانات وحشی خواهم کرد. این شهر را چنان ویران خواهم کرد که هرکس از کنار آن رد شود حیرت زده و متعجّب خواهد شد. دشمن شهر را محاصره خواهد کرد و تلاش خواهد کرد تا مردم آن را بکشد. محاصرهٔ شهر چنان سخت خواهد بود که مردم، یکدیگر و حتّی فرزندانشان را خواهند خورد.» آنگاه خداوند از من خواست کوزه را در حضور کسانی که با من آمده‌ بودند بشکنم و به آنها بگویم که خداوند متعال گفته بود: «من این مردم و این شهر را مثل این کوزه می‌شکنم و آنها مثل این کوزهٔ سفالینِ خُرد شده، خواهند بود که هیچ‌کس نمی‌تواند آن‌را به صورت اولش درآورد. مردم مردگان خود را حتّی در توفت دفن خواهند کرد چون جای دیگری برای دفن آنها وجود نخواهد داشت. این شهر و ساکنان آن به سرنوشت توفت گرفتار خواهند شد. در حقیقت تمام خانه‌های شهر اورشلیم، خانه‌های پادشاهان یهودا و تمام خانه‌هایی که در آنها برای ستارگان بُخور سوزانده شده و به سایر خدایان شراب تقدیم شده، همه مثل توفت ناپاک خواهند بود.» آنگاه من توفت را -جایی که خداوند مرا فرستاده بود پیام او را اعلام کنم- ترک کردم. من به حیاط معبد بزرگ رفتم، در آنجا ایستادم و به تمام مردم گفتم که خداوند متعال، خدای اسرائیل گفته بود: «من این شهر و تمام شهرهای اطراف را همان‌طور که قبلاً گفته بودم به‌خاطر سرسختی آنها و به‌خاطر این که به آنچه می‌گویم گوش نمی‌دهند، مجازات خواهم کرد.»
شہر سے نکل جا۔ وادیِ بن ہنوم میں چلا جا جو شہر کے دروازے بنام ’ٹھیکرے کا دروازہ‘ کے سامنے ہے۔ وہاں وہ کلام سنا جو مَیں تجھے سنانے کو کہوں گا۔
اُنہیں بتا، ’اے یہوداہ کے بادشاہو اور یروشلم کے باشندو، رب کا کلام سنو! رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے کہ مَیں اِس مقام پر ایسی آفت نازل کروں گا کہ جسے بھی اِس کی خبر ملے گی اُس کے کان بجیں گے۔
کیونکہ اُنہوں نے مجھے ترک کر کے اِس مقام کو اجنبی معبودوں کے حوالے کر دیا ہے۔ جن بُتوں سے نہ اُن کے باپ دادا اور نہ یہوداہ کے بادشاہ کبھی واقف تھے اُن کے حضور اُنہوں نے قربانیاں پیش کیں۔ نیز، اُنہوں نے اِس جگہ کو بےقصوروں کے خون سے بھر دیا ہے۔
اُنہوں نے اونچی جگہوں پر بعل دیوتا کے لئے قربان گاہیں تعمیر کیں تاکہ اپنے بیٹوں کو اُن پر جلا کر اُسے پیش کریں۔ مَیں نے یہ کرنے کا کبھی حکم نہیں دیا تھا۔ نہ مَیں نے کبھی اِس کا ذکر کیا، نہ کبھی میرے ذہن میں اِس کا خیال تک آیا۔
چنانچہ خبردار! رب فرماتا ہے کہ ایسا وقت آنے والا ہے جب یہ وادی ”توفت“ یا ”بن ہنوم“ نہیں کہلائے گی بلکہ ”وادیِ قتل و غارت۔“
اِس جگہ مَیں یہوداہ اور یروشلم کے منصوبے خاک میں ملا دوں گا۔ مَیں ہونے دوں گا کہ اُن کے دشمن اُنہیں موت کے گھاٹ اُتاریں، کہ جو اُنہیں جان سے مارنا چاہیں وہ اِس میں کامیاب ہو جائیں۔ تب مَیں اُن کی لاشوں کو پرندوں اور درندوں کو کھلا دوں گا۔
مَیں اِس شہر کو ہول ناک طریقے سے تباہ کروں گا۔ تب دوسرے اُسے اپنے مذاق کا نشانہ بنائیں گے۔ جو بھی گزرے اُس کے رونگٹے کھڑے ہو جائیں گے۔ اُس کی تباہ شدہ حالت دیکھ کر وہ ”توبہ توبہ“ کہے گا۔
جب اُن کا جانی دشمن شہر کا محاصرہ کرے گا تو اِتنا سخت کال پڑے گا کہ باشندے اپنے بچوں اور ایک دوسرے کو کھا جائیں گے۔‘
پھر ساتھ والوں کی موجودگی میں مٹی کے برتن کو زمین پر پٹخ دے۔
ساتھ ساتھ اُنہیں بتا، ’رب الافواج فرماتا ہے کہ جس طرح مٹی کا برتن پاش پاش ہو گیا ہے اور اُس کی مرمت ناممکن ہے اُسی طرح مَیں اِس قوم اور شہر کو بھی پاش پاش کر دوں گا۔ اُس وقت لاشوں کو توفت میں دفنایا جائے گا، کیونکہ کہیں اَور جگہ نہیں ملے گی۔
اِس شہر اور اِس کے باشندوں کے ساتھ مَیں یہی سلوک کروں گا۔ مَیں اِس شہر کو توفت کی مانند بنا دوں گا۔ یہ رب کا فرمان ہے۔
یروشلم کے گھر یہوداہ کے شاہی محلوں سمیت توفت کی طرح ناپاک ہو جائیں گے۔ ہاں، وہ تمام گھر ناپاک ہو جائیں گے جن کی چھتوں پر تمام آسمانی لشکر کے لئے بخور جلایا جاتا اور اجنبی معبودوں کو مَے کی نذریں پیش کی جاتی تھیں‘۔“
اِس کے بعد یرمیاہ وادیِ توفت سے واپس آیا جہاں رب نے اُسے نبوّت کرنے کے لئے بھیجا تھا۔ پھر وہ رب کے گھر کے صحن میں کھڑے ہو کر تمام لوگوں سے مخاطب ہوا،
”رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے کہ سنو! مَیں اِس شہر اور یہوداہ کے دیگر شہروں پر وہ تمام مصیبت لانے کو ہوں جس کا اعلان مَیں نے کیا ہے۔ کیونکہ تم اَڑ گئے ہو اور میری باتیں سننے کے لئے تیار ہی نہیں۔“