Isaiah 64

کاش تُو آسمان کو پھاڑ کر اُتر آئے، کہ پہاڑ تیرے سامنے تھرتھرائیں۔
چرا آسمان را نمی‌شکافی و نزول نمی‌کنی؟ کوهها از دیدن تو از ترس بر خود خواهند لرزید.
کاش تُو ڈالیوں کو بھڑکا دینے والی آگ یا پانی کو ایک دم اُبالنے والی آتش کی طرح نازل ہو تاکہ تیرے دشمن تیرا نام جان لیں اور قومیں تیرے سامنے لرز اُٹھیں!
آنها مثل آبی که بر روی آتشی داغ می‌جوشد، در تب و تاب خواهند بود. ای خداوند بیا و قدرت خود را به دشمنانت آشکار ساز، و بگذار ملّتها در حضور تو از ترس بلرزند.
کیونکہ قدیم زمانے میں جب تُو خوف ناک اور غیرمتوقع کام کیا کرتا تھا تو یوں ہی نازل ہوا، اور پہاڑ یوں ہی تیرے سامنے کانپنے لگے۔
زمانی آمده بودی و کارهای شگفت‌انگیزی انجام می‌دادی که ما انتظار آنها را نداشتیم، کوهها تو را دیدند و از ترس لرزیدند.
قدیم زمانے سے ہی کسی نے تیرے سوا کسی اَور خدا کو نہ دیکھا نہ سنا ہے۔ صرف تُو ہی ایسا خدا ہے جو اُن کی مدد کرتا ہے جو تیرے انتظار میں رہتے ہیں۔
هیچ‌وقت کسی خداوندی مثل تو را ندیده و دربارهٔ کارهایی که تو -‌برای آنهایی که به تو امید دارند- انجام داده‌ای چیزی نشنیده است.
تُو اُن سے ملتا ہے جو خوشی سے راست کام کرتے، جو تیری راہوں پر چلتے ہوئے تجھے یاد کرتے ہیں! افسوس، تُو ہم سے ناراض ہوا، کیونکہ ہم شروع سے تیرا گناہ کر کے تجھ سے بےوفا رہے ہیں۔ تو پھر ہم کس طرح بچ جائیں گے؟
تو کسانی را که کارهای درست را با خوشی انجام می‌دهند و به‌یاد می‌آوردند که تو می‌خواهی چگونه زندگی کنند، به حضور می‌پذیری. تو نسبت به ما خشمگین بودی ولی ما از گناه دست برنداشتیم. علیرغم غضب تو ما از همان زمانهای قدیم به خطاهای خود ادامه داده‌ایم.
ہم سب ناپاک ہو گئے ہیں، ہمارے تمام نام نہاد راست کام گندے چیتھڑوں کی مانند ہیں۔ ہم سب پتوں کی طرح مُرجھا گئے ہیں، اور ہمارے گناہ ہمیں ہَوا کے جھونکوں کی طرح اُڑا کر لے جا رہے ہیں۔
ما همه گناهکاریم، و حتّی بهترین کارهای ما سرتاسر ناپاک است. به‌خاطر گناهانمان، ما مانند برگهای پژمرده‌ای هستیم که باد آنها را پراکنده می‌کند.
کوئی نہیں جو تیرا نام پکارے یا تجھ سے لپٹنے کی کوشش کرے۔ کیونکہ تُو نے اپنا چہرہ ہم سے چھپا کر ہمیں ہمارے قصوروں کے حوالے چھوڑ دیا ہے۔
کسی برای دعا به حضور تو نمی‌‌آید و هیچ‌کس از تو کمک نمی‌خواهد. تو خود را از ما مخفی، و ما را به‌خاطر گناهانمان ترک کرده‌ای.
اے رب، تاہم تُو ہی ہمارا باپ، ہمارا کمہار ہے۔ ہم سب مٹی ہی ہیں جسے تیرے ہاتھ نے تشکیل دیا ہے۔
امّا تو ای خداوند، پدر ما هستی. ما مثل گِل و تو مانند کوزه‌گر هستی. تو ما را آفریده‌ای،
اے رب، حد سے زیادہ ہم سے ناراض نہ ہو! ہمارے گناہ تجھے ہمیشہ تک یاد نہ رہیں۔ ذرا اِس کا لحاظ کر کہ ہم سب تیری قوم ہیں۔
پس دیگر نسبت به ما خشمگین مباش و گناهان ما را به‌خاطر نیاور. ما قوم تو هستیم، برما رحم کن.
تیرے مُقدّس شہر ویران ہو گئے ہیں، یہاں تک کہ صیون بھی بیابان ہی ہے، یروشلم ویران و سنسان ہے۔
شهرهای مقدّس تو مثل بیابان شده‌اند، اورشلیم ویران و متروک،
ہمارا مُقدّس اور شاندار گھر جہاں ہمارے باپ دادا تیری ستائش کرتے تھے نذرِ آتش ہو گیا ہے، جو کچھ بھی ہم عزیز رکھتے تھے وہ کھنڈر بن گیا ہے۔
و معبد بزرگ ما -‌مکان مقدّس و زیبایی که اجداد ما تو را در آن ستایش می‌کردند- در آتش سوخته و تمام مکانهای محبوب ما ویران شده‌اند.
اے رب، کیا تُو اِن واقعات کے باوجود بھی اپنے آپ کو ہم سے دُور رکھے گا؟ کیا تُو خاموش رہ کر ہمیں حد سے زیادہ پست ہونے دے گا؟
خداوندا، آیا در برابر تمام این چیزها باز هم ساکت خواهی بود؟ آیا کاری نمی‌کنی که ما بیشتر از طاقتمان رنج نکشیم؟