Isaiah 60

”اُٹھ، کھڑی ہو کر چمک اُٹھ! کیونکہ تیرا نور آ گیا ہے، اور رب کا جلال تجھ پر طلوع ہوا ہے۔
ای اورشلیم، برخیز و مانند خورشید درخشان شو، جلال خداوند بر تو می‌تابد!
کیونکہ گو زمین پر تاریکی چھائی ہوئی ہے اور اقوام گھنے اندھیرے میں رہتی ہیں، لیکن تجھ پر رب کا نور طلوع ہو رہا ہے، اور اُس کا جلال تجھ پر ظاہر ہو رہا ہے۔
تیرگی و ظلمت بر سایر ملّتها سایه خواهد افکند، امّا نور خداوند بر تو خواهد تابید، و روشنایی حضور او با شما خواهد بود.
اقوام تیرے نور کے پاس اور بادشاہ اُس چمکتی دمکتی روشنی کے پاس آئیں گے جو تجھ پر طلوع ہو گی۔
ملّتها به سوی نور تو کشیده می‌شوند، و پادشاهان به سپیده دَم روزی تازه.
اپنی نظر اُٹھا کر چاروں طرف دیکھ! سب کے سب جمع ہو کر تیرے پاس آ رہے ہیں۔ تیرے بیٹے دُور دُور سے پہنچ ر ہے ہیں، اور تیری بیٹیوں کو گود میں اُٹھا کر قریب لایا جا رہا ہے۔
به اطراف نگاه کن و ببین چه چیزی در حال وقوع است، قوم تو جمع می‌شوند تا به طرف خانه‌های خود بیایند! پسرانت از سرزمینهای دور می‌آیند، و دخترانت را مثل کودکان بر روی دست می‌آوردند.
اُس وقت تُو یہ دیکھ کر چمک اُٹھے گی۔ تیرا دل خوشی کے مارے تیزی سے دھڑکنے لگے گا اور کشادہ ہو جائے گا۔ کیونکہ سمندر کے خزانے تیرے پاس لائے جائیں گے، اقوام کی دولت تیرے پاس پہنچے گی۔
تو این را می‌بینی و مسرور خواهی شد، و از هیجان خواهی لرزید. ثروت ملّتها را برایت خواهند آورد، و ذخایر آنها را از آن سوی دریا.
اونٹوں کا غول بلکہ مِدیان اور عیفہ کے جوان اونٹ تیرے ملک کو ڈھانپ دیں گے۔ وہ سونے اور بخور سے لدے ہوئے اور رب کی حمد و ثنا کرتے ہوئے ملکِ سبا سے آئیں گے۔
کاروان بزرگ شتر از میدیان و عیفا می‌آیند. از شَبا طلا و بُخور می‌آورند، و مردم این خبر خوش را به یکدیگر می‌دهند و می‌گویند، خدا چه کرده است.
قیدار کی تمام بھیڑبکریاں تیرے حوالے کی جائیں گی، اور نبایوت کے مینڈھے تیری خدمت کے لئے حاضر ہوں گے۔ اُنہیں میری قربان گاہ پر چڑھایا جائے گا اور مَیں اُنہیں پسند کروں گا۔ یوں مَیں اپنے جلال کے گھر کو شان و شوکت سے آراستہ کروں گا۔
تمام گوسفندان قیدار و نبایوت را به عنوان قربانی به حضور تو می‌آورند، و برای خشنودی خداوند آنها را به قربانگاه تقدیم می‌کنند. خداوند معبد بزرگ خود را از هر زمان دیگر پرشکوه‌تر خواهد ساخت.
یہ کون ہیں جو بادلوں کی طرح اور کابُک کے پاس واپس آنے والے کبوتروں کی مانند اُڑ کر آ رہے ہیں؟
این کشتی‌ها چیستند که مثل ابر آرام حرکت می‌کنند و مثل کبوتر به لانه‌های خود برمی‌گردند؟
یہ ترسیس کے زبردست بحری جہاز ہیں جو تیرے پاس پہنچ رہے ہیں۔ کیونکہ جزیرے مجھ سے اُمید رکھتے ہیں۔ یہ جہاز تیرے بیٹوں کو اُن کی سونے چاندی سمیت دُوردراز علاقوں سے لے کر آ رہے ہیں۔ یوں رب تیرے خدا کے نام اور اسرائیل کے قدوس کی تعظیم ہو گی جس نے تجھے شان و شوکت سے نوازا ہے۔
اینها کشتی‌هایی هستند که از سرزمینهای دور می‌آیند و قوم خدا را به خانه‌های خود برمی‌گردانند. آنها با خودشان نقره و طلا می‌آوردند تا نام خداوند را گرامی بدارند، نام خدای قدّوس اسرائیل، خدایی که همهٔ ملّتها را واداشت تا به قوم او احترام بگذارند.
پردیسی تیری دیواریں از سرِ نو تعمیر کریں گے، اور اُن کے بادشاہ تیری خدمت کریں گے۔ کیونکہ گو مَیں نے اپنے غضب میں تجھے سزا دی، لیکن اب مَیں اپنے فضل سے تجھ پر رحم کروں گا۔
خداوند به اورشلیم می‌گوید: «بیگانگان دیوارهای تو را خواهند ساخت، و پادشاهان آنها تو را خدمت خواهند کرد. در خشم خودم تو را مجازات کردم، امّا اکنون لطف و رحمت خودم را به تو نشان خواهم داد.
تیری فصیل کے دروازے ہمیشہ کھلے رہیں گے۔ اُنہیں نہ دن کو بند کیا جائے گا، نہ رات کو تاکہ اقوام کا مال و دولت اور اُن کے گرفتار کئے گئے بادشاہوں کو شہر کے اندر لایا جا سکے۔
دروازه‌های تو روز و شب باز خواهند بود، تا پادشاهان ملّتها ثروتشان را برای تو بیاورند.
کیونکہ جو قوم یا سلطنت تیری خدمت کرنے سے انکار کرے وہ برباد ہو جائے گی، اُسے پورے طور پر تباہ کیا جائے گا۔
امّا ملّتهایی که تو را خدمت نکنند، کاملاً از بین خواهند رفت.
لبنان کی شان و شوکت تیرے سامنے حاضر ہو گی۔ جونیپر، صنوبر اور سرو کے درخت مل کر تیرے پاس آئیں گے تاکہ میرے مقدِس کو آراستہ کریں۔ یوں مَیں اپنے پاؤں کی چوکی کو جلال دوں گا۔
«ای اورشلیم، برای بازسازی تو چوب درختان کاج، صنوبر و سرو، بهترین چوبهای جنگلهای لبنان را خواهند آورد تا معبد بزرگ مرا زیبا و شهر مرا پرشکوه بسازند.
تجھ پر ظلم کرنے والوں کے بیٹے جھک جھک کر تیرے حضور آئیں گے، تیری تحقیر کرنے والے تیرے پاؤں کے سامنے اوندھے منہ ہو جائیں گے۔ وہ تجھے ’رب کا شہر‘ اور ’اسرائیل کے قدوس کا صیون‘ قرار دیں گے۔
پسران کسانی‌که بر تو ستم کردند، در برابرت تعظیم می‌کنند و به تو احترام خواهند گذاشت. تمام کسانی‌که روزی تو را تحقیر می‌کردند، امروز به پای تو می‌افتند. آنها تو را به نام 'شهر خداوند' و 'صهیون شهر خدای اسرائیل' خواهند خواند.
پہلے تجھے ترک کیا گیا تھا، لوگ تجھ سے نفرت رکھتے تھے، اور تجھ میں سے کوئی نہیں گزرتا تھا۔ لیکن اب مَیں تجھے ابدی فخر کا باعث بنا دوں گا، اور تمام نسلیں تجھے دیکھ کر خوش ہوں گی۔
«دیگر تو فراموش شده و منفور، شهری متروک و ویران نخواهی بود. من تو را بزرگ و زیبا خواهم ساخت، و مکانی برای شادی ابدی.
تُو اقوام کا دودھ پیئے گی، اور بادشاہ تجھے دودھ پلائیں گے۔ تب تُو جان لے گی کہ مَیں رب تیرا نجات دہندہ ہوں، کہ مَیں جو یعقوب کا زبردست سورما ہوں تیرا چھڑانے والا ہوں۔
ملّتها و پادشاهان مثل مادری که از فرزندش پرستاری می‌کند به تو توجّه خواهند کرد. تو خواهی دانست که من، خداوند تو را نجات داده‌ام، خدای قادر اسرائیل تو را آزاد نموده است.
مَیں تیرے پیتل کو سونے میں، تیرے لوہے کو چاندی میں، تیری لکڑی کو پیتل میں اور تیرے پتھر کو لوہے میں بدلوں گا۔ مَیں سلامتی کو تیری محافظ اور راستی کو تیری نگران بناؤں گا۔
«برای تو به عوض برنز، طلا و به جای آهن، نقره و در عوض چوب، برنز و به عوض سنگ، آهن خواهم آورد. حُکّام تو دیگر بر تو ظلم نخواهند کرد و آنها از روی عدالت و برای صلح حکومت خواهند کرد.
اب سے تیرے ملک میں نہ تشدد کا ذکر ہو گا، نہ بربادی و تباہی کا۔ اب سے تیری چاردیواری ’نجات‘ اور تیرے دروازے ’حمد و ثنا‘ کہلائیں گے۔
از خشونت دیگر خبری نخواهد بود، و ویرانی سرزمین تو را خُرد نخواهد کرد. من از تو مثل دیوار مواظبت و دفاع خواهم کرد، و تو مرا تمجید خواهی نمود، چون من تو را نجات دادم.
آئندہ تجھے نہ دن کے وقت سورج، نہ رات کے وقت چاند کی ضرورت ہو گی، کیونکہ رب ہی تیری ابدی روشنی ہو گا، تیرا خدا ہی تیری آب و تاب ہو گا۔
«دیگر هیچ‌وقت خورشید نور تو در روز و ماه نور تو در شب نخواهد بود. من، خداوند، نور ابدی تو خواهم بود، نور جلال من بر تو تابان خواهد بود.
آئندہ تیرا سورج کبھی غروب نہیں ہو گا، تیرا چاند کبھی نہیں گھٹے گا۔ کیونکہ رب تیرا ابدی نور ہو گا، اور ماتم کے تیرے دن ختم ہو جائیں گے۔
ایّام غم و غصّه تو به پایان می‌رسد. من، خداوند که از ماه و خورشید جاودانه‌ترم، نور ابدی تو خواهم بود.
تب تیری قوم کے تمام افراد راست باز ہوں گے، اور ملک ہمیشہ تک اُن کی ملکیت رہے گا۔ کیونکہ وہ میرے ہاتھ سے لگائی ہوئی پنیری ہوں گے، میرے ہاتھ کا کام جس سے مَیں اپنا جلال ظاہر کروں گا۔
قوم تو آنچه را درست است، به جا خواهد آورد. و برای ابد مالک این زمین خواهد بود. من آنها را مثل نهالی کاشته‌ام، من آنها را آفریدم، تا جلال مرا آشکار سازند.
تب سب سے چھوٹے خاندان کی تعداد بڑھ کر ہزار افراد پر مشتمل ہو گی، سب سے کمزور کنبہ طاقت ور قوم بنے گا۔ مقررہ وقت پر مَیں، رب یہ سب کچھ تیزی سے انجام دوں گا۔“
حتّی کوچکترین و افتاده‌ترین خانوادهٔ شما ملّتی بزرگ و قوی خواهد شد. وقتی زمان مناسب برسد، من این را انجام خواهم داد. من خداوند هستم!»