مَیں چلّا اُٹھا، ”مجھ پر افسوس، مَیں برباد ہو گیا ہوں! کیونکہ گو میرے ہونٹ ناپاک ہیں، اور جس قوم کے درمیان رہتا ہوں اُس کے ہونٹ بھی نجس ہیں توبھی مَیں نے اپنی آنکھوں سے بادشاہ رب الافواج کو دیکھا ہے۔“
گفتم: «دیگر برایم امیدی نیست. هر حرفی که از لبانم بیرون میآید به گناه آلوده است، و در میان قومی ناپاک لب زندگی میکنم. با وجود این من پادشاه -خدای متعال- را با چشمان خود دیدهام.»