Isaiah 2

یسعیاہ بن آموص نے یہوداہ اور یروشلم کے بارے میں ذیل کی رویا دیکھی،
این است پیام خداوند به اشعیا فرزند آموص، دربارهٔ یهودا و اورشلیم: وقتی خداوند بیاید تا زمین را به لرزه درآورد، مردم برای فرار از خشم خداوند و قدرت و جلالش، خود را در حفره‌های زمین و یا در غارهای کوههای سنگی پنهان می‌کنند. دیگر به انسانهای فانی توکّل نکن. آنها چه ارزشی دارند؟
آخری ایام میں رب کے گھر کا پہاڑ مضبوطی سے قائم ہو گا۔ سب سے بڑا یہ پہاڑ دیگر تمام بلندیوں سے کہیں زیادہ سرفراز ہو گا۔ تب تمام قومیں جوق در جوق اُس کے پاس پہنچیں گی،
در روزهای آخر، کوهی که معبد بزرگ خداوند بر آن بنا شده، بلندترین کوه دنیا می‌شود و ملّتهای مختلف به آنجا می‌آیند،
اور بےشمار اُمّتیں آ کر کہیں گی، ”آؤ، ہم رب کے پہاڑ پر چڑھ کر یعقوب کے خدا کے گھر کے پاس جائیں تاکہ وہ ہمیں اپنی مرضی کی تعلیم دے اور ہم اُس کی راہوں پر چلیں۔“ کیونکہ صیون پہاڑ سے رب کی ہدایت نکلے گی، اور یروشلم سے اُس کا کلام صادر ہو گا۔
و اقوام بسیار خواهند گفت: «بیایید به کوه خداوند و معبد بزرگ خدای اسرائیل برویم، او آنچه را که می‌خواهد ما انجام دهیم به ما خواهد آموخت. ما در راهی که او برگزیده است گام برمی‌داریم. زیرا خداوند در صهیون با قوم خود سخن می‌گوید و تعالیم او از اورشلیم اعلام می‌شوند.»
رب بین الاقوامی جھگڑوں کو نپٹائے گا اور بےشمار قوموں کا انصاف کرے گا۔ تب وہ اپنی تلواروں کو کوٹ کر پھالے بنائیں گی اور اپنے نیزوں کو کانٹ چھانٹ کے اوزار میں تبدیل کریں گی۔ اب سے نہ ایک قوم دوسری پر حملہ کرے گی، نہ لوگ جنگ کرنے کی تربیت حاصل کریں گے۔
خداوند در بین اقوام جهان داوری می‌کند. اختلافات قدرتهای بزرگ را در دور و نزدیک جهان حل می‌کند. مردم از شمشیرهای خود گاوآهن و از نیزه‌های خود ارّه می‌سازند. قومی به روی قوم دیگر شمشیر نمی‌کشد و برای جنگ و خونریزی آماده نمی‌شود.
اے یعقوب کے گھرانے، آؤ ہم رب کے نور میں چلیں!
ای فرزندان یعقوب اکنون بیایید و در نوری که خداوند به ما می‌دهد گام برداریم.
اے اللہ، تُو نے اپنی قوم، یعقوب کے گھرانے کو ترک کر دیا ہے۔ اور کیا عجب! کیونکہ وہ مشرقی جادوگری سے بھر گئے ہیں۔ فلستیوں کی طرح ہمارے لوگ بھی قسمت کا حال پوچھتے ہیں، وہ پردیسیوں کے ساتھ بغل گیر رہتے ہیں۔
ای خدا، تو قوم خود -‌خاندان یعقوب- را ترک کرده‌ای. زمین از جادوگریهای شرقی و فلسطینی پر شده و مردم از رسوم بیگانگان پیروی می‌کنند.
اسرائیل سونے چاندی سے بھر گیا ہے، اُس کے خزانوں کی حد ہی نہیں رہی۔ ہر طرف گھوڑے ہی گھوڑے نظر آتے ہیں، اور اُن کے رتھ گنے نہیں جا سکتے۔
سرزمین آنها از طلا و نقره پر است و خزائن آنها نهایت ندارد. سرزمین آنها پر از اسب و ارّابه‌هایشان بی‌شمار است.
لیکن ساتھ ساتھ اُن کا ملک بُتوں سے بھی بھر گیا ہے۔ جو چیزیں اُن کے ہاتھوں نے بنائیں اُن کے سامنے وہ جھک جاتے ہیں، جو کچھ اُن کی اُنگلیوں نے تشکیل دیا اُسے وہ سجدہ کرتے ہیں۔
دیار آنها از بُتها پر شده است و ساخته‌های دست خود را می‌پرستند.
چنانچہ اب اُنہیں خود جھکایا جائے گا، اُنہیں پست کیا جائے گا۔ اے رب، اُنہیں معاف نہ کر!
مردم همه حقیر و شرمسار شده‌اند. خدایا آنها را نبخش.
چٹانوں میں گھس جاؤ! خاک میں چھپ جاؤ! کیونکہ رب کا دہشت انگیز اور شاندار جلال آنے کو ہے۔
آنها برای فرار از خشم و قدرت و جلال خداوند، خود را در غارهای کوههای سنگی و یا در حفره‌هایی که در زمین کنده‌اند پنهان می‌کنند.
تب انسان کی مغرور آنکھوں کو نیچا کیا جائے گا، مردوں کا تکبر خاک میں ملایا جائے گا۔ اُس دن صرف رب ہی سرفراز ہو گا۔
روزی خواهد آمد که غرور و تکبّر مردمان از بین می‌رود و فقط خداوند جلال می‌یابد.
کیونکہ رب الافواج نے ایک خاص دن ٹھہرایا ہے جس میں سب کچھ جو مغرور، بلند یا سرفراز ہو زیر کیا جائے گا۔
در آن روز خداوند متعال تمام زورمندان و مغروران و متکبّران را پست و حقیر خواهد ساخت.
لبنان میں دیودار کے تمام بلند و بالا درخت، بسن کے کُل بلوط،
او درختان سرو لبنان و کاجهای باشان را از بین خواهد برد.
تمام عالی پہاڑ اور اونچی پہاڑیاں،
او کوهها و تل‌های بلند،
ہر عظیم بُرج اور قلعہ بند دیوار،
و بُرج‌ها و حصارهای قلعه‌های رفیع را هموار خواهد ساخت.
سمندر کا ہر عظیم تجارتی اور شاندار جہاز زیر ہو جائے گا۔
او حتّی بزرگترین و زیباترین کشتی‌ها را غرق می‌کند.
چنانچہ انسان کا غرور خاک میں ملایا جائے گا اور مردوں کا تکبر نیچا کر دیا جائے گا۔ اُس دن صرف رب ہی سرفراز ہو گا،
غرور بشر پایان می‌یابد و تکبّرش از بین خواهد رفت و بُتها کاملاً محو خواهند شد. در آن روز تنها خداوند جلال خواهد یافت.
اور بُت سب کے سب فنا ہو جائیں گے۔
غرور بشر پایان می‌یابد و تکبّرش از بین خواهد رفت و بُتها کاملاً محو خواهند شد. در آن روز تنها خداوند جلال خواهد یافت.
جب رب زمین کو دہشت زدہ کرنے کے لئے اُٹھ کھڑا ہو گا تو لوگ مٹی کے گڑھوں میں کھسک جائیں گے۔ رب کی مہیب اور شاندار تجلّی کو دیکھ کر وہ چٹانوں کے غاروں میں چھپ جائیں گے۔
وقتی او برای لرزاندن زمین بیاید، مردم برای فرار از خشم و قدرت و جلال خدا، خود را در غارهای کوههای سنگی یا در حفره‌هایی که در زمین کنده‌اند پنهان خواهند کرد.
اُس دن انسان سونے چاندی کے اُن بُتوں کو پھینک دے گا جنہیں اُس نے سجدہ کرنے کے لئے بنا لیا تھا۔ اُنہیں چوہوں اور چمگادڑوں کے آگے پھینک کر
وقتی آن روز فرا رسد، آنها بُتهای طلایی و نقره‌ای را که خود ساخته بودند به جلوی موشهای کور و خفّاشها می‌ریزند.
وہ چٹانوں کے شگافوں اور دراڑوں میں گھس جائیں گے تاکہ رب کی مہیب اور شاندار تجلّی سے بچ جائیں جب وہ زمین کو دہشت زدہ کرنے کے لئے اُٹھ کھڑا ہو گا۔
چنانچہ انسان پر اعتماد کرنے سے باز آؤ جس کی زندگی دم بھر کی ہے۔ اُس کی قدر ہی کیا ہے؟