Hosea 9

اے اسرائیل، خوشی نہ منا، دیگر اقوام کی طرح شادیانہ مت بجا۔ کیونکہ تُو زنا کرتے کرتے اپنے خدا سے دُور ہوتا جا رہا ہے۔ جہاں بھی لوگ گندم گاہتے ہیں وہاں تُو جا کر اپنی عصمت فروشی کے پیسے جمع کرتا ہے، یہی کچھ تجھے پیارا ہے۔
ای اسرائیل، مانند اقوام دیگر وجد و خوشی نکن، زیرا تو خدای خود را ترک گفته‌ای و به او خیانت کرده‌ای. در همه‌جا مانند فاحشه‌ها خودفروشی نموده‌ای.
اِس لئے آئندہ گندم گاہنے اور انگور کا رس نکالنے کی جگہیں اُنہیں خوراک مہیا نہیں کریں گی، اور انگور کی فصل اُنہیں رس مہیا نہیں کرے گی۔
امّا بزودی غلّه و روغن به اندازهٔ کافی نخواهی داشت و شرابی هم نخواهد بود.
اسرائیلی رب کے ملک میں نہیں رہیں گے بلکہ اُنہیں مصر واپس جانا پڑے گا، اُنہیں اسور میں ناپاک چیزیں کھانی پڑیں گی۔
قوم اسرائیل دیگر در سرزمین خداوند زندگی نخواهند کرد، بلکه به مصر و آشور به اسارت برده خواهند شد و در آنجا غذا و خوراک ناپاک خواهند خورد.
وہاں وہ رب کو نہ مَے کی اور نہ ذبح کی قربانیاں پیش کر سکیں گے۔ اُن کی روٹی ماتم کرنے والوں کی روٹی جیسی ہو گی یعنی جو بھی اُسے کھائے وہ ناپاک ہو جائے گا۔ ہاں، اُن کا کھانا صرف اُن کی اپنی بھوک مٹانے کے لئے ہو گا، اور وہ رب کے گھر میں نہیں آئے گا۔
در آن سرزمینهای بیگانه ‌ایشان نخواهند توانست به خداوند شراب هدیه کنند و یا برای او قربانی بیاورند. هرکسی از خوراک آنها بخورد، ناپاک خواهد شد. مانند خوراکی که در مراسم سوگواری می‌خورند. فقط برای جلوگیری از گرسنگی استفاده خواهد شد، چیزی از آن برای هدیه به معبد بزرگ خداوند برده نخواهد شد.
اُس وقت تم عیدوں پر کیا کرو گے؟ رب کے تہواروں کو تم کیسے مناؤ گے؟
پس در ایّام عید و روزهای خاص خداوند چه خواهند کرد؟
جو تباہ شدہ ملک سے نکلیں گے اُنہیں مصر اکٹھا کرے گا، اُنہیں میمفِس دفنائے گا۔ خود رَو پودے اُن کی قیمتی چاندی پر قبضہ کریں گے، کانٹےدار جھاڑیاں اُن کے گھروں پر چھا جائیں گی۔
هنگامی‌که فاجعه فرا رسد و مردم پراکنده گردند، مصریان ایشان را برای دفن کردن در شهر ممفیس جمع خواهند کرد. در جاهایی که اشیای نفیسِ نقره‌ای را جمع می‌کردند و همچنین در خانه‌هایشان خار و خس خواهد رویید.
سزا کے دن آ گئے ہیں، حساب کتاب کے دن پہنچ گئے ہیں۔ اسرائیل یہ بات جان لے۔ تم کہتے ہو، ”یہ نبی احمق ہے، روح کا یہ بندہ پاگل ہے۔“ کیونکہ جتنا سنگین تمہارا گناہ ہے اُتنے ہی زور سے تم میری مخالفت کرتے ہو۔
مردم اسرائیل بدانند که زمان عقوبت و مکافات ایشان فرا رسیده است. گناه و خطای قوم اسرائیل زیاد است، زیرا از روی بغض و نفرت، نبی را احمق می‌گویند و کسی را که از خدا الهام می‌گیرد، دیوانه می‌خوانند.
نبی میرے خدا کی طرف سے اسرائیل کا پہرے دار بنایا گیا ہے۔ لیکن جہاں بھی وہ جائے وہاں اُسے پھنسانے کے پھندے لگائے گئے ہیں، بلکہ اُسے اُس کے خدا کے گھر میں بھی ستایا جاتا ہے۔
نبی از جانب خدا آمده است تا نگهبان قوم او باشد، امّا به هرجایی که می‌رود، برایش دامی نهاده شده است. این مردم حتّی در معبد بزرگ هم دشمنی خود را نشان می‌دهند.
اُن سے نہایت ہی خراب کام سرزد ہوا ہے، ایسا شریر کام جیسا جِبعہ کے باشندوں سے ہوا تھا۔ اللہ اُن کا قصور یاد کر کے اُن کے گناہوں کی مناسب سزا دے گا۔
آنها مانند روزهایی که در جبعه بودند، بی‌نهایت خود را فاسد ساخته‌اند. خدا گناهانشان را فراموش نمی‌کند و آنها را به جزای کارهایشان می‌رساند.
رب فرماتا ہے، ”جب میرا اسرائیل سے پہلا واسطہ پڑا تو ریگستان میں انگور جیسا لگ رہا تھا۔ تمہارے باپ دادا انجیر کے درخت پر لگے پہلے پکنے والے پھل جیسے نظر آئے۔ لیکن بعل فغور کے پاس پہنچتے ہی اُنہوں نے اپنے آپ کو اُس شرم ناک بُت کے لئے مخصوص کر لیا۔ تب وہ اپنے عاشق جیسے مکروہ ہو گئے۔
خداوند می‌فرماید: «وقتی اسرائیل را یافتم برای من مانند انگور در بیابان و یافتن نیاکانشان مانند نوبر انجیر، برایم لذّتبخش بود. امّا وقتی به شهر فغور رفتند، خود را وقف بت بعل کردند و بزودی مثل خدایانی که عاشق آنها بودند مکروه و ناپاک شدند.
اب اسرائیل کی شان و شوکت پرندے کی طرح اُڑ کر غائب ہو جائے گی۔ آئندہ نہ کوئی اُمید سے ہو گی، نہ بچہ جنے گی۔
شکوه افرایم مانند پرنده‌ای پرواز می‌کند. زنهای ایشان دیگر حامله نمی‌شوند و جنینی در رحم بسته نمی‌شود و بچّه‌ای به دنیا نخواهد آمد.
اگر وہ اپنے بچوں کو پروان چڑھنے تک پالیں بھی توبھی مَیں اُنہیں بےاولاد کر دوں گا۔ ایک بھی نہیں رہے گا۔ اُن پر افسوس جب مَیں اُن سے دُور ہو جاؤں گا۔
اگر هم فرزندانشان بزرگ شوند، من همه را از آنها می‌گیرم و یک نفر را هم زنده نمی‌گذارم. وای به حال آنها وقتی‌که من آنها را ترک کنم!»
پہلے جب مَیں نے اسرائیل پر نظر ڈالی تو وہ صور کی مانند شاندار تھا، اُسے شاداب جگہ پر پودے کی طرح لگایا گیا تھا۔ لیکن اب اُسے اپنی اولاد کو باہر لا کر قاتل کے حوالے کرنا پڑے گا۔“
زمانی افرایم مانند نخل خرما در جای باصفایی روییده بود، امّا اکنون باید فرزندان خود را به کشتارگاه ببرد.
اے رب، اُنہیں دے! کیا دے؟ ہونے دے کہ اُن کے بچے پیٹ میں ضائع ہو جائیں، کہ عورتیں دودھ نہ پلا سکیں۔
خداوندا، برای این قوم از تو چه طلب کنم؟ رحمهایی که نتوانند جنین را در خود بپرورانند و پستانهای خشکی که نتوانند شیر بدهند.
رب فرماتا ہے، ”جب اُن کی تمام بےدینی جِلجال میں ظاہر ہوئی تو مَیں نے اُن سے نفرت کی۔ اُن کی بُری حرکتوں کی وجہ سے مَیں اُنہیں اپنے گھر سے نکال دوں گا۔ آئندہ مَیں اُنہیں پیار نہیں کروں گا۔ اُن کے تمام راہنما سرکش ہیں۔
خداوند می‌فرماید: «تمام شرارت این قوم از جلجال شروع شد و در همان‌جا بود که من از آنها بیزار شدم. به‌خاطر همین شرارتشان، آنها را از خانهٔ خود بیرون می‌کنم. دیگر آنها را دوست نخواهم داشت، زیرا همهٔ رهبران ایشان سرکش هستند.
اسرائیل کو مارا گیا، لوگوں کی جڑ سوکھ گئی ہے، اور وہ پھل نہیں لا سکتے۔ اُن کے بچے پیدا ہو بھی جائیں تو مَیں اُن کی قیمتی اولاد کو مار ڈالوں گا۔“
بنی‌اسرائیل چون گیاهی است که ریشه‌اش خشکیده و میوه‌ای نمی‌دهد. ایشان فرزندی نخواهند داشت، امّا اگر فرزندی هم داشتند که برایشان عزیز باشد، او را خواهم کُشت.»
میرا خدا اُنہیں رد کرے گا، اِس لئے کہ اُنہوں نے اُس کی نہیں سنی۔ چنانچہ اُنہیں دیگر اقوام میں مارے مارے پھرنا پڑے گا۔
خدای من آنها را ترک خواهد کرد. آنها در بین اقوام دیگر سرگردان و آواره خواهند شد، زیرا به کلام خدا گوش ندادند.