Hosea 4

اے اسرائیلیو، رب کا کلام سنو! کیونکہ رب کا ملک کے باشندوں سے مقدمہ ہے۔ ”الزام یہ ہے کہ ملک میں نہ وفاداری، نہ مہربانی اور نہ اللہ کا عرفان ہے۔
ای بنی‌اسرائیل، به کلام خداوند گوش بدهید. خداوند ساکنان این سرزمین را محاکمه می‌کند، زیرا در آنجا وفاداری، صداقت و خدا شناسی وجود ندارد.
کوسنا، جھوٹ بولنا، چوری اور زنا کرنا عام ہو گیا ہے۔ روز بہ روز قتل و غارت کی نئی خبریں ملتی رہتی ہیں۔
بلکه نفرین، دروغ گویی، آدم‌کشی، دزدی، زناکاری و خونریزی وجود دارد.
اِسی لئے ملک میں کال ہے اور اُس کے تمام باشندے پژمُردہ ہو گئے ہیں۔ جنگلی جانور، پرندے اور مچھلیاں بھی فنا ہو رہی ہیں۔
بنابراین زمین خشک خواهد شد و همهٔ ساکنان آن همراه با حیوانات وحشی، مرغان هوا و حتّی ماهیان دریا از بین خواهند رفت.
لیکن بلاوجہ کسی پر الزام مت لگانا، نہ خواہ مخواہ کسی کی تنبیہ کرو! اے امامو، مَیں تم ہی پر الزام لگاتا ہوں۔
خداوند می‌فرماید: «هیچ‌کس نباید دیگری را سرزنش کند و او را گناهکار بداند. ای کاهنان، من شما را متّهم می‌کنم.
اے امام، دن کے وقت تُو ٹھو کر کھا کر گرے گا، اور رات کے وقت نبی گر کر تیرے ساتھ پڑا رہے گا۔ مَیں تیری ماں کو بھی تباہ کروں گا۔
شب و روز مرتکب خطا و لغزش می‌شوید. انبیا هم بهتر از شما نیستند. من مادرتان، اسرائیل را نابود می‌کنم.
افسوس، میری قوم اِس لئے تباہ ہو رہی ہے کہ وہ صحیح علم نہیں رکھتی۔ اور کیا عجب جب تم اماموں نے یہ علم رد کر دیا ہے۔ اب مَیں تمہیں بھی رد کرتا ہوں۔ آئندہ تم امام کی خدمت ادا نہیں کرو گے۔ چونکہ تم اپنے خدا کی شریعت بھول گئے ہو اِس لئے مَیں تمہاری اولاد کو بھی بھول جاؤں گا۔
قوم من به‌خاطر اینکه مرا نمی‌شناسند، هلاک می‌شود. شما ای کاهنان نخواستید که مرا بشناسید و تعالیم مرا رد کردید، پس من هم شما را طرد می‌کنم و پسران شما را به عنوان کاهن نخواهم شناخت.
اماموں کی تعداد جتنی بڑھتی گئی اُتنا ہی وہ میرا گناہ کرتے گئے۔ اُنہوں نے اپنی عزت ایسی چیز کے عوض چھوڑ دی جو رُسوائی کا باعث ہے۔
«هرچقدر تعداد شما زیادتر شد، گناهان شما هم نسبت به من زیادتر شد. پس من هم جلال شما را به ننگ تبدیل می‌کنم.
میری قوم کے گناہ اُن کی خوراک ہیں، اور وہ اِس لالچ میں رہتے ہیں کہ لوگوں کا قصور مزید بڑھ جائے۔
کاهنان از گناهان مردم برای منفعت شخصی خود استفاده می‌کنند و بنابراین مردم را به گناه کردن تشویق می‌نمایند،
چنانچہ اماموں اور قوم کے ساتھ ایک جیسا سلوک کیا جائے گا۔ دونوں کو مَیں اُن کے چال چلن کی سزا دوں گا، دونوں کو اُن کی حرکتوں کا اجر دوں گا۔
پس هم کاهنان و هم مردم را به‌خاطر گناهانشان مجازات خواهم کرد.
کھانا تو وہ کھائیں گے لیکن سیر نہیں ہوں گے۔ زنا بھی کرتے رہیں گے، لیکن بےفائدہ۔ اِس سے اُن کی تعداد نہیں بڑھے گی۔ کیونکہ اُنہوں نے رب کا خیال کرنا چھوڑ دیا ہے۔
خواهید خورد، امّا سیر نخواهید شد؛ الههٔ باروری را پرستش خواهید کرد، امّا به تعدادتان افزوده نخواهد شد، زیرا مرا که خدای شما هستم، ترک کرده بُتها را پرستش می‌‌کنید.
زنا کرنے اور نئی اور پرانی مَے پینے سے لوگوں کی عقل جاتی رہتی ہے۔
«زنا، شراب کهنه و نو، عقل قوم مرا از بین برده است.
میری قوم لکڑی سے دریافت کرتی ہے کہ کیا کرنا ہے، اور اُس کی لاٹھی اُسے ہدایت دیتی ہے۔ کیونکہ زناکاری کی روح نے اُنہیں بھٹکا دیا ہے، زنا کرتے کرتے وہ اپنے خدا سے کہیں دُور ہو گئے ہیں۔
آنها از یک تکه چوب بی‌جان راهنمایی می‌طلبند و از عصای چوبی می‌خواهند که از آینده به آنها خبر بدهد. دلبستگی به زناکاری، آنها را گمراه کرده است. بنابراین، نسبت به خدای خود خیانت کرده و به دنبال خدایان دیگر رفته‌اند.
وہ پہاڑوں کی چوٹیوں پر اپنے جانوروں کو قربان کرتے ہیں اور پہاڑیوں پر چڑھ کر بلوط، سفیدہ یا کسی اَور درخت کے خوش گوار سائے میں بخور کی قربانیاں پیش کرتے ہیں۔ اِسی لئے تمہاری بیٹیاں عصمت فروش بن گئی ہیں، اور تمہاری بہوئیں زنا کرتی ہیں۔
بر روی کوهها و بالای تپّه‌ها قربانی می‌کنند و در زیر درخت بلوط و هر نوع درخت دیگری که سایهٔ خوبی داشته باشد، بُخور می‌سوزانند. «در نتیجه دخترانتان به فاحشه‌گری و عروسانتان به زناکاری کشیده می‌شوند.
لیکن مَیں اُنہیں اُن کی عصمت فروشی اور زناکاری کی سزا کیوں دوں جبکہ تم مرد کسبیوں سے صحبت رکھتے اور دیوتاؤں کی خدمت میں عصمت فروشی کرنے والی عورتوں کے ساتھ قربانیاں چڑھاتے ہو؟ ایسی حرکتوں سے ناسمجھ قوم تباہ ہو رہی ہے۔
امّا من دختران و عروسانتان را به‌خاطر کارهایشان مجازات نمی‌کنم، زیرا خود شما مردها با فاحشه‌های پرستشگاهها به جاهای خلوت می‌روید و به اتّفاق آنها برای بُتها قربانی می‌کنید. مردم نادان از بین خواهند رفت.
اے اسرائیل، تُو عصمت فروش ہے، لیکن یہوداہ خبردار رہے کہ وہ اِس جرم میں ملوث نہ ہو جائے۔ اسرائیل کے شہروں جِلجال اور بیت آون کی قربان گاہوں کے پاس مت جانا۔ ایسی جگہوں پر رب کا نام لے کر اُس کی حیات کی قَسم کھانا منع ہے۔
«اگرچه مردم اسرائیل زنا می‌کنند، امّا ای یهودا، تو مرتکب چنین گناهی نشو. برای پرستش به جلجال و یا بیت‌آون نرو و به نام خدای زنده سوگند نخور.
اسرائیل تو ضدی گائے کی طرح اَڑ گیا ہے۔ تو پھر رب اُنہیں کس طرح سبزہ زار میں بھیڑ کے بچوں کی طرح چَرا سکتا ہے؟
مردم اسرائیل مانند گوساله سرکش هستند، خداوند چگونه آنها را به چراگاههای سرسبز ببرد؟
اسرائیل تو بُتوں کا اتحادی ہے، اُسے چھوڑ دے!
افرایم دلبستهٔ بُتها شده است، پس او را تنها به حال خود بگذار.
یہ لوگ شراب کی محفل سے فارغ ہو کر زناکاری میں لگ جاتے ہیں۔ وہ ناجائز محبت کرتے کرتے کبھی نہیں تھکتے۔ لیکن اِس کا اجر اُن کی اپنی بےعزتی ہے۔
آنها بعد از آنکه شراب می‌نوشند، برای ارضای شهوت به دنبال ‌فاحشه‌ها می‌روند. آنها رسوایی را بر عزّت و شرافت ترجیح می‌دهند.
آندھی اُنہیں اپنی لپیٹ میں لے کر اُڑا لے جائے گی، اور وہ اپنی قربانیوں کے باعث شرمندہ ہو جائیں گے۔
بادی شدید آنها را خواهد برد و به‌خاطر قربانی‌هایی که برای بُتها کرده‌اند، رسوا خواهند شد.