Genesis 6

دنیا میں لوگوں کی تعداد بڑھنے لگی۔ اُن کے ہاں بیٹیاں پیدا ہوئیں۔
وقتی تعداد آدمیان ‌در روی زمین ‌زیاد شد و دختران‌ متولّد شدند،
تب آسمانی ہستیوں نے دیکھا کہ بنی نوع انسان کی بیٹیاں خوب صورت ہیں، اور اُنہوں نے اُن میں سے کچھ چن کر اُن سے شادی کی۔
پسران ‌خدا، دیدند كه ‌دختران‌ آدمیان ‌چقدر زیبا هستند. پس‌ هر كدام‌ را كه‌ دوست ‌داشتند، به‌ همسری خود گرفتند.
پھر رب نے کہا، ”میری روح ہمیشہ کے لئے انسان میں نہ رہے کیونکہ وہ فانی مخلوق ہے۔ اب سے وہ 120 سال سے زیادہ زندہ نہیں رہے گا۔“
پس‌ خداوند فرمود: «روح‌ من ‌برای همیشه‌ در انسان ‌فانی، باقی نخواهد ماند. از این ‌به ‌بعد، طول ‌عمر او یک‌ صد و بیست‌ سال‌ خواهد بود.»
اُن دنوں میں اور بعد میں بھی دنیا میں دیو تھے جو انسانی عورتوں اور اُن آسمانی ہستیوں کی شادیوں سے پیدا ہوئے تھے۔ یہ دیو قدیم زمانے کے مشہور سورما تھے۔
در آن ‌روزها و بعد از آن‌، مردان ‌قوی هیكلی از نسل‌ دختران‌ آدمیان ‌و پسران ‌خدا به وجود آمدند كه ‌دلاوران‌ بزرگ‌ و مشهوری در زمان ‌قدیم‌ شدند.
رب نے دیکھا کہ انسان نہایت بگڑ گیا ہے، کہ اُس کے تمام خیالات لگاتار بُرائی کی طرف مائل رہتے ہیں۔
وقتی خداوند دید كه‌ چگونه ‌تمام‌ مردم ‌روی زمین‌، شریر شده‌اند و تمام‌ افكار آنها فكرهای گناه‌آلود است‌،
وہ پچھتایا کہ مَیں نے انسان کو بنا کر دنیا میں رکھ دیا ہے، اور اُسے سخت دُکھ ہوا۔
از اینكه ‌انسان‌ را آفریده ‌و در روی زمین‌ گذاشته‌ بود، متأسف ‌و بسیار غمگین‌ شد.
اُس نے کہا، ”گو مَیں ہی نے انسان کو خلق کیا مَیں اُسے رُوئے زمین پر سے مٹا ڈالوں گا۔ مَیں نہ صرف لوگوں کو بلکہ زمین پر چلنے پھرنے اور رینگنے والے جانوروں اور ہَوا کے پرندوں کو بھی ہلاک کر دوں گا، کیونکہ مَیں پچھتاتا ہوں کہ مَیں نے اُن کو بنایا۔“
پس ‌فرمود: «من ‌این ‌مردم‌ و چارپایان ‌و خزندگان‌ و پرندگانی را كه‌ آفریده‌ام، ‌نابود خواهم‌ كرد. زیرا از اینکه ‌آنها را آفریده‌ام‌، متأسف ‌هستم‌.»
صرف نوح پر رب کی نظرِ کرم تھی۔
امّا خداوند از نوح ‌راضی بود.
یہ اُس کی زندگی کا بیان ہے۔ نوح راست باز تھا۔ اُس زمانے کے لوگوں میں صرف وہی بےقصور تھا۔ وہ اللہ کے ساتھ ساتھ چلتا تھا۔
داستان‌ زندگی نوح ‌از این ‌قرار بود: نوح ‌سه ‌پسر داشت ‌به ‌نامهای سام‌، حام‌ و یافث‌. او در زمان‌ خود مردی عادل‌ و پرهیزكار بود و همیشه ‌با خدا ارتباط ‌داشت‌.
نوح کے تین بیٹے تھے، سِم، حام اور یافت۔
داستان‌ زندگی نوح ‌از این ‌قرار بود: نوح ‌سه ‌پسر داشت ‌به ‌نامهای سام‌، حام‌ و یافث‌. او در زمان‌ خود مردی عادل‌ و پرهیزكار بود و همیشه ‌با خدا ارتباط ‌داشت‌.
لیکن دنیا اللہ کی نظر میں بگڑی ہوئی اور ظلم و تشدد سے بھری ہوئی تھی۔
امّا تمام‌ مردم‌ در حضور خدا گناهكار بودند و ظلم‌ و ستم‌ همه‌جا را پُر كرده‌ بود.
جہاں بھی اللہ دیکھتا دنیا خراب تھی، کیونکہ تمام جانداروں نے زمین پر اپنی روِش کو بگاڑ دیا تھا۔
خدا دید كه‌ مردم‌ زمین‌ فاسد شده‌اند و همه‌ راه‌ فساد پیش‌ گرفته‌اند.
تب اللہ نے نوح سے کہا، ”مَیں نے تمام جانداروں کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، کیونکہ اُن کے سبب سے پوری دنیا ظلم و تشدد سے بھر گئی ہے۔ چنانچہ مَیں اُن کو زمین سمیت تباہ کر دوں گا۔
خدا به ‌نوح ‌فرمود: «تصمیم‌ گرفته‌ام ‌بشر را از بین ‌ببرم‌. چون ‌ظلم ‌و فساد آنها دنیا را پُر كرده ‌است‌، بنابراین ‌من ‌ایشان‌ را همراه با زمین‌ نابود خواهم‌ كرد.
اب اپنے لئے سرو کی لکڑی کی کشتی بنا لے۔ اُس میں کمرے ہوں اور اُسے اندر اور باہر تارکول لگا۔
«تو برای خودت ‌یک ‌كشتی از چوب ‌درخت ‌سرو بساز كه‌ چندین‌ اتاق ‌داشته ‌باشد. داخل‌ و خارج‌ آن‌ را با قیر بپوشان‌.
اُس کی لمبائی 450 فٹ، چوڑائی 75 فٹ اور اونچائی 45 فٹ ہو۔
آن ‌را این‌طور بساز: درازای آن ‌صد و پنجاه ‌متر، پهنای آن‌ بیست ‌و پنج‌ متر و ارتفاع آن ‌پانزده ‌متر.
کشتی کی چھت کو یوں بنانا کہ اُس کے نیچے 18 انچ کھلا رہے۔ ایک طرف دروازہ ہو، اور اُس کی تین منزلیں ہوں۔
پنجره‌ای هم ‌نزدیک ‌سقف ‌در حدود نیم‌متر بساز و در كشتی را در كنار آن‌ قرار بده‌. كشتی را طوری بساز كه ‌دارای سه ‌طبقه ‌باشد.
مَیں پانی کا اِتنا بڑا سیلاب لاؤں گا کہ وہ زمین کے تمام جانداروں کو ہلاک کر ڈالے گا۔ زمین پر سب کچھ فنا ہو جائے گا۔
«من ‌توفان‌ و باران ‌شدید بر زمین ‌خواهم ‌فرستاد تا همهٔ جانداران ‌هلاک‌ گردند و هرچه ‌بر روی زمین ‌است ‌بمیرد.
لیکن تیرے ساتھ مَیں عہد باندھوں گا جس کے تحت تُو اپنے بیٹوں، اپنی بیوی اور بہوؤں کے ساتھ کشتی میں جائے گا۔
امّا با تو پیمان ‌می‌بندم‌. تو به اتّفاق ‌پسرانت‌ و همسرت ‌و عروسهایت ‌به ‌كشتی داخل ‌می‌شوی‌.
ہر قسم کے جانور کا ایک نر اور ایک مادہ بھی اپنے ساتھ کشتی میں لے جانا تاکہ وہ تیرے ساتھ جیتے بچیں۔
از تمام ‌حیوانات ‌یعنی پرندگان‌، چارپایان ‌و خزندگان ‌یک ‌جفت ‌نر و ماده‌ با خودت ‌به‌ كشتی ببر تا آنها را زنده ‌نگاه‌داری‌.
ہر قسم کے پَر رکھنے والے جانور اور ہر قسم کے زمین پر پھرنے یا رینگنے والے جانور دو دو ہو کر تیرے پاس آئیں گے تاکہ جیتے بچ جائیں۔
از تمام ‌حیوانات ‌یعنی پرندگان‌، چارپایان ‌و خزندگان ‌یک ‌جفت ‌نر و ماده‌ با خودت ‌به‌ كشتی ببر تا آنها را زنده ‌نگاه‌داری‌.
جو بھی خوراک درکار ہے اُسے اپنے اور اُن کے لئے جمع کر کے کشتی میں محفوظ کر لینا۔“
از هر نوع ‌غذا برای خودت‌ و برای آنها با خود بردار.»
نوح نے سب کچھ ویسا ہی کیا جیسا اللہ نے اُسے بتایا۔
نوح‌ هرچه ‌خدا به ‌او دستور داده ‌بود، انجام ‌داد.