Genesis 20

ابراہیم وہاں سے جنوب کی طرف دشتِ نجب میں چلا گیا اور قادس اور شُور کے درمیان جا بسا۔ کچھ دیر کے لئے وہ جرار میں ٹھہرا، لیکن اجنبی کی حیثیت سے۔
ابراهیم ‌از ممری كوچ‌ كرد و به‌ جنوب‌ كنعان‌ رفت ‌و در محلی بین ‌قادش ‌و شور ساكن‌ شد. مدّتی بعد، وقتی‌که ‌در جرار ساكن ‌بودند،
وہاں اُس نے لوگوں کو بتایا، ”سارہ میری بہن ہے۔“ اِس لئے جرار کے بادشاہ ابی مَلِک نے کسی کو بھجوا دیا کہ اُسے محل میں لے آئے۔
او دربارهٔ زن‌ خود سارا، گفت‌: «او خواهر من ‌است‌.» بنابراین‌ ابی‌ملک ‌سلطان ‌جرار فرستاد تا سارا را برای او بیاورند.
لیکن رات کے وقت اللہ خواب میں ابی مَلِک پر ظاہر ہوا اور کہا، ”موت تیرے سر پر کھڑی ہے، کیونکہ جو عورت تُو اپنے گھر لے آیا ہے وہ شادی شدہ ہے۔“
یک‌ شب‌ خدا در رؤیا به‌ ابی‌ملک‌ ظاهر شد و فرمود: «تو خواهی مرد، زیرا این ‌زنی كه‌ گرفته‌ای شوهر دارد.»
اصل میں ابی مَلِک ابھی تک سارہ کے قریب نہیں گیا تھا۔ اُس نے کہا، ”میرے آقا، کیا تُو ایک بےقصور قوم کو بھی ہلاک کرے گا؟
ابی‌ملک‌ هنوز با سارا همخواب ‌نشده‌ بود. پس ‌گفت‌: «ای خداوند، من ‌بی‌گناهم ‌آیا من ‌و مردمانم‌ را نابود می‌كنی‌؟
کیا ابراہیم نے مجھ سے نہیں کہا تھا کہ سارہ میری بہن ہے؟ اور سارہ نے اُس کی ہاں میں ہاں ملائی۔ میری نیت اچھی تھی اور مَیں نے غلط کام نہیں کیا۔“
ابراهیم ‌خودش‌ گفت‌ كه ‌این ‌زن ‌خواهر اوست ‌و آن ‌زن‌ هم ‌همین ‌را گفت‌. من ‌این كار را از روی سادگی كرده‌ام ‌و گناهی مرتكب ‌نشده‌ام‌.»
اللہ نے کہا، ”ہاں، مَیں جانتا ہوں کہ اِس میں تیری نیت اچھی تھی۔ اِس لئے مَیں نے تجھے میرا گناہ کرنے اور اُسے چھونے سے روک دیا۔
خدا در رؤیا به‌ او جواب ‌داد: «بله‌، من ‌می‌دانم ‌كه ‌تو از روی صداقت‌ و سادگی این‌كار را كرده‌ای و به ‌همین ‌دلیل ‌تو را از گناه ‌حفظ‌ كردم‌ و نگذاشتم ‌به‌ او نزدیک ‌شوی‌.
اب اُس عورت کو اُس کے شوہر کو واپس کر دے، کیونکہ وہ نبی ہے اور تیرے لئے دعا کرے گا۔ پھر تُو نہیں مرے گا۔ لیکن اگر تُو اُسے واپس نہیں کرے گا تو جان لے کہ تیری اور تیرے لوگوں کی موت یقینی ہے۔“
امّا اکنون، این ‌زن‌ را به ‌نزد شوهرش‌ بفرست‌. او یک‌ نبی است‌، برای تو دعا خواهد كرد و تو نخواهی مرد. امّا اگر تو زن ‌را پس‌ ندهی‌، تو و تمام ‌مردمانت ‌هلاک‌ خواهید شد.»
ابی مَلِک نے صبح سویرے اُٹھ کر اپنے تمام کارندوں کو یہ سب کچھ بتایا۔ یہ سن کر اُن پر دہشت چھا گئی۔
صبح ‌روز بعد ابی‌ملک ‌تمام‌ درباریان‌ را صدا كرد و برای آنها تعریف‌ كرد كه‌ چه‌ اتّفاقی افتاده ‌است‌. همهٔ آنها ترسیدند.
پھر ابی مَلِک نے ابراہیم کو بُلا کر کہا، ”آپ نے ہمارے ساتھ کیا کِیا ہے؟ مَیں نے آپ کے ساتھ کیا غلط کام کیا کہ آپ نے مجھے اور میری سلطنت کو اِتنے سنگین جرم میں پھنسا دیا ہے؟ جو سلوک آپ نے ہمارے ساتھ کر دکھایا ہے وہ کسی بھی شخص کے ساتھ نہیں کرنا چاہئے۔
پس‌ ابی‌ملک‌ ابراهیم ‌را صدا كرد و از او پرسید: «این‌ چه‌كاری بود كه‌ با ما كردی‌؟ من‌ به‌ تو چه ‌بدی كرده‌ام ‌كه ‌تو این ‌بلا را بر سر من ‌و سرزمین ‌من ‌آوردی‌؟ هیچ‌كس‌ چنین‌ كاری كه ‌تو با من‌ كردی، نمی‌كرد.
آپ نے یہ کیوں کیا؟“
تو چرا این‌كار را كردی‌؟»
ابراہیم نے جواب دیا، ”مَیں نے اپنے دل میں کہا کہ یہاں کے لوگ اللہ کا خوف نہیں رکھتے ہوں گے، اِس لئے وہ میری بیوی کو حاصل کرنے کے لئے مجھے قتل کر دیں گے۔
ابراهیم ‌جواب‌ داد: «من‌ فكر كردم ‌در اینجا كسی از خدا نمی‌ترسد و مرا خواهند كشت ‌تا زن ‌مرا بگیرند.
حقیقت میں وہ میری بہن بھی ہے۔ وہ میرے باپ کی بیٹی ہے اگرچہ اُس کی اور میری ماں فرق ہیں۔ یوں مَیں اُس سے شادی کر سکا۔
در حقیقت‌ او خواهر من‌ هم ‌هست‌. او دختر پدر من ‌است ‌ولی دختر مادرم‌ نیست‌ و من ‌با او ازدواج‌ كرده‌ام‌.
پھر جب اللہ نے ہونے دیا کہ مَیں اپنے باپ کے گھرانے سے نکل کر اِدھر اُدھر پھروں تو مَیں نے اپنی بیوی سے کہا، ’مجھ پر یہ مہربانی کر کہ جہاں بھی ہم جائیں میرے بارے میں کہہ دینا کہ وہ میرا بھائی ہے‘۔“
پس‌ وقتی خدا مرا از خانهٔ پدری‌ام ‌به ‌سرزمین ‌بیگانه ‌فرستاد، من ‌به ‌زنم ‌گفتم‌: 'تو می‌توانی لطف‌ خود را به ‌من ‌این‌طور نشان ‌بدهی كه ‌به ‌همه ‌بگویی او برادر من ‌است‌.'»
پھر ابی مَلِک نے ابراہیم کو بھیڑبکریاں، گائےبَیل، غلام اور لونڈیاں دے کر اُس کی بیوی سارہ کو اُسے واپس کر دیا۔
بعد از این ‌ابی‌ملک ‌سارا را به ‌ابراهیم‌ پس ‌داد و علاوه‌‌بر آن‌ گوسفندان ‌و گاوان‌ و بُزها و غلامان ‌بسیاری به او بخشید.
اُس نے کہا، ”میرا ملک آپ کے لئے کھلا ہے۔ جہاں جی چاہے اُس میں جا بسیں۔“
همچنین ‌به‌ ابراهیم‌ گفت‌: «تمام ‌این ‌سرزمین‌ مال ‌من ‌است‌. در هرجای آن‌ كه‌ می‌خواهی اقامت ‌كن‌.»
سارہ سے اُس نے کہا، ”مَیں آپ کے بھائی کو چاندی کے ہزار سِکے دیتا ہوں۔ اِس سے آپ اور آپ کے لوگوں کے سامنے آپ کے ساتھ کئے گئے ناروا سلوک کا ازالہ ہو اور آپ کو بےقصور قرار دیا جائے۔“
او به ‌سارا گفت‌: «من ‌به ‌نشانهٔ اینكه ‌تو بی‌گناه ‌هستی، هزار تکهٔ ‌نقره ‌به ‌برادرت ‌می‌دهم ‌تا همه ‌بدانند كه ‌تو هیچ‌كار خلافی نكرده‌ای‌.»
تب ابراہیم نے اللہ سے دعا کی اور اللہ نے ابی مَلِک، اُس کی بیوی اور اُس کی لونڈیوں کو شفا دی، کیونکہ رب نے ابی مَلِک کے گھرانے کی تمام عورتوں کو سارہ کے سبب سے بانجھ بنا دیا تھا۔ لیکن اب اُن کے ہاں دوبارہ بچے پیدا ہونے لگے۔
به‌ خاطر آنچه ‌برای سارا، زن ‌ابراهیم‌ اتّفاق ‌افتاده‌ بود، خداوند تمام‌ زنان‌ اهل‌ خانهٔ ابی‌ملک ‌را نازا كرده ‌بود. بنابراین ‌ابراهیم‌ برای ابی‌ملک ‌دعا كرد و خدا، او را شفا بخشید. همچنین‌ خدا، زن‌ ابی‌ملک‌ و كنیزان‌ او را شفا داد و آنها توانستند صاحب‌ فرزندان‌ شوند.
تب ابراہیم نے اللہ سے دعا کی اور اللہ نے ابی مَلِک، اُس کی بیوی اور اُس کی لونڈیوں کو شفا دی، کیونکہ رب نے ابی مَلِک کے گھرانے کی تمام عورتوں کو سارہ کے سبب سے بانجھ بنا دیا تھا۔ لیکن اب اُن کے ہاں دوبارہ بچے پیدا ہونے لگے۔
به‌ خاطر آنچه ‌برای سارا، زن ‌ابراهیم‌ اتّفاق ‌افتاده‌ بود، خداوند تمام‌ زنان‌ اهل‌ خانهٔ ابی‌ملک ‌را نازا كرده ‌بود. بنابراین ‌ابراهیم‌ برای ابی‌ملک ‌دعا كرد و خدا، او را شفا بخشید. همچنین‌ خدا، زن‌ ابی‌ملک‌ و كنیزان‌ او را شفا داد و آنها توانستند صاحب‌ فرزندان‌ شوند.