Genesis 16

اب تک ابرام کی بیوی سارئی کے کوئی بچہ نہیں ہوا تھا۔ لیکن اُنہوں نے ایک مصری لونڈی رکھی تھی جس کا نام ہاجرہ تھا،
سارای زن ‌اَبرام ‌فرزندی نزاییده‌ بود. او یک‌ كنیز مصری به ‌نام ‌هاجر داشت‌.
اور ایک دن سارئی نے ابرام سے کہا، ”رب نے مجھے بچے پیدا کرنے سے محروم رکھا ہے، اِس لئے میری لونڈی کے ساتھ ہم بستر ہوں۔ شاید مجھے اُس کی معرفت بچہ مل جائے۔“ ابرام نے سارئی کی بات مان لی۔
سارای به ‌اَبرام‌ گفت‌: «خداوند مرا از بچّه‌دار شدن ‌محروم‌ كرده ‌است‌. چرا تو با كنیز من ‌هاجر همخواب‌ نمی‌شوی‌؟ شاید او فرزندی برای من به دنیا بیاورد.» اَبرام ‌با آنچه ‌سارای گفت‌ موافقت‌ كرد.
چنانچہ سارئی نے اپنی مصری لونڈی ہاجرہ کو اپنے شوہر ابرام کو دے دیا تاکہ وہ اُس کی بیوی بن جائے۔ اُس وقت ابرام کو کنعان میں بستے ہوئے دس سال ہو گئے تھے۔
بنابراین‌ سارای هاجر را به عنوان ‌زن‌ صیغه به اَبرام داد. (این واقعه پس از اینكه اَبرام‌ ده سال‌ در كنعان ‌زندگی كرده ‌بود، اتّفاق ‌افتاد.)
ابرام ہاجرہ سے ہم بستر ہوا تو وہ اُمید سے ہو گئی۔ جب ہاجرہ کو یہ معلوم ہوا تو وہ اپنی مالکن کو حقیر جاننے لگی۔
اَبرام ‌با هاجر همخواب ‌شد و او حامله‌ گردید. هاجر وقتی فهمید كه‌ حامله ‌است‌، مغرور شد و سارای را كوچک‌ شمرد.
تب سارئی نے ابرام سے کہا، ”جو ظلم مجھ پر کیا جا رہا ہے وہ آپ ہی پر آئے۔ مَیں نے خود اِسے آپ کے بازوؤں میں دے دیا تھا۔ اب جب اِسے معلوم ہوا ہے کہ اُمید سے ہے تو مجھے حقیر جاننے لگی ہے۔ رب میرے اور آپ کے درمیان فیصلہ کرے۔“
پس ‌سارای به‌ اَبرام‌ گفت‌: «این‌ تقصیر توست‌ كه ‌هاجر به‌ من ‌بی‌اعتنایی می‌كند. من ‌خودم ‌او را به ‌تو دادم‌، ولی او از وقتی كه‌ فهمید حامله ‌شده ‌است‌، به‌ من ‌بی‌اعتنایی می‌كند. خداوند قضاوت كند كه ‌تقصیر با كدام‌یک ‌از ماست‌. تقصیر من ‌یا تو؟»
ابرام نے جواب دیا، ”دیکھو، یہ تمہاری لونڈی ہے اور تمہارے اختیار میں ہے۔ جو تمہارا جی چاہے اُس کے ساتھ کرو۔“ اِس پر سارئی اُس سے اِتنا بُرا سلوک کرنے لگی کہ ہاجرہ فرار ہو گئی۔
اَبرام ‌در جواب‌ گفت‌: «بسیار خوب ‌او كنیز توست‌ و زیر نظر تو می‌باشد. هر كاری كه‌ می‌خواهی با او بكن‌.» پس ‌سارای‌، آن‌قدر هاجر را اذیّت ‌نمود تا او از آنجا فرار كرد.
رب کے فرشتے کو ہاجرہ ریگستان کے اُس چشمے کے قریب ملی جو شُور کے راستے پر ہے۔
فرشتهٔ خداوند هاجر را در بیابان، نزدیک‌ چشمه‌ای كه‌ در راه‌ شور است، ‌ملاقات ‌كرد.
اُس نے کہا، ”سارئی کی لونڈی ہاجرہ، تُو کہاں سے آ رہی ہے اور کہاں جا رہی ہے؟“ ہاجرہ نے جواب دیا، ”مَیں اپنی مالکن سارئی سے فرار ہو رہی ہوں۔“
فرشته ‌گفت‌: «هاجر، كنیز سارای‌، از كجا می‌آیی و به كجا می‌روی‌؟» هاجر گفت‌: «من‌ از دست ‌بانویم ‌فرار كرده‌ام‌.»
رب کے فرشتے نے اُس سے کہا، ”اپنی مالکن کے پاس واپس چلی جا اور اُس کے تابع رہ۔
فرشته‌ گفت‌: «برگرد و پیش ‌بانوی خود برو و از او اطاعت ‌كن‌.»
مَیں تیری اولاد اِتنی بڑھاؤں گا کہ اُسے گنا نہیں جا سکے گا۔“
سپس‌ فرشته‌ گفت‌: «من ‌نسل ‌تو را آن‌قدر زیاد می‌كنم‌ كه‌ هیچ‌كس ‌نتواند آن را بشمارد.
رب کے فرشتے نے مزید کہا، ”تُو اُمید سے ہے۔ ایک بیٹا پیدا ہو گا۔ اُس کا نام اسمٰعیل یعنی ’اللہ سنتا ہے‘ رکھ، کیونکہ رب نے مصیبت میں تیری آواز سنی۔
تو پسری به دنیا می‌آوری و اسم‌ او را اسماعیل ‌می‌گذاری زیرا خداوند گریهٔ تو را شنیده ‌است‌ كه ‌به ‌تو ظلم‌ شده ‌است‌.
وہ جنگلی گدھے کی مانند ہو گا۔ اُس کا ہاتھ ہر ایک کے خلاف اور ہر ایک کا ہاتھ اُس کے خلاف ہو گا۔ توبھی وہ اپنے تمام بھائیوں کے سامنے آباد رہے گا۔“
امّا پسر تو مثل ‌گورخر زندگی خواهد كرد. او مخالف ‌همه‌ خواهد بود و همه‌ مخالف‌ او خواهند بود. او جدا از همهٔ برادرانش ‌زندگی خواهد كرد.»
رب کے اُس کے ساتھ بات کرنے کے بعد ہاجرہ نے اُس کا نام ’اتا ایل روئی‘ یعنی ’تُو ایک معبود ہے جو مجھے دیکھتا ہے‘ رکھا۔ اُس نے کہا، ”کیا مَیں نے واقعی اُس کے پیچھے دیکھا ہے جس نے مجھے دیکھا ہے؟“
هاجر از خودش ‌پرسید: «آیا من‌ حقیقتاً خدا را دیده‌ام‌ و هنوز زنده ‌مانده‌ام‌؟» بنابراین ‌او نام ‌خداوند را كه‌ با او صحبت‌ كرده‌ بود «خدای بینا» گذاشت‌.
اِس لئے اُس جگہ کے کنوئیں کا نام بیر لحی روئی یعنی ’اُس زندہ ہستی کا کنواں جو مجھے دیکھتا ہے‘ پڑ گیا۔ وہ قادس اور برد کے درمیان واقع ہے۔
به ‌این ‌سبب است که ‌مردم ‌چاهی را كه ‌در بین ‌قادش‌ و یارد واقع ‌است‌ «چاه‌ خدای زنده‌ و بینا» نامیده‌اند.
ہاجرہ واپس گئی، اور اُس کے بیٹا پیدا ہوا۔ ابرام نے اُس کا نام اسمٰعیل رکھا۔
هاجر برای اَبرام ‌پسری زایید و اسم ‌او را اسماعیل ‌گذاشت‌.
اُس وقت ابرام 86 سال کا تھا۔
اَبرام ‌در این ‌زمان‌ هشتاد و شش سال داشت‌.