Galatians 1

یہ خط پولس رسول کی طرف سے ہے۔ مجھے نہ کسی گروہ نے مقرر کیا نہ کسی شخص نے بلکہ عیسیٰ مسیح اور خدا باپ نے جس نے اُسے مُردوں میں سے زندہ کر دیا۔
از طرف پولس رسول كه رسالت خود را نه از جانب انسان و نه به وسیلهٔ كسی بلكه از طرف عیسی مسیح و خدای پدر كه مسیح را پس از مرگ زنده گردانید، به دست آورد.
تمام بھائی بھی جو میرے ساتھ ہیں گلتیہ کی جماعتوں کو سلام کہتے ہیں۔
تمام ایماندارانی كه با من هستند به كلیساهای غلاطیه درود می‌فرستند.
خدا ہمارا باپ اور خداوند عیسیٰ مسیح آپ کو فضل اور سلامتی عطا کریں۔
فیض و آرامش خدا، پدر ما و عیسی مسیح خداوند بر شما باد.
مسیح وہی ہے جس نے اپنے آپ کو ہمارے گناہوں کی خاطر قربان کر دیا اور یوں ہمیں اِس موجودہ شریر جہان سے بچا لیا ہے، کیونکہ یہ اللہ ہمارے باپ کی مرضی تھی۔
همان عیسی كه جان خود را برای گناهان ما داد تا طبق ارادهٔ پدر ما خدا، ما را از این زمانهٔ شریر برهاند.
اُسی کا جلال ابد تک ہوتا رہے! آمین۔
خدا را تا به ابد جلال باد! آمین.
مَیں حیران ہوں! آپ اِتنی جلدی سے اُسے ترک کر رہے ہیں جس نے مسیح کے فضل سے آپ کو بُلایا۔ اور اب آپ ایک فرق قسم کی ”خوش خبری“ کے پیچھے لگ گئے ہیں۔
من از این تعجّب می‌کنم كه شما به این زودی از آن کسی‌که شما را به فیض مسیح دعوت كرده است روی‌گردان شده‌اید و اكنون از انجیل دیگری پیروی می‌کنید!
اصل میں یہ اللہ کی خوش خبری ہے نہیں۔ بس کچھ لوگ آپ کو اُلجھن میں ڈال کر مسیح کی خوش خبری میں تبدیلی لانا چاہتے ہیں۔
(درصورتی كه انجیل دیگری وجود ندارد) امّا عدّه‌ای هستند كه می‌خواهند شما را مضطرب سازند و انجیل مسیح را تحریف نمایند.
ہم نے تو اصلی خوش خبری سنائی اور جو اِس سے فرق پیغام سناتا ہے اُس پر لعنت، خواہ ہم خود ایسا کریں خواہ آسمان سے کوئی فرشتہ اُتر کر یہ غلط پیغام سنائے۔
حتّی اگر ما یا فرشته‌ای از آسمان، انجیلی غیراز آنچه ما اعلام كردیم بیاورد، بر او لعنت باد!
ہم یہ پہلے بیان کر چکے ہیں اور اب مَیں دوبارہ کہتا ہوں کہ اگر کوئی آپ کو ایسی ”خوش خبری“ سنائے جو اُس سے فرق ہے جسے آپ نے قبول کیا ہے تو اُس پر لعنت!
چنانکه قبلاً گفته بودم باز هم تكرار می‌کنم: «هر کسی‌که انجیلی غیراز آنچه پذیرفتید، بیاورد بر او لعنت باد!»
کیا مَیں اِس میں یہ کوشش کر رہا ہوں کہ لوگ مجھے قبول کریں؟ ہرگز نہیں! مَیں چاہتا ہوں کہ اللہ مجھے قبول کرے۔ کیا میری کوشش یہ ہے کہ مَیں لوگوں کو پسند آؤں؟ اگر مَیں اب تک ایسا کرتا تو مسیح کا خادم نہ ہوتا۔
آیا این سخن می‌رساند كه من رضایت آدمیان را می‌خواهم؟ خیر! من فقط رضایت خدا را می‌خواهم. آیا قصدم خشنود ساختن مردم است؟ اگر تاكنون قصدم این بود خادم مسیح نمی‌بودم!
بھائیو، مَیں چاہتا ہوں کہ آپ جان لیں کہ جو خوش خبری مَیں نے سنائی وہ انسان کی طرف سے نہیں ہے۔
ای دوستان من، می‌خواهم بدانید انجیلی كه من به شما دادم، ساخته و پرداختهٔ دست انسان نیست.
نہ مجھے یہ پیغام کسی انسان سے ملا، نہ یہ مجھے کسی نے سکھایا ہے بلکہ عیسیٰ مسیح نے خود مجھ پر یہ پیغام ظاہر کیا۔
من آن را از كسی نگرفتم و كسی هم آن را به من نیاموخت. بلكه عیسی مسیح به وسیلهٔ الهام آن را به من آشكار ساخت.
آپ نے تو خود سن لیا ہے کہ مَیں اُس وقت کس طرح زندگی گزارتا تھا جب یہودی مذہب کا پیروکار تھا۔ اُس وقت مَیں نے کتنے جوش اور شدت سے اللہ کی جماعت کو ایذا پہنچائی۔ میری پوری کوشش یہ تھی کہ یہ جماعت ختم ہو جائے۔
سرگذشت و کارهای سابق مرا در دین یهود شنیده‌اید كه چگونه با بی‌رحمی به كلیسای خدا آزار می‌رسانیدم و در نابود ساختن آن می‌كوشیدم.
یہودی مذہب کے لحاظ سے مَیں اکثر دیگر ہم عمر یہودیوں پر سبقت لے گیا تھا۔ ہاں، مَیں اپنے باپ دادا کی روایتوں کی پیروی میں حد سے زیادہ سرگرم تھا۔
و در رعایت دیانت یهود از تمام یهودیان هم سن خود سبقت می‌گرفتم و خیلی بیشتر از آنها در اجرای تعالیم نیاكانمان متعصّب بودم.
لیکن اللہ نے اپنے فضل سے مجھے پیدا ہونے سے پیشتر ہی چن کر اپنی خدمت کرنے کے لئے بُلایا۔ اور جب اُس نے اپنی مرضی سے
امّا وقتی خدا كه مرا قبل از تولّد برگزیده و به وسیلهٔ فیض خود مرا دعوت كرده بود، صلاح دانست
اپنے فرزند کو مجھ پر ظاہر کیا تاکہ مَیں اُس کے بارے میں غیریہودیوں کو خوش خبری سناؤں تو مَیں نے کسی بھی شخص سے مشورہ نہ لیا۔
كه پسر خود را در من ظاهر سازد تا بشارت او را به ملل غیر یهود برسانم، به عوض اینکه با كسی مشورت كنم
اُس وقت مَیں یروشلم بھی نہ گیا تاکہ اُن سے ملوں جو مجھ سے پہلے رسول تھے بلکہ مَیں سیدھا عرب چلا گیا اور بعد میں دمشق واپس آیا۔
یا به اورشلیم نزد آنانی كه قبل از من رسول بودند بروم، فوراً به عربستان رفتم و بعد به دمشق باز گشتم.
اِس کے تین سال بعد ہی مَیں پطرس سے شناسا ہونے کے لئے یروشلم گیا۔ وہاں مَیں پندرہ دن اُس کے ساتھ رہا۔
بعد از سه سال به اورشلیم برگشتم تا با پطرس آشنا شوم و مدّت پانزده روز نزد او ماندم.
اِس کے علاوہ مَیں نے صرف خداوند کے بھائی یعقوب کو دیکھا، کسی اَور رسول کو نہیں۔
هیچ رسول دیگری را به جز یعقوب، برادر خداوند ندیدم.
جو کچھ مَیں لکھ رہا ہوں اللہ گواہ ہے کہ وہ صحیح ہے۔ مَیں جھوٹ نہیں بول رہا۔
آنچه به شما می‌نویسم عین حقیقت است و خدا شاهد است كه دروغ نمی‌گویم.
بعد میں مَیں ملکِ شام اور کلِکیہ چلا گیا۔
بعداً به نواحی سوریه و قلیقیه رفتم
اُس وقت صوبہ یہودیہ میں مسیح کی جماعتیں مجھے نہیں جانتی تھیں۔
و كلیساهای مسیح در یهودیه مرا شخصاً نمی‌شناختند.
اُن تک صرف یہ خبر پہنچی تھی کہ جو آدمی پہلے ہمیں ایذا پہنچا رہا تھا وہ اب خود اُس ایمان کی خوش خبری سناتا ہے جسے وہ پہلے ختم کرنا چاہتا تھا۔
فقط می‌شنیدند كه: «آن کسی‌که به ما آزار می‌رسانید، اكنون همان ایمانی را بشارت می‌دهد كه زمانی می‌کوشید آن را از بین ببرد.»
یہ سن کر اُنہوں نے میری وجہ سے اللہ کی تمجید کی۔
و خدا را به‌خاطر من سپاس می‌گفتند.