اُس وقت حکمران بیرونی صحن سے ہو کر مشرقی دروازے کے برآمدے میں داخل ہو جائے اور اُس میں سے گزر کر دروازے کے بازو کے پاس کھڑا ہو جائے۔ وہاں سے وہ اماموں کو اُس کی بھسم ہونے والی اور سلامتی کی قربانیاں پیش کرتے ہوئے دیکھ سکے گا۔ دروازے کی دہلیز پر وہ سجدہ کرے گا، پھر چلا جائے گا۔ یہ دروازہ شام تک کھلا رہے۔
فرمانروا از حیاط خارجی از راه دروازه، داخل اتاق ورودی شود و در کنار چهارچوب دروازه بایستد درحالیکه کاهنان مراسم قربانیهای سوختنی و سلامتی او را بجا میآورند. آنجا در آستانهٔ دروازه، مراسم ستایش را انجام دهد و سپس از آنجا خارج شود. دروازه نباید تا شامگاه بسته شود.