”بادشاہ کے تمام ملازم بلکہ صوبوں کے تمام باشندے جانتے ہیں کہ جو بھی بُلائے بغیر محل کے اندرونی صحن میں بادشاہ کے پاس آئے اُسے سزائے موت دی جائے گی، خواہ وہ مرد ہو یا عورت۔ وہ صرف اِس صورت میں بچ جائے گا کہ بادشاہ سونے کا اپنا عصا اُس کی طرف بڑھائے۔ بات یہ بھی ہے کہ بادشاہ کو مجھے بُلائے 30 دن ہو گئے ہیں۔“
«اگر کسی، چه مرد و چه زن، بدون اینکه فراخوانده شده باشد، برای دیدن پادشاه وارد قسمت اندرونی کاخ شود، جزایش مرگ است. این قانون است. همه، از مشاوران مخصوص گرفته تا مردم عادی استان، این را میدانند. فقط در یک صورت این قانون اجرا نخواهد شد و آن هم زمانی است که پادشاه عصای سلطنتی خود را به طرف آن شخص دراز کند. در آن صورت جان او در امان خواهد بود. امّا الآن یک ماه است که پادشاه مرا به حضور خود نخوانده است.»