Deuteronomy 25

اگر لوگ اپنا ایک دوسرے کے ساتھ جھگڑا خود نپٹا نہ سکیں تو وہ اپنا معاملہ عدالت میں پیش کریں۔ قاضی فیصلہ کرے کہ کون بےقصور ہے اور کون مجرم۔
«هرگاه دو نفر با هم دعوایی داشته باشند و به دادگاه بروند، قاضی باید بی‌گناه را تبرئه نماید و مجرم را محکوم کند.
اگر مجرم کو کوڑے لگانے کی سزا دینی ہے تو اُسے قاضی کے سامنے ہی منہ کے بل زمین پر لٹانا۔ پھر اُسے اِتنے کوڑے لگائے جائیں جتنوں کے وہ لائق ہے۔
اگر شخص مجرم مستحقّ شلاّق باشد، قاضی به او امر کند که بر روی زمین دراز بکشد و به تناسب جرمش او را شلاّق بزنند
لیکن اُس کو زیادہ سے زیادہ 40 کوڑے لگانے ہیں، ورنہ تیرے اسرائیلی بھائی کی سرِعام بےعزتی ہو جائے گی۔
و نباید زیادتر از چهل شلاق بخورد زیرا بیشتر از آن، او را در نظر مردم خوار می‌سازد.
جب تُو فصل گاہنے کے لئے اُس پر بَیل چلنے دیتا ہے تو اُس کا منہ باندھ کر نہ رکھنا۔
«هنگامی که گاو خرمن را می‌کوبد دهانش را نبند.
اگر کوئی شادی شدہ مرد بےاولاد مر جائے اور اُس کا سگا بھائی ساتھ رہے تو اُس کا فرض ہے کہ بیوہ سے شادی کرے۔ بیوہ شوہر کے خاندان سے ہٹ کر کسی اَور سے شادی نہ کرے بلکہ صرف اپنے دیور سے۔
«هرگاه دو برادر با هم در یک‌‌جا زندگی کنند و یکی از آنها بدون داشتن پسری بمیرد، بیوهٔ او نباید به مرد بیگانه‌ای، خارج از خانواده‌اش داده شود، بلکه برادر شوهرش با او ازدواج کند تا حق برادر شوهری را بجا آورد
پہلا بیٹا جو اِس رشتے سے پیدا ہو گا پہلے شوہر کے بیٹے کی حیثیت رکھے گا۔ یوں اُس کا نام قائم رہے گا۔
و پسر اولی که پس از این ازدواج به دنیا بیاید، باید پسر برادر متوفی شمرده شود تا نام آن مرد از اسرائیل محو نگردد.
لیکن اگر دیور بھابی سے شادی کرنا نہ چاہے تو بھابی شہر کے دروازے پر جمع ہونے والے بزرگوں کے پاس جائے اور اُن سے کہے، ”میرا دیور مجھ سے شادی کرنے سے انکار کرتا ہے۔ وہ اپنا فرض ادا کرنے کو تیار نہیں کہ اپنے بھائی کا نام قائم رکھے۔“
امّا اگر برادر شوهرش میل نداشت که با او ازدواج کند، پس آن زن پیش رهبران شهر برود و بگوید: 'برادر شوهرم وظیفهٔ خود را در حق من انجام نمی‌دهد و نمی‌خواهد که نام برادرش در اسرائیل باقی بماند.'
پھر شہر کے بزرگ دیور کو بُلا کر اُسے سمجھائیں۔ اگر وہ اِس کے باوجود بھی اُس سے شادی کرنے سے انکار کرے
آنگاه رهبران شهر آن مرد را احضار کرده و با او صحبت کنند. هرگاه او اصرار کند و بگوید: 'من علاقه ندارم که با او ازدواج کنم.'
تو اُس کی بھابی بزرگوں کی موجودگی میں اُس کے پاس جا کر اُس کی ایک چپل اُتار لے۔ پھر وہ اُس کے منہ پر تھوک کر کہے، ”اُس آدمی سے ایسا سلوک کیا جاتا ہے جو اپنے بھائی کی نسل قائم رکھنے کو تیار نہیں۔“
پس آن زن برود و در حضور رهبران شهر یکی از کفشهای آن برادر را از پایش درآورد و به رویش تُف بیندازد و بگوید: 'کسی‌که چراغ خانهٔ برادر خود را روشن نگاه نمی‌دارد، سزایش این است.'
آئندہ اسرائیل میں دیور کی نسل ”ننگے پاؤں والے کی نسل“ کہلائے گی۔
از آن به بعد، فامیل آن مرد در سراسر اسرائیل به «خاندان کفش کنده» معروف می‌شود.
اگر دو آدمی لڑ رہے ہوں اور ایک کی بیوی اپنے شوہر کو بچانے کی خاطر مخالف کے عضوِ تناسل کو پکڑ لے
«اگر مردی با مرد دیگری جنگ کند و زن یکی از آنها، برای کمک شوهر خود مداخله کرده، از عورت مرد دیگر بگیرد،
تو لازم ہے کہ تُو عورت کا ہاتھ کاٹ ڈالے۔ اُس پر رحم نہ کرنا۔
دست آن زن باید بدون رحم قطع شود.
تولتے وقت اپنے تھیلے میں صحیح وزن کے باٹ رکھ، اور دھوکا دینے کے لئے ہلکے باٹ ساتھ نہ رکھنا۔
«در کیسه‌تان دو نوع وزن، یکی سبک و یکی سنگین نداشته باشید.
اِسی طرح اپنے گھر میں اناج کی پیمائش کرنے کا صحیح برتن رکھ، اور دھوکا دینے کے لئے چھوٹا برتن ساتھ نہ رکھنا۔
نباید در خانهٔ خود دو پیمانه، یکی کوچک و دیگری بزرگ داشته باشید.
صحیح وزن کے باٹ اور پیمائش کرنے کے صحیح برتن استعمال کرنا تاکہ تُو دیر تک اُس ملک میں جیتا رہے جو رب تیرا خدا تجھے دے گا۔
از وزنه‌ها و پیمانه‌های دقیق استفاده کنید تا در سرزمینی که خداوند خدایتان به شما می‌دهد عمر طولانی داشته باشید.
کیونکہ اُسے ہر دھوکے باز سے گھن ہے۔
خداوند از کسانی‌که تقلّب می‌کنند، بیزار است.
یاد رہے کہ عمالیقیوں نے تجھ سے کیا کچھ کیا جب تم مصر سے نکل کر سفر کر رہے تھے۔
«به یاد بیاورید که در راه خروج از مصر، مردم عمالیق با شما چه کردند!
جب تُو تھکا ہارا تھا تو وہ تجھ پر حملہ کر کے پیچھے پیچھے چلنے والے تمام کمزوروں کو جان سے مارتے رہے۔ وہ اللہ کا خوف نہیں مانتے تھے۔
آنها از خدا، ترسی نداشتند؛ بنابراین هنگامی‌که شما خسته و بی‌رمق بودید، از پشت سر به شما حمله کردند، و همهٔ کسانی را که در عقب سرگردان بودند، کشتند.
چنانچہ جب رب تیرا خدا تجھے ارد گرد کے تمام دشمنوں سے سکون دے گا اور تُو اُس ملک میں آباد ہو گا جو وہ تجھے میراث میں دے رہا ہے تاکہ تُو اُس پر قبضہ کرے تو عمالیقیوں کو یوں ہلاک کر کہ دنیا میں اُن کا نام و نشان نہ رہے۔ یہ بات مت بھولنا۔
بنابراین در سرزمینی که خداوند خدایتان بعنوان میراث به شما می‌بخشد تا آن را تصرف کنید، آنگاه که شما را از دست تمام دشمنانتان رهایی می‌بخشد، فراموش نکنید که شما باید نام عمالیق را از روی زمین محو و نابود کنید.