Deuteronomy 20

جب تُو جنگ کے لئے نکل کر دیکھتا ہے کہ دشمن تعداد میں زیادہ ہیں اور اُن کے پاس گھوڑے اور رتھ بھی ہیں تو مت ڈرنا۔ رب تیرا خدا جو تجھے مصر سے نکال لایا اب بھی تیرے ساتھ ہے۔
«زمانی که به جنگ می‌روید و لشکر دشمن را با اسبها و ارّابه‌های جنگی آنها بزرگتر و نیرومندتر از خود می‌بینید، نترسید؛ زیرا خداوند خدایتان که شما را از سرزمین مصر بیرون آورد، همراه شما می‌باشد.
جنگ کے لئے نکلنے سے پہلے امام سامنے آئے اور فوج سے مخاطب ہو کر
پیش از آن که به جنگ بروید، کاهنی بیاید و به ارتش بگوید،
کہے، ”سن اے اسرائیل! آج تم اپنے دشمن سے لڑنے جا رہے ہو۔ اُن کے سبب سے پریشان نہ ہو۔ اُن سے نہ خوف کھاؤ، نہ گھبراؤ،
'ای مردان اسرائیلی، بشنوید! امروز شما برای جنگ به مقابل دشمن می‌روید. سست دل نشوید، نترسید، وحشت نکنید و شجاع باشید،
کیونکہ رب تمہارا خدا خود تمہارے ساتھ جا کر دشمن سے لڑے گا۔ وہی تمہیں فتح بخشے گا۔“
زیرا خداوند خدایتان با شما می‌رود، با دشمن می‌جنگد و شما را پیروز می‌سازد.'
پھر نگہبان فوج سے مخاطب ہوں، ”کیا یہاں کوئی ہے جس نے حال میں اپنا نیا گھر مکمل کیا لیکن اُسے مخصوص کرنے کا موقع نہ ملا؟ وہ اپنے گھر واپس چلا جائے۔ ایسا نہ ہو کہ وہ جنگ کے دوران مارا جائے اور کوئی اَور گھر کو مخصوص کر کے اُس میں بسنے لگے۔
«آنگاه افسران به سربازان چنین بگویند: 'آیا کسی هست که خانه‌ای نو ساخته و آن را وقف نکرده باشد؟ وی به خانهٔ خود بازگردد، در غیر این صورت اگر در جنگ کشته شود، شخص دیگری آن خانه را وقف خواهد کرد.
کیا کوئی ہے جس نے انگور کا باغ لگا کر اِس وقت اُس کی پہلی فصل کے انتظار میں ہے؟ وہ اپنے گھر واپس چلا جائے۔ ایسا نہ ہو کہ وہ جنگ میں مارا جائے اور کوئی اَور باغ کا فائدہ اُٹھائے۔
آیا کسی هست که تاکستانی کاشته و هنوز از انگور آن برداشت نکرده باشد؟ اگر هست به خانهٔ خود بازگردد، مبادا در جنگ بمیرد و کس دیگری میوهٔ آن را بخورد.
کیا کوئی ہے جس کی منگنی ہوئی ہے اور جو اِس وقت شادی کے انتظار میں ہے؟ وہ اپنے گھر واپس چلا جائے۔ ایسا نہ ہو کہ وہ جنگ میں مارا جائے اور کوئی اَور اُس کی منگیتر سے شادی کرے۔“
آیا کسی هست که نامزد کرده امّا هنوز ازدواج نکرده باشد؟ اگر هست، باید به خانهٔ خود بازگردد، در غیر این صورت اگر در جنگ کشته شود، شخص دیگری با نامزد او ازدواج خواهد کرد.'
نگہبان کہیں، ”کیا کوئی خوف زدہ یا پریشان ہے؟ وہ اپنے گھر واپس چلا جائے تاکہ اپنے ساتھیوں کو پریشان نہ کرے۔“
«همچنین افسران به سربازان بگویند: 'آیا کسی هست که شجاعتش را از دست داده باشد و بترسد؟ اگر چنین است، او باید به خانهٔ خود بازگردد. در غیر این صورت روحیه دیگران را از بین خواهد برد.'
اِس کے بعد فوجیوں پر افسر مقرر کئے جائیں۔
هنگامی‌که سخنان افسران با ارتش تمام شد، برای هر گروه، رهبری انتخاب شود.
کسی شہر پر حملہ کرنے سے پہلے اُس کے باشندوں کو ہتھیار ڈال دینے کا موقع دینا۔
«هنگامی‌که می‌خواهید به شهری حمله کنید، ابتدا به مردم فرصت بدهید که تسلیم شوند.
اگر وہ مان جائیں اور اپنے دروازے کھول دیں تو وہ تیرے لئے بیگار میں کام کر کے تیری خدمت کریں۔
اگر دروازه‌ها را باز کردند و تسلیم شدند، آنها باید بردگان شما شوند و از آنها بیگاری بکشید.
لیکن اگر وہ ہتھیار ڈالنے سے انکار کریں اور جنگ چھڑ جائے تو شہر کا محاصرہ کر۔
امّا اگر تسلیم نشدند و خواستند که بجنگند، پس شما آن شهر را محاصره کنید.
جب رب تیرا خدا تجھے شہر پر فتح دے گا تو اُس کے تمام مردوں کو ہلاک کر دینا۔
هنگامی‌که خداوند خدایتان آن شهر را به شما داد، همهٔ مردان آنجا را به قتل برسانید.
تُو تمام مالِ غنیمت عورتوں، بچوں اور مویشیوں سمیت رکھ سکتا ہے۔ دشمن کی جو چیزیں رب نے تیرے حوالے کر دی ہیں اُن سب کو تُو استعمال کر سکتا ہے۔
امّا شما می‌توانید زنان و کودکان و گاو و گوسفند و هرچه را در شهر هست، برای خود نگه دارید. شما می‌توانید از هر چیز که به دشمن شما تعلّق دارد، استفاده کنید؛ زیرا خداوند آنها را به شما داده است.
یوں اُن شہروں سے نپٹنا جو تیرے اپنے ملک سے باہر ہیں۔
به همین ترتیب با تمام شهرهایی که از سرزمینی که در آن ساکن می‌شوید دور هستند، رفتار کنید.
لیکن جو شہر اُس ملک میں واقع ہیں جو رب تیرا خدا تجھے میراث میں دے رہا ہے، اُن کے تمام جانداروں کو ہلاک کر دینا۔
«امّا در شهرهای آن سرزمینی که خداوند خدایتان به شما می‌دهد، همه را بکشید.
اُنہیں رب کے سپرد کر کے مکمل طور پر ہلاک کرنا، جس طرح رب تیرے خدا نے تجھے حکم دیا ہے۔ اِس میں حِتّی، اموری، کنعانی، فرِزّی، حِوّی اور یبوسی شامل ہیں۔
همه را از بین ببرید، حِتّیان، اموریان، کنعانیان، فرزیان، حویان و یبوسیان را همان‌طور که خداوند خدایتان امر فرموده است.
اگر تُو ایسا نہ کرے تو وہ تمہیں رب تمہارے خدا کا گناہ کرنے پر اُکسائیں گے۔ جو گھنونی حرکتیں وہ اپنے دیوتاؤں کی پوجا کرتے وقت کرتے ہیں اُنہیں وہ تمہیں بھی سکھائیں گے۔
در غیر این صورت ایشان کارهای زشتی را که برای پرستش خدایانشان انجام می‌دهند، به شما می‌آموزند و شما علیه خداوند خدایتان مرتکب گناه خواهید شد.
شہر کا محاصرہ کرتے وقت ارد گرد کے پھل دار درختوں کو کاٹ کر تباہ نہ کر دینا خواہ بڑی دیر بھی ہو جائے، ورنہ تُو اُن کا پھل نہیں کھا سکے گا۔ اُنہیں نہ کاٹنا۔ کیا درخت تیرے دشمن ہیں جن کا محاصرہ کرنا ہے؟ ہرگز نہیں!
«هنگامی‌که سعی می‌کنید شهری را تصرّف کنید، درختان میوهٔ آن را قطع نکنید، حتّی اگر محاصره طولانی شود، میوهٔ آنها را بخورید امّا درختان را نابود نکنید، زیرا آنها دشمنان شما نیستند.
اُن درختوں کی اَور بات ہے جو پھل نہیں لاتے۔ اُنہیں تُو کاٹ کر محاصرے کے لئے استعمال کر سکتا ہے جب تک شہر شکست نہ کھائے۔
درختانی را که می‌دانید میوه بار نمی‌آورند، قطع کنید و از چوب آنها برای ساختن سنگر استفاده کنید.