Amos 9

مَیں نے رب کو قربان گاہ کے پاس کھڑا دیکھا۔ اُس نے فرمایا، ”مقدِس کے ستونوں کے بالائی حصوں کو اِتنے زور سے مار کہ دہلیزیں لرز اُٹھیں اور اُن کے ٹکڑے حاضرین کے سروں پر گر جائیں۔ اُن میں سے جتنے زندہ رہیں اُنہیں مَیں تلوار سے مار ڈالوں گا۔ ایک بھی بھاگ جانے میں کامیاب نہیں ہو گا، ایک بھی نہیں بچے گا۔
خداوند را دیدم که در کنار قربانگاه ایستاده بود و فرمود: «سر ستونهای معبد بزرگ را بشکن تا بنای آن به لرزه آید و سقف آن بر سر مردم فرو ریزد. کسانی را که زنده بمانند با شمشیر می‌کشم. هیچ‌کسی نمی‌تواند فرار کند و جان سالم بدر ببرد.
خواہ وہ زمین میں کھود کھود کر پاتال تک کیوں نہ پہنچیں توبھی میرا ہاتھ اُنہیں پکڑ کر وہاں سے واپس لائے گا۔ اور خواہ وہ آسمان تک کیوں نہ چڑھ جائیں توبھی مَیں اُنہیں وہاں سے اُتاروں گا۔
حتّی اگر به دنیای مردگان هم بروند، از دست من رهایی نمی‌یابند و اگر به آسمان صعود کنند، آنها را پایین می‌آورم.
خواہ وہ کرمل کی چوٹی پر کیوں نہ چھپ جائیں توبھی مَیں اُن کا کھوج لگا کر اُنہیں چھین لوں گا۔ گو وہ سمندر کی تہہ تک اُتر کر مجھ سے پوشیدہ ہونے کی کوشش کیوں نہ کریں توبھی بےفائدہ ہو گا، کیونکہ مَیں سمندری سانپ کو اُنہیں ڈسنے کا حکم دوں گا۔
اگر در کوه کرمل پنهان شوند، به سراغشان می‌روم و آنها را پیدا می‌کنم. اگر از نظر من در اعماق دریا مخفی شوند، هیولای دریایی را می‌فرستم تا آنها را بگزد.
اگر اُن کے دشمن اُنہیں بھگا کر جلاوطن کریں تو مَیں تلوار کو اُنہیں قتل کرنے کا حکم دوں گا۔ مَیں دھیان سے اُن کو تکتا رہوں گا، لیکن برکت دینے کے لئے نہیں بلکہ نقصان پہنچانے کے لئے۔“
حتّی اگر به اسارت بروند، به شمشیر فرمان خواهم داد تا آنها را در آنجا بکشد. من قصد مجازات آنها را دارم نه اینکه آنها را کمک کنم.»
قادرِ مطلق رب الافواج ہے۔ جب وہ زمین کو چھو دیتا ہے تو وہ لرز اُٹھتی اور اُس کے تمام باشندے ماتم کرنے لگتے ہیں۔ تب جس طرح مصر میں دریائے نیل برسات کے موسم میں سیلاب کی صورت اختیار کر لیتا ہے اُسی طرح پوری زمین اُٹھتی، پھر دوبارہ اُتر جا تی ہے۔
خداوند، خدای متعال وقتی زمین را لمس کند، زمین گداخته می‌شود و ساکنان آن ماتم می‌گیرند. تمام زمین مانند رود نیل بالا می‌آید و دوباره فرو می‌نشیند.
وہ آسمان پر اپنا بالاخانہ تعمیر کرتا اور زمین پر اپنے تہہ خانے کی بنیاد ڈالتا ہے۔ وہ سمندر کا پانی بُلا کر رُوئے زمین پر اُنڈیل دیتا ہے۔ اُسی کا نام رب ہے!
آن کسی‌که خانهٔ خود را در آسمانها بنا کرده و گنبد آسمان را بر فراز زمین قرار داده است. آبهای دریا را جمع می‌کند و آنها را بر زمین می‌باراند، نامش خداوند است.
رب فرماتا ہے، ”اے اسرائیلیو، یہ مت سمجھنا کہ میرے نزدیک تم ایتھوپیا کے باشندوں سے بہتر ہو۔ بےشک مَیں اسرائیل کو مصر سے نکال لایا، لیکن بالکل اِسی طرح مَیں فلستیوں کو کریتے سے اور اَرامیوں کو قیر سے نکال لایا۔
خداوند می‌فرماید: «ای قوم اسرائیل، مگر شما برای من مانند حبشی‌ها نیستید؟ آیا من بنی‌اسرائیل را از مصر بیرون نیاوردم؟ و آیا فلسطینیان را از جزیرهٔ کریت و مردم سوریه را از سرزمین قیر بیرون نیاوردم؟
مَیں، رب قادرِ مطلق دھیان سے اسرائیل کی گناہ آلودہ بادشاہی پر غور کر رہا ہوں۔ یقیناً مَیں اُسے رُوئے زمین پر سے مٹا ڈالوں گا۔“ تاہم رب فرماتا ہے، ”مَیں یعقوب کے گھرانے کو سراسر تباہ نہیں کروں گا۔
من، خداوند متعال، پادشاهی شمالی اسرائیل را گناهکار می‌بینم و آنها را از روی زمین محو می‌کنم، ولی بنی‌اسرائیل را بکلّی نابود نمی‌سازم.
میرے حکم پر اسرائیلی قوم کو تمام اقوام کے درمیان ہی یوں ہلایا جائے گا جس طرح اناج کو چھلنی میں ہلا ہلا کر پاک صاف کیا جاتا ہے۔ آخر میں ایک بھی پتھر اناج میں باقی نہیں رہے گا۔
«من به دشمنان امر می‌کنم که قوم اسرائیل را همان‌طور که گندم را غربال می‌کنند، تکان بدهند تا کاملاً از مردم بدکار پاک شوند.
میری قوم کے تمام گناہ گار تلوار کی زد میں آ کر مر جائیں گے، گو وہ اِس وقت کہتے ہیں کہ نہ ہم پر آفت آئے گی، نہ ہم اُس کی زد میں آئیں گے۔
تمام گناهکارانی که می‌گویند: 'بلایی بر سر ما نمی‌آید.' با شمشیر کشته می‌شوند.»
اُس دن مَیں داؤد کے گرے ہوئے گھر کو نئے سرے سے کھڑا کروں گا۔ مَیں اُس کے رخنوں کو بند اور اُس کے کھنڈرات کو بحال کروں گا۔ مَیں سب کچھ یوں تعمیر کروں گا جس طرح قدیم زمانے میں تھا۔
خداوند می‌فرماید: «زمانی خواهد رسید که من پادشاهی داوود را که ویران شده است، دوباره برقرار خواهم نمود. دیوارهای آن را تعمیر خواهم کرد و آن را بازسازی خواهم ‌ کرد و به عظمت سابقش خواهم رسانید.
تب اسرائیلی ادوم کے بچے کھچے حصے اور اُن تمام قوموں پر قبضہ کریں گے جن پر میرے نام کا ٹھپا لگا ہے۔“ یہ رب کا فرمان ہے، اور وہ یہ کرے گا بھی۔
قوم اسرائیل همهٔ آنچه را که از اَدوم و اقوام دیگر باقیمانده است و زمانی به من تعلّق داشت، تصاحب می‌کنند. من، خداوند همهٔ اینها را بجا می‌آورم.»
رب فرماتا ہے، ”ایسے دن آنے والے ہیں جب فصلیں بہت ہی زیادہ ہوں گی۔ فصل کی کٹائی کے لئے اِتنا وقت درکار ہو گا کہ آخرکار ہل چلانے والا کٹائی کرنے والوں کے پیچھے پیچھے کھیت کو اگلی فصل کے لئے تیار کرتا جائے گا۔ انگور کی فصل بھی ایسی ہی ہو گی۔ انگور کی کثرت کے باعث اُن سے رس نکالنے کے لئے اِتنا وقت لگے گا کہ آخرکار بیج بونے والا ساتھ ساتھ بیج بونے کا کام شروع کرے گا۔ کثرت کے باعث نئی مَے پہاڑوں سے ٹپکے گی اور تمام پہاڑیوں سے بہے گی۔
خداوند می‌فرماید: «زمانی می‌رسد که غلّه چنان زود می‌رسد که دروگران فرصت درو کردن آن را نداشته باشند و انگور به‌ قدری زودرس می‌گردد که وقت چیدن آن را نداشته باشند و شراب شیرین از کوهها جاری می‌شود.
اُس وقت مَیں اپنی قوم اسرائیل کو بحال کروں گا۔ تب وہ تباہ شدہ شہروں کو نئے سرے سے تعمیر کر کے اُن میں آباد ہو جائیں گے۔ وہ انگور کے باغ لگا کر اُن کی مَے پئیں گے، دیگر پھلوں کے باغ لگا کر اُن کا پھل کھائیں گے۔
من قوم خود را دوباره به وطنشان می‌آورم. شهرهای ویران را آباد می‌کنند، باغها و تاکستانها می‌سازند و محصول آنها را می‌خورند.
مَیں اُنہیں پنیری کی طرح اُن کے اپنے ملک میں لگا دوں گا۔ تب وہ آئندہ اُس ملک سے کبھی جڑ سے نہیں اُکھاڑے جائیں گے جو مَیں نے اُنہیں عطا کیا ہے۔“ یہ رب تیرے خدا کا فرمان ہے۔
قوم خود را در سرزمینی که به آنها داده‌ام، مستقر می‌سازم و بار دیگر آنها را از آنجا جدا نمی‌کنم. من خداوند خدای شما، این را به شما می‌گویم.»