Amos 6

کوہِ صیون کے بےپروا باشندوں پر افسوس! کوہِ سامریہ کے باشندوں پر افسوس جو اپنے آپ کو محفوظ سمجھتے ہیں۔ ہاں، سب سے اعلیٰ قوم کے اُن شرفا پر افسوس جن کے پاس اسرائیلی قوم مدد کے لئے آتی ہے۔
وای بر شما که در صهیون زندگی راحتی دارید و در سامره در امنیّت زندگی می‌کنید و به این می‌بالید که رهبر قوم بزرگی هستید و مردم برای کمک نزد شما می‌آیند.
کلنہ شہر کے پاس جا کر اُس پر غور کرو، وہاں سے عظیم شہر حمات کے پاس پہنچو، پھر فلستی ملک کے شہر جات کے پاس اُترو۔ کیا تم اِن ممالک سے بہتر ہو؟ کیا تمہارا علاقہ اِن کی نسبت بڑا ہے؟
به شهر کلنه بروید، از شهر بزرگ حمات دیدن کنید و وضع شهر جت را در سرزمین فلسطین بررسی نمایید و ببینید، آیا آنها از پادشاهی یهودا و اسرائیل بهتر هستند و یا سرزمینشان بزرگتر از کشور شماست؟
تم اپنے آپ کو آفت کے دن سے دُور سمجھ کر اپنی ظالم حکومت دوسروں پر جتاتے ہو۔
شما فکر روز مصیبتی را که بر سر شما می‌آید از خود دور می‌کنید، امّا با کردار زشتتان آن روز بد را به خود نزدیکتر می‌سازید.
تم ہاتھی دانت سے آراستہ پلنگوں پر سوتے اور اپنے شاندار صوفوں پر پاؤں پھیلاتے ہو۔ کھانے کے لئے تم اپنے ریوڑوں سے اچھے اچھے بھیڑ کے بچے اور موٹے تازے بچھڑے چن لیتے ہو۔
وای بر شما که بر تختهای عاج دراز می‌کشید، در بسترهای نرم می‌خوابید و بهترین گوشت برّه و لذیذترین گوشت گوسالهٔ گلّه را می‌خورید.
تم اپنے ستاروں کو بجا بجا کر داؤد کی طرح مختلف قسم کے گیت تیار کرتے ہو۔
شما دوست دارید با نواختن چنگ همچون داوود سرود بسرایید.
مَے کو تم بڑے بڑے پیالوں سے پی لیتے، بہترین قسم کے تیل اپنے جسم پر ملتے ہو۔ افسوس، تم پروا ہی نہیں کرتے کہ یوسف کا گھرانا تباہ ہونے والا ہے۔
جامهای شراب را سر می‌کشید و با بهترین عطرها خود را خوشبو می‌سازید، ولی به‌خاطر مصیبت قوم اسرائیل غمگین نمی‌شوید.
اِس لئے تم اُن لوگوں میں سے ہو گے جو پہلے قیدی بن کر جلاوطن ہو جائیں گے۔ تب تمہاری رنگ رلیاں بند ہو جائیں گی، تمہاری آوارہ گرد اور کاہل زندگی ختم ہو جائے گی۔
بنابراین شما زودتر از دیگران به اسارت می‌روید و روزهای عیش و خوشگذرانی شما به پایان می‌رسد.
رب جو لشکروں کا خدا ہے فرماتا ہے، ”مجھے یعقوب کا غرور دیکھ کر گھن آتی ہے، اُس کے محلوں سے مَیں متنفر ہوں۔ مَیں شہر اور جو کچھ اُس میں ہے دشمن کے حوالے کر دوں گا۔ میرے نام کی قَسم، یہ میرا، رب قادرِ مطلق کا فرمان ہے۔“
خداوند، خدای متعال به ذات خود قسم خورده است و می‌فرماید: «من از غرور قوم اسرائیل بیزار هستم و از قصرهای با شکوه آنها نفرت دارم. پس من پایتخت آن را با همه‌چیزهایی که در آن است، به دشمنان تسلیم می‌کنم.»
اُس وقت اگر ایک گھر میں دس آدمی رہ جائیں تو وہ بھی مر جائیں گے۔
اگر ده نفر در یک خانه باقی‌ مانده باشند، آنها هم کشته خواهند شد.
پھر جب کوئی رشتے دار آئے تاکہ لاشوں کو اُٹھا کر دفنانے جائے اور دیکھے کہ گھر کے کسی کونے میں ابھی کوئی چھپ کر بچ گیا ہے تو وہ اُس سے پوچھے گا، ”کیا آپ کے علاوہ کوئی اَور بھی بچا ہے؟“ تو وہ جواب دے گا، ”نہیں، ایک بھی نہیں۔“ تب رشتے دار کہے گا، ”چپ! رب کے نام کا ذکر مت کرنا، ایسا نہ ہو کہ وہ تجھے بھی موت کے گھاٹ اُتارے ۔“
وقتی خویشاوند شخص مُرده برای دفن جنازهٔ او بیاید، از آن کسی‌که هنوز زنده است می‌پرسد: «آیا کس دیگری باقیمانده است؟» او جواب می‌دهد: «نه.» آن خویشاوند می‌گوید: «خاموش باش و نام خداوند را بر زبان نیاور!»
کیونکہ رب نے حکم دیا ہے کہ شاندار گھروں کو ٹکڑے ٹکڑے اور چھوٹے گھروں کو ریزہ ریزہ کیا جائے۔
وقتی خداوند امر فرماید، خانه‌های بزرگ و کوچک با خاک یکسان می‌شوند.
کیا گھوڑے چٹانوں پر سرپٹ دوڑتے ہیں؟ کیا انسان بَیل لے کر اُن پر ہل چلاتا ہے؟ لیکن تم اِتنی ہی غیرفطری حرکتیں کرتے ہو۔ کیونکہ تم انصاف کو زہر میں اور راستی کا میٹھا پھل کڑواہٹ میں بدل دیتے ہو۔
آیا اسبها بر صخره‌ها می‌دوند، یا گاو دریا را شخم می‌زند؟ امّا شما عدالت را به کام مردم مانند زهر تلخ ساخته و حق را به باطل تبدیل کرده‌اید.
تم لو دبار کی فتح پر شادیانہ بجا بجا کر فخر کرتے ہو، ”ہم نے اپنی ہی طاقت سے قرنَیم پر قبضہ کر لیا!“
شما افتخار می‌کنید که شهر لودیبار را تسخیر کرده‌اید و می‌گویید: «ما قدرت آن را داریم که کارنائیم را هم تسخیر کنیم.»
چنانچہ رب جو لشکروں کا خدا ہے فرماتا ہے، ”اے اسرائیلی قوم، مَیں تیرے خلاف ایک قوم کو تحریک دوں گا جو تجھے شمال کے شہر لبو حمات سے لے کر جنوب کی وادی عرابہ تک اذیت پہنچائے گی۔“
امّا خداوند، خدای متعال می‌فرماید: «ای قوم اسرائیل، من سپاه دشمن را می‌فرستم تا کشور شما را تصرّف کند و مردم شما را از گذرگاه حمات تا وادی عربه به تنگ آوردند.»