رب فرماتا ہے، ”اگر چرواہا اپنی بھیڑ کو شیرببر کے منہ سے نکالنے کی کوشش کرے تو شاید دو پنڈلیاں یا کان کا ٹکڑا بچ جائے۔ سامریہ کے اسرائیلی بھی اِسی طرح ہی بچ جائیں گے، خواہ وہ اِس وقت اپنے شاندار صوفوں اور خوب صورت گدیوں پر آرام کیوں نہ کریں۔“
خداوند میفرماید: «همانطور که چوپانی فقط دو پا و یک گوش گوسفندی را از دهن شیر باز میگیرد، در سامره هم تنها عدّهٔ کمی از کسانیکه بر تختهای مجلّل تکیه زدهاند، نجات مییابند.»