اپکوری اور ستوئیکی فلسفی بھی اُس سے بحث کرنے لگے۔ جب پولس نے اُنہیں عیسیٰ اور اُس کے جی اُٹھنے کی خوش خبری سنائی تو بعض نے پوچھا، ”یہ بکواسی اِن باتوں سے کیا کہنا چاہتا ہے جو اِس نے اِدھر اُدھر سے چن کر جوڑ دی ہیں؟“ دوسروں نے کہا، ”لگتا ہے کہ وہ اجنبی دیوتاؤں کی خبر دے رہا ہے۔“
عدّهای از فلسفهدانان اپیكوری و رواقی به او برخورد كردند و با عقایدش به مخالفت پرداختند. بعضی از آنها میگفتند: «این یاوهگو چه میخواهد بگوید؟»
دیگران میگفتند: «گویا مبلّغ خدایان بیگانه است.» (زیرا به عیسی و رستاخیز بشارت میداد)