II Samuel 8

پھر ایسا وقت آیا کہ داؤد نے فلستیوں کو شکست دے کر اُنہیں اپنے تابع کر لیا اور حکومت کی باگ ڈور اُن کے ہاتھوں سے چھین لی۔
بعد از آن داوود دوباره به فلسطینیان حمله کرد و سرزمین آنها را به تصرّف خود در آورد.
اُس نے موآبیوں پر بھی فتح پائی۔ موآبی قیدیوں کی قطار بنا کر اُس نے اُنہیں زمین پر لٹا دیا۔ پھر رسّی کا ٹکڑا لے کر اُس نے قطار کا ناپ لیا۔ جتنے لوگ رسّی کی لمبائی میں آ گئے وہ ایک گروہ بن گئے۔ یوں داؤد نے لوگوں کو گروہوں میں تقسیم کیا۔ پھر اُس نے گروہوں کے تین حصے بنا کر دو حصوں کے سر قلم کئے اور ایک حصے کو زندہ چھوڑ دیا۔ لیکن جتنے قیدی چھوٹ گئے وہ داؤد کے تابع رہ کر اُسے خراج دیتے رہے۔
سپس مردم موآب را شکست داد و اسیران را روی زمین خواباند و از هر سه نفر دو نفر آنها را کشت و بقیّه را زنده گذاشت، تا او را خدمت کنند و باج بدهند.
داؤد نے شمالی شام کے شہر ضوباہ کے بادشاہ ہدد عزر بن رحوب کو بھی ہرا دیا جب ہدد عزر دریائے فرات پر دوبارہ قابو پانے کے لئے نکل آیا تھا۔
داوود همچنین پادشاه صوبه، هددعزر پسر رحوب را در جنگ کنار رود فرات مغلوب کرد. هددعزر برای به دست آوردن قدرت از دست رفتهٔ خود به آنجا آمده بود.
داؤد نے 1,700 گھڑسواروں اور 20,000 پیادہ سپاہیوں کو گرفتار کر لیا۔ رتھوں کے 100 گھوڑوں کو اُس نے اپنے لئے محفوظ رکھا، جبکہ باقیوں کی اُس نے کونچیں کاٹ دیں تاکہ وہ آئندہ جنگ کے لئے استعمال نہ ہو سکیں۔
داوود یک‌هزار و هفتصد سوار و بیست هزار نفر پیادهٔ او را اسیر گرفت. بعد پاهای همهٔ اسبهای ارّابه‌های او را لنگ کرد و فقط یکصد اسب او را برای استفادهٔ خود نگه داشت.
جب دمشق کے اَرامی باشندے ضوباہ کے بادشاہ ہدد عزر کی مدد کرنے آئے تو داؤد نے اُن کے 22,000 افراد ہلاک کر دیئے۔
وقتی سوریان دمشق به کمک هددعزر آمدند، داوود بیست و دو هزار نفر سوری را کشت.
پھر اُس نے دمشق کے علاقے میں اپنی فوجی چوکیاں قائم کیں۔ اَرامی اُس کے تابع ہو گئے اور اُسے خراج دیتے رہے۔ جہاں بھی داؤد گیا وہاں رب نے اُسے کامیابی بخشی۔
بعد داوود چند گروه از افراد نظامی را در دمشق گماشت و سوریان تابع داوود شدند و به او باج می‌دادند. داوود به هر جایی که می‌رفت خداوند او را پیروز می‌ساخت.
سونے کی جو ڈھالیں ہدد عزر کے افسروں کے پاس تھیں اُنہیں داؤد یروشلم لے گیا۔
سپرهای طلایی را که از سربازان هددعزر گرفته بود همه را به اورشلیم آورد.
ہدد عزر کے دو شہروں بطاہ اور بیروتی سے اُس نے کثرت کا پیتل چھین لیا۔
او همچنین مقدار زیادی اسباب برنزی از باته و بیروتای، دو شهر هددعزر، به اورشلیم برد.
جب حمات کے بادشاہ تُوعی کو اطلاع ملی کہ داؤد نے ہدد عزر کی پوری فوج پر فتح پائی ہے
وقتی توعی، پادشاه حمات شنید که داوود تمام لشکر هددعزر را شکست داده است،
تو اُس نے اپنے بیٹے یورام کو داؤد کے پاس بھیجا تاکہ اُسے سلام کہے۔ یورام نے داؤد کو ہدد عزر پر فتح کے لئے مبارک باد دی، کیونکہ ہدد عزر تُوعی کا دشمن تھا، اور اُن کے درمیان جنگ رہی تھی۔ یورام نے داؤد کو سونے، چاندی اور پیتل کے تحفے بھی پیش کئے۔
پسر خود، یورام را به حضور داوود فرستاد تا سلام او را به داوود برساند و به‌خاطر پیروزی بر هددعزر، به او تبریک بگوید، زیرا هددعزر همیشه با توعی در جنگ بود. یورام همچنین ظروف نقره و طلا و برنزی برای داوود برد.
داؤد نے یہ چیزیں رب کے لئے مخصوص کر دیں۔ جہاں بھی وہ دوسری قوموں پر غالب آیا وہاں کی سونا چاندی اُس نے رب کے لئے مخصوص کر دی۔
داوود پادشاه همهٔ این هدایا را با تمام نقره و طلایی که از اَدوم، موآب، عمون، فلسطین، عمالقه و هددعزر به غنیمت گرفته بود، وقف خداوند کرد.
یوں ادوم، موآب، عمون، فلستیہ، عمالیق اور ضوباہ کے بادشاہ ہدد عزر بن رحوب کی سونا چاندی رب کو پیش کی گئی۔
داوود پادشاه همهٔ این هدایا را با تمام نقره و طلایی که از اَدوم، موآب، عمون، فلسطین، عمالقه و هددعزر به غنیمت گرفته بود، وقف خداوند کرد.
جب داؤد نے نمک کی وادی میں ادومیوں پر فتح پائی تو اُس کی شہرت مزید پھیل گئی۔ اُس جنگ میں دشمن کے 18,000 افراد ہلاک ہوئے۔
داوود در جنگ با اَدومیان در درّهٔ نمک هجده هزار از اَدومیان را کشت و این پیروزی به شهرت او افزود.
داؤد نے ادوم کے پورے ملک میں اپنی فوجی چوکیاں قائم کیں، اور تمام ادومی داؤد کے تابع ہو گئے۔ داؤد جہاں بھی جاتا رب اُس کی مدد کر کے اُسے فتح بخشتا۔
در سراسر اَدوم سربازان خود را فرستاد و همهٔ آنها را تابع خود ساخت. به هر جایی که داوود می‌رفت، خداوند او را پیروز می‌ساخت.
جتنی دیر داؤد پورے اسرائیل پر حکومت کرتا رہا اُتنی دیر تک اُس نے دھیان دیا کہ قوم کے ہر ایک شخص کو انصاف مل جائے۔
داوود با عدل و انصاف حکمرانی می‌کرد.
یوآب بن ضرویاہ فوج پر مقرر تھا۔ یہوسفط بن اخی لُود بادشاہ کا مشیرِ خاص تھا۔
سپهسالار لشکر او یوآب پسر صرویه و یهوشافاط، پسر اخیلود وزیر اطّلاعات او بود.
صدوق بن اخی طوب اور اخی مَلِک بن ابیاتر امام تھے۔ سرایاہ میرمنشی تھا۔
صادوق، پسر اخیطوب و اخیملک، پسر ابیاتار کاهن بودند و سرایا منشی دربار بود.
بِنایاہ بن یہویدع داؤد کے خاص دستے بنام کریتی و فلیتی کا کپتان تھا۔ داؤد کے بیٹے امام تھے۔
بنایاهو، پسر یهویاداع فرمانده محافظ و پسران داوود معاونین او بودند.