لیکن اُن کے بیٹوں کو اُس نے زندہ رہنے دیا اور یوں موسوی شریعت کے تابع رہا جس میں رب فرماتا ہے، ”والدین کو اُن کے بچوں کے جرائم کے سبب سے سزائے موت نہ دی جائے، نہ بچوں کو اُن کے والدین کے جرائم کے سبب سے۔ اگر کسی کو سزائے موت دینی ہو تو اُس گناہ کے سبب سے جو اُس نے خود کیا ہے۔“
امّا او فرزندان قاتلین پدرش را نکشت و با آنها مطابق کتاب قوانین موسی رفتار کرد که خداوند میفرماید: «والدین نباید بهخاطر جنایت فرزندانشان کشته شوند و فرزندان نباید بهخاطر جنایت والدینشان کشته شوند، هرکس باید بهخاطر جنایتی که خود مرتکب شده است، کشته شود.»