II Chronicles 9

سلیمان کی شہرت سبا کی ملکہ تک پہنچ گئی۔ جب اُس نے اُس کے بارے میں سنا تو وہ سلیمان سے ملنے کے لئے روانہ ہوئی تاکہ اُسے مشکل پہیلیاں پیش کر کے اُس کی دانش مندی جانچ لے۔ وہ نہایت بڑے قافلے کے ساتھ یروشلم پہنچی جس کے اونٹ بلسان، کثرت کے سونے اور قیمتی جواہر سے لدے ہوئے تھے۔ ملکہ کی سلیمان سے ملاقات ہوئی تو اُس نے اُس سے وہ تمام مشکل سوالات پوچھے جو اُس کے ذہن میں تھے۔
ملکهٔ سبا از شهرت سلیمان پادشاه باخبر شد و به اورشلیم سفر کرد تا او را با پرسش‌های دشوار بیازماید. ملکهٔ سبا گروه بزرگی از همراهان و کاروانی از شتران که بار آنها ادویه، جواهرات و مقدار زیادی طلا بود به همراه آورد. هنگامی‌که او با سلیمان ملاقات کرد، هر سؤالی که در اندیشه داشت، از او پرسید.
سلیمان اُس کے ہر سوال کا جواب دے سکا۔ کوئی بھی بات اِتنی پیچیدہ نہیں تھی کہ وہ اُس کا مطلب ملکہ کو بتا نہ سکتا۔
سلیمان به همهٔ پرسش‌های او پاسخ داد، هیچ سؤالی نبود که برای سلیمان سخت باشد و نتواند برای او توضیح دهد.
سبا کی ملکہ سلیمان کی حکمت اور اُس کے نئے محل سے بہت متاثر ہوئی۔
هنگامی‌که ملکهٔ سبا، حکمت سلیمان و کاخی را که او ساخته بود،
اُس نے بادشاہ کی میزوں پر کے مختلف کھانے دیکھے اور یہ کہ اُس کے افسر کس ترتیب سے اُس پر بٹھائے جاتے تھے۔ اُس نے بیروں کی خدمت، اُن کی شاندار وردیوں اور ساقیوں کی شاندار وردیوں پر بھی غور کیا۔ جب اُس نے اِن باتوں کے علاوہ بھسم ہونے والی وہ قربانیاں بھی دیکھیں جو سلیمان رب کے گھر میں چڑھاتا تھا تو ملکہ ہکا بکا رہ گئی۔
و خوراکی که در سفره او بود و محل زندگی مقامات و سازمان کارکنان کاخ و جامهٔ آنها و لباس خدمتکارانی که در جشن بودند و قربانی‌هایی که او در معبد بزرگ تقدیم می‌کرد، دید شگفت‌زده شد.
وہ بول اُٹھی، ”واقعی، جو کچھ مَیں نے اپنے ملک میں آپ کے شاہکاروں اور حکمت کے بارے میں سنا تھا وہ درست ہے۔
پس او به پادشاه گفت: «گزارشی که در سرزمین خود دربارهٔ پیروزیها و حکمت شما شنیدم حقیقت دارد،
جب تک مَیں نے خود آ کر یہ سب کچھ اپنی آنکھوں سے نہ دیکھا مجھے یقین نہیں آتا تھا۔ لیکن حقیقت میں مجھے آپ کی زبردست حکمت کے بارے میں آدھا بھی نہیں بتایا گیا تھا۔ وہ اُن رپورٹوں سے کہیں زیادہ ہے جو مجھ تک پہنچی تھیں۔
امّا من، گزارش را تا هنگامی‌که به اینجا آمدم و با چشمان خود دیدم باور نداشتم، من حتّی نیمی از حکمت عظیم شما را نشنیده بودم. شما بمراتب از آنچه مردم می‌گویند برتر هستید.
آپ کے لوگ کتنے مبارک ہیں! آپ کے افسر کتنے مبارک ہیں جو مسلسل آپ کے سامنے کھڑے رہتے اور آپ کی دانش بھری باتیں سنتے ہیں!
خوشا به حال مردم شما! خوشا به حال خدمتکارانتان که دایماً شما را خدمت می‌کنند و سخنان خردمندانه شما را می‌شنوند!
رب آپ کے خدا کی تمجید ہو جس نے آپ کو پسند کر کے اپنے تخت پر بٹھایا تاکہ رب اپنے خدا کی خاطر حکومت کریں۔ آپ کا خدا اسرائیل سے محبت رکھتا ہے، اور وہ اُسے ابد تک قائم رکھنا چاہتا ہے، اِسی لئے اُس نے آپ کو اُن کا بادشاہ بنا دیا ہے تاکہ انصاف اور راست بازی قائم رکھیں۔“
سپاس بر خداوند، خدای تو، که نشان داده است که چقدر از تو خشنود است. تو را پادشاه کرد که در نام او حکومت کنی، زیرا او قوم خود اسرائیل را دوست دارد و می‌خواهد برای همیشه پایدار نگاه دارد. او تو را پادشاه کرد تا قانون و عدالت را برقرار سازی.»
پھر ملکہ نے سلیمان کو تقریباً 4,000 کلو گرام سونا، بہت زیادہ بلسان اور جواہر دے دیئے۔ پہلے کبھی بھی اُتنا بلسان اسرائیل میں نہیں لایا گیا تھا جتنا اُس وقت سبا کی ملکہ لائی۔
او هدایایی را که آورده بود، به سلیمان پادشاه تقدیم کرد. حدود چهار تُن طلا و مقدار زیادی ادویه و جواهرات. هرگز چنین ادویه خوبی که ملکهٔ سبا به سلیمان پادشاه داد دیده نشده بود.
حیرام اور سلیمان کے آدمی اوفیر سے نہ صرف سونا لائے بلکہ اُنہوں نے قیمتی لکڑی اور جواہر بھی اسرائیل تک پہنچائے۔
(افراد حیرام و سلیمان پادشاه از اوفیر طلا و همچنین چوب صندل و جواهرات نیز آورده بودند.
جتنی قیمتی لکڑی اُن دنوں میں یہوداہ میں درآمد ہوئی اُتنی پہلے کبھی وہاں لائی نہیں گئی تھی۔ اِس لکڑی سے بادشاہ نے رب کے گھر اور اپنے محل کے لئے سیڑھیاں بنوائیں۔ یہ موسیقاروں کے سرود اور ستار بنانے کے لئے بھی استعمال ہوئی۔
سلیمان از چوب برای ساختن پلّه‌ها برای معبد بزرگ و کاخ خود و ساختن بربط و چنگ برای نوازندگان استفاده کرد که همانند آنان هرگز در سرزمین یهودا دیده نشده بود.)
سلیمان بادشاہ نے اپنی طرف سے سبا کی ملکہ کو بہت سے تحفے دیئے۔ یہ اُن چیزوں سے زیادہ تھے جو ملکہ اپنے ملک سے اُس کے پاس لائی تھی۔ جو بھی ملکہ چاہتی تھی یا اُس نے مانگا وہ اُسے دیا گیا۔ پھر وہ اپنے نوکر چاکروں اور افسروں کے ہمراہ اپنے وطن واپس چلی گئی۔
سلیمان پادشاه هرآنچه ملکهٔ سبا خواسته بود به او داد، به اضافهٔ هدایایی که سلیمان با سخاوتمندی به او بخشید. آنگاه ملکهٔ سبا و همراهانش به سرزمین خود بازگشتند.
جو سونا سلیمان کو سالانہ ملتا تھا اُس کا وزن تقریباً 23,000 کلو گرام تھا۔
هر سال سلیمان پادشاه بیش از بیست و سه تُن طلا دریافت می‌کرد،
اِس میں وہ ٹیکس شامل نہیں تھے جو اُسے سوداگروں، تاجروں، عرب بادشاہوں اور ضلعوں کے افسروں سے ملتے تھے۔ یہ اُسے سونا اور چاندی دیتے تھے۔
به اضافهٔ آنچه بازرگانان و تاجران به عنوان مالیات می‌دادند، پادشاهان عرب و فرمانروایان اسرائیل نیز طلا و نقره برای او می‌آوردند.
سلیمان بادشاہ نے 200 بڑی اور 300 چھوٹی ڈھالیں بنوائیں۔ اُن پر سونا منڈھا گیا۔ ہر بڑی ڈھال کے لئے تقریباً 7 کلو گرام سونا استعمال ہوا اور ہر چھوٹی ڈھال کے لئے ساڑھے 3 کلو گرام۔ سلیمان نے اُنہیں ’لبنان کا جنگل‘ نامی محل میں محفوظ رکھا۔
سلیمان پادشاه دویست سپر بزرگ ساخت. هریک از آنها را با تقریباً هفت کیلو طلا روکش کرد،
سلیمان بادشاہ نے 200 بڑی اور 300 چھوٹی ڈھالیں بنوائیں۔ اُن پر سونا منڈھا گیا۔ ہر بڑی ڈھال کے لئے تقریباً 7 کلو گرام سونا استعمال ہوا اور ہر چھوٹی ڈھال کے لئے ساڑھے 3 کلو گرام۔ سلیمان نے اُنہیں ’لبنان کا جنگل‘ نامی محل میں محفوظ رکھا۔
و سیصد سپر کوچكتر که هر کدام با تقریباً دو کیلو طلا روکش شده بودند. او همهٔ سپرها را در تالار جنگل لبنان قرار داد.
اِن کے علاوہ بادشاہ نے ہاتھی دانت سے آراستہ ایک بڑا تخت بنوایا جس پر خالص سونا چڑھایا گیا۔
پادشاه همچنین تخت بزرگی از عاج ساخت که با طلای ناب پوشانده شده بود.
اُس کے ہر بازو کے ساتھ شیرببر کا مجسمہ تھا۔ تخت کچھ اونچا تھا، اور بادشاہ چھ پائے والی سیڑھی پر چڑھ کر اُس پر بیٹھتا تھا۔ دائیں اور بائیں طرف ہر پائے پر شیرببر کا مجسمہ تھا۔ پاؤں کے لئے سونے کی چوکی بنائی گئی تھی۔ اِس قسم کا تخت کسی اَور سلطنت میں نہیں پایا جاتا تھا۔
این تخت شش پلّه داشت و یک زیرپایی که به آن وصل بود و با طلا روکش شده بود. در دو طرف تخت دو دسته بود و در هر طرف تخت مجسمهٔ شیر قرار داشت.
اُس کے ہر بازو کے ساتھ شیرببر کا مجسمہ تھا۔ تخت کچھ اونچا تھا، اور بادشاہ چھ پائے والی سیڑھی پر چڑھ کر اُس پر بیٹھتا تھا۔ دائیں اور بائیں طرف ہر پائے پر شیرببر کا مجسمہ تھا۔ پاؤں کے لئے سونے کی چوکی بنائی گئی تھی۔ اِس قسم کا تخت کسی اَور سلطنت میں نہیں پایا جاتا تھا۔
دوازده مجسمهٔ شیر روی پلّه‌ها بودند، در هر طرفِ هر پلّه یک شیر. چنین تختی هرگز در هیچ پادشاهی دیگری ساخته نشده بود.
سلیمان کے تمام پیالے سونے کے تھے، بلکہ ’لبنان کا جنگل‘ نامی محل میں تمام برتن خالص سونے کے تھے۔ کوئی بھی چیز چاندی کی نہیں تھی، کیونکہ سلیمان کے زمانے میں چاندی کی کوئی قدر نہیں تھی۔
ظروف نوشیدنی پادشاه و همچنین ظروف تالار جنگل لبنان همه از طلای خالص ساخته شده بودند. در دوران سلطنت سلیمان نقره ارزشی نداشت،
بادشاہ کے اپنے بحری جہاز تھے جو حیرام کے بندوں کے ساتھ مل کر مختلف جگہوں پر جاتے تھے۔ ہر تین سال کے بعد وہ سونے چاندی، ہاتھی دانت، بندروں اور موروں سے لدے ہوئے واپس آتے تھے۔
زیرا کشتی‌های پادشاه هر سه سال یک مرتبه با دریانوردان حیرام به ترشیش می‌رفتند و طلا، نقره، عاج، میمون و طاووس می‌آوردند.
سلیمان کی دولت اور حکمت دنیا کے تمام بادشاہوں سے کہیں زیادہ تھی۔
سلیمان پادشاه، ثروتمندتر و خردمندتر از همهٔ پادشاهان جهان بود.
دنیا کے تمام بادشاہ اُس سے ملنے کی کوشش کرتے رہے تاکہ وہ حکمت سن لیں جو اللہ نے اُس کے دل میں ڈال دی تھی۔
همهٔ پادشاهان جهان به حضور سلیمان می‌آمدند تا حکمتی را که خدا در دل او نهاده بود، بشنوند.
سال بہ سال جو بھی سلیمان کے دربار میں آتا وہ کوئی نہ کوئی تحفہ لاتا۔ یوں اُسے سونے چاندی کے برتن، قیمتی لباس، ہتھیار، بلسان، گھوڑے اور خچر ملتے رہے۔
هریک از ایشان هر سال هدایایی می‌آورد. وسایلی از نقره و طلا، جامه‌ها، اسلحه‌ها، ادویه، اسب و قاطر.
گھوڑوں اور رتھوں کو رکھنے کے لئے سلیمان کے 4,000 تھان تھے۔ اُس کے 12,000 گھوڑے تھے۔ کچھ اُس نے رتھوں کے لئے مخصوص کئے گئے شہروں میں اور کچھ یروشلم میں اپنے پاس رکھے۔
سلیمان چهارهزار طویله برای اسبها و ارّابه‌ها و دوازده هزار اسب داشت. او برخی را در اورشلیم نگاه می‌داشت و بقیّهٔ را در شهرهای دیگر.
سلیمان اُن تمام بادشاہوں کا حکمران تھا جو دریائے فرات سے لے کر فلستیوں کے ملک کی مصری سرحد تک حکومت کرتے تھے۔
او بر همهٔ شاهان فرمانروایی کرد، از فرات تا سرزمین فلسطین و تا مرز مصر.
بادشاہ کی سرگرمیوں کے باعث چاندی پتھر جیسی عام ہو گئی اور دیودار کی قیمتی لکڑی مغرب کے نشیبی پہاڑی علاقے کی انجیرتوت کی سستی لکڑی جیسی عام ہو گئی۔
پادشاه نقره را در اورشلیم مانند سنگ فراوان کرد و چوب سرو مانند چنار کوهپایه‌های یهودا فراوان بود.
بادشاہ کے گھوڑے مصر اور دیگر کئی ملکوں سے درآمد ہوتے تھے۔
اسبها را برای سلیمان از مصر واز سایر سرزمینهای دیگر وارد می‌کردند.
سلیمان کی زندگی کے بارے میں مزید باتیں شروع سے لے کر آخر تک ’ناتن نبی کی تاریخ،‘ سَیلا کے رہنے والے نبی اخیاہ کی کتاب ’اخیاہ کی نبوّت‘ اور یرُبعام بن نباط سے متعلق کتاب ’عِدّو غیب بین کی رویائیں‘ میں درج ہیں۔
دنباله رویدادهای سلیمان، از ابتدا تا پایان در کتاب تاریخ ناتان نبی و در نبوّت اخیای شیلونی و در رؤیای عدوی رائی که دربارهٔ یربعام پسر نباط است، نوشته شده است.
سلیمان 40 سال کے دوران پورے اسرائیل پر حکومت کرتا رہا۔ اُس کا دار الحکومت یروشلم تھا۔
سلیمان بر اورشلیم و تمامی اسرائیل به مدّت چهل سال حکومت کرد.
جب وہ مر کر اپنے باپ دادا سے جا ملا تو اُسے یروشلم کے اُس حصے میں دفن کیا گیا جو ’داؤد کا شہر‘ کہلاتا ہے۔ پھر اُس کا بیٹا رحبعام تخت نشین ہوا۔
سلیمان درگذشت و در شهر داوود به خاک سپرده شد و پسرش رحبعام به جای او پادشاه شد.