I Samuel 28

اُن دنوں میں فلستی اسرائیل سے لڑنے کے لئے اپنی فوجیں جمع کرنے لگے۔ اَکیس نے داؤد سے بھی بات کی، ”توقع ہے کہ آپ اپنے فوجیوں سمیت میرے ساتھ مل کر جنگ کے لئے نکلیں گے۔“
در آن هنگام فلسطینی‌ها سپاه خود را جمع کردند تا با اسرائیل بجنگند. اخیش به داوود گفت: «البتّه می‌دانی که تو و مردانت باید در این جنگ با ما باشید.»
داؤد نے جواب دیا، ”ضرور۔ اب آپ خود دیکھیں گے کہ آپ کا خادم کیا کرنے کے قابل ہے!“ اَکیس بولا، ”ٹھیک ہے۔ پوری جنگ کے دوران آپ میرے محافظ ہوں گے۔“
داوود گفت: «بسیار خوب، من خادم شما هستم و شما خواهید دید که من چه خواهم کرد.» اخیش گفت: «بسیار خوب، من هم تو را محافظ همیشگی خود می‌سازم.»
اُس وقت سموایل انتقال کر چکا تھا، اور پورے اسرائیل نے اُس کا ماتم کر کے اُسے اُس کے آبائی شہر رامہ میں دفنایا تھا۔ اُن دنوں میں اسرائیل میں مُردوں سے رابطہ کرنے والے اور غیب دان نہیں تھے، کیونکہ ساؤل نے اُنہیں پورے ملک سے نکال دیا تھا۔
در این زمان سموئیل مرده بود و تمام قوم اسرائیل برای او ماتم گرفته و او را در شهر خودش‌، در رامه به خاک سپرده بودند. شائول پادشاه، همهٔ فالبین‌ها و احضارکنندگان ارواح را از کشور اسرائیل بیرون کرده بود.
اب فلستیوں نے اپنی لشکرگاہ شونیم کے پاس لگائی جبکہ ساؤل نے تمام اسرائیلیوں کو جمع کر کے جِلبوعہ کے پاس اپنا کیمپ لگایا۔
فلسطینی‌ها آمدند و در شونیم اردو زدند و شائول هم با سپاه خود در جلبوع سنگر گرفت.
فلستیوں کی بڑی فوج دیکھ کر وہ سخت دہشت کھانے لگا۔
وقتی شائول سپاه عظیم فلسطینی‌ها را دید، ترسید.
اُس نے رب سے ہدایت حاصل کرنے کی کوشش کی، لیکن کوئی جواب نہ ملا، نہ خواب، نہ مُقدّس قرعہ ڈالنے سے اور نہ نبیوں کی معرفت۔
او از خداوند سؤال کرد که چه کند. امّا خداوند جوابش را نداد، نه در خواب به او جواب داد و نه به وسیلهٔ قرعه و نه توسط انبیا.
تب ساؤل نے اپنے ملازموں کو حکم دیا، ”میرے لئے مُردوں سے رابطہ کرنے والی ڈھونڈو تاکہ مَیں جا کر اُس سے معلومات حاصل کر لوں۔“ ملازموں نے جواب دیا، ”عین دور میں ایسی عورت ہے۔“
آنگاه شائول به خادمان خود گفت: «بروید زنی را که با ارواح سر و کار داشته باشد پیدا کنید، تا پیش او رفته بپرسم که چه باید بکنم.» آنها گفتند: «زنی در عین دور هست.»
ساؤل بھیس بدل کر دو آدمیوں کے ساتھ عین دور کے لئے روانہ ہوا۔ رات کے وقت وہ جادوگرنی کے پاس پہنچ گیا اور بولا، ”مُردوں سے رابطہ کر کے اُس روح کو پاتال سے بُلا دیں جس کا نام مَیں آپ کو بتاتا ہوں۔“
شائول شکل خود را تغییر داده، لباس عادی پوشید و در هنگام شب با دو نفر از افراد خود به خانهٔ آن زن رفت. از او خواهش کرده گفت: «روح شخصی را که به تو می‌گویم احضار کن و از او بپرس که من باید چه کار کنم؟»
جادوگرنی نے اعتراض کیا، ”کیا آپ مجھے مروانا چاہتے ہیں؟ آپ کو پتا ہے کہ ساؤل نے تمام غیب دانوں اور مُردوں سے رابطہ کرنے والوں کو ملک میں سے مٹا دیا ہے۔ آپ مجھے کیوں پھنسانا چاہتے ہیں؟“
زن به او گفت: «تو خوب می‌دانی که شائول تمام فالگیران و جادوگران را از اسرائیل بیرون کرده. چرا تو می‌خواهی مرا به دام بیندازی و به کشتن بدهی؟»
تب ساؤل نے کہا، ”رب کی حیات کی قَسم، آپ کو یہ کرنے کے لئے سزا نہیں ملے گی۔“
شائول گفت: «به نام خداوند قسم می‌خورم که از این بابت هیچ ضرری به تو نخواهد رسید.»
عورت نے پوچھا، ”مَیں کس کو بُلاؤں؟“ ساؤل نے جواب دیا، ”سموایل کو بُلا دیں۔“
زن پرسید: «چه کسی را می‌خواهی که برایت بیاورم؟» او جواب داد: «سموئیل را.»
جب سموایل عورت کو نظر آیا تو وہ چیخ اُٹھی، ”آپ نے مجھے کیوں دھوکا دیا؟ آپ تو ساؤل ہیں!“
وقتی آن زن سموئیل را دید با آواز بلند فریاد زد و به شائول گفت: «برای چه مرا فریب دادی؟ تو شائول هستی.»
ساؤل نے اُسے تسلی دے کر کہا، ”ڈریں مت۔ بتائیں تو سہی، کیا دیکھ رہی ہیں؟“ عورت نے جواب دیا، ”مجھے ایک روح نظر آ رہی ہے جو چڑھتی چڑھتی زمین میں سے نکل کر آ رہی ہے۔“
پادشاه به او گفت: «نترس. چه می‌بینی؟» زن گفت: «یک روح را می‌بینم که از زمین بیرون می‌آید.»
ساؤل نے پوچھا، ”اُس کی شکل و صورت کیسی ہے؟“ جادوگرنی نے کہا، ”چوغے میں لپٹا ہوا بوڑھا آدمی ہے۔“ یہ سن کر ساؤل نے جان لیا کہ سموایل ہی ہے۔ وہ منہ کے بل زمین پر جھک گیا۔
شائول پرسید: «چه شکلی دارد؟» زن جواب داد: «پیرمردی را می‌بینم که ردایی بر تن دارد.» آنگاه شائول دانست که او سموئیل است. پس رو به زمین خم شد و تعظیم کرد.
سموایل بولا، ”تُو نے مجھے پاتال سے بُلوا کر کیوں مضطرب کر دیا ہے؟“ ساؤل نے جواب دیا، ”مَیں بڑی مصیبت میں ہوں۔ فلستی مجھ سے لڑ رہے ہیں، اور اللہ نے مجھے ترک کر دیا ہے۔ نہ وہ نبیوں کی معرفت مجھے ہدایت دیتا ہے، نہ خواب کے ذریعے۔ اِس لئے مَیں نے آپ کو بُلوایا ہے تاکہ آپ مجھے بتائیں کہ مَیں کیا کروں۔“
سموئیل به شائول گفت: «چرا آسایش مرا برهم زدی و مرا به اینجا آوردی؟» شائول گفت: «مشکل بزرگی دارم، زیرا فلسطینی‌ها به جنگ من آمده‌اند. خداوند مرا ترک کرده است و دیگر به سؤالهای من جواب نمی‌دهد. نه توسط انبیا و نه در خواب. بنابراین تو را خواستم تا به من بگویی که چه کار کنم.»
لیکن سموایل نے کہا، ”رب خود ہی تجھے چھوڑ کر تیرا دشمن بن گیا ہے تو پھر مجھ سے دریافت کرنے کا کیا فائدہ ہے؟
سموئیل گفت: «وقتی خداوند تو را ترک کرده و دشمن تو شده است، چرا از من سؤال می‌کنی؟
رب اِس وقت تیرے ساتھ وہ کچھ کر رہا ہے جس کی پیش گوئی اُس نے میری معرفت کی تھی۔ اُس نے تیرے ہاتھ سے بادشاہی چھین کر کسی اَور یعنی داؤد کو دے دی ہے۔
خداوند همان‌طور که قبلاً به من گفته بود، عمل کرد. او پادشاهی را از تو گرفته و به همسایه‌ات، داوود داده است.
جب رب نے تجھے عمالیقیوں پر اُس کا سخت غضب نازل کرنے کا حکم دیا تھا تو تُو نے اُس کی نہ سنی۔ اب تجھے اِس کی سزا بھگتنی پڑے گی۔
چون تو اوامر خداوند را اطاعت نکردی و عمالیقی‌ها و آنچه را که داشتند از بین نبردی، پس خداوند این بلا را بر سر تو آورد.
رب تجھے اسرائیل سمیت فلستیوں کے حوالے کر دے گا۔ کل ہی تُو اور تیرے بیٹے یہاں میرے پاس پہنچیں گے۔ رب تیری پوری فوج بھی فلستیوں کے قبضے میں کر دے گا۔“
علاوه بر این تو و لشکر اسرائیل به دست فلسطینی‌ها سپرده می‌شوید و تو و پسرانت فردا نزد من خواهید آمد و لشکر اسرائیل بکلّی مغلوب می‌شود.»
یہ سن کر ساؤل سخت گھبرا گیا، اور وہ گر کر زمین پر دراز ہو گیا۔ جسم کی پوری طاقت ختم ہو گئی تھی، کیونکہ اُس نے پچھلے پورے دن اور رات روزہ رکھا تھا۔
شائول با شنیدن سخنان سموئیل ناگهان به روی زمین افتاد، زیرا بشدّت ترسید. چون تمام شب و روز چیزی نخورده بود، بسیار ضعیف شده بود.
جب جادوگرنی نے ساؤل کے پاس جا کر دیکھا کہ اُس کے رونگٹے کھڑے ہو گئے ہیں تو اُس نے کہا، ”جناب، مَیں نے آپ کا حکم مان کر اپنی جان خطرے میں ڈال دی۔
وقتی آن زن وضع پریشان شائول را دید به او گفت: «من جان خود را با انجام دادن دستورات شما به خطر انداختم.
اب ذرا میری بھی سنیں۔ مجھے اجازت دیں کہ مَیں آپ کو کچھ کھانا کھلاؤں تاکہ آپ تقویت پا کر واپس جا سکیں۔“
اکنون خواهش می‌کنم که شما هم خواهش مرا بپذیرید و چیزی بُخورید تا کمی قوّت بگیرید و بتوانید بازگردی.»
لیکن ساؤل نے انکار کیا، ”مَیں کچھ نہیں کھاؤں گا۔“ تب اُس کے آدمیوں نے عورت کے ساتھ مل کر اُسے بہت سمجھایا، اور آخرکار اُس نے اُن کی سنی۔ وہ زمین سے اُٹھ کر چارپائی پر بیٹھ گیا۔
امّا شائول از خوردن خودداری کرده گفت: «من چیزی نمی‌خورم.» همراهانش نیز به او اصرار نمودند. پس شائول از زمین برخاست و روی تخت نشست.
جادوگرنی کے پاس موٹا تازہ بچھڑا تھا۔ اُسے اُس نے جلدی سے ذبح کروا کر تیار کیا۔ اُس نے کچھ آٹا بھی لے کر گوندھا اور اُس سے بےخمیری روٹی بنائی۔
آن زن فوراً گوسالهٔ چاقی را که در خانه داشت، سر برید. آرد را خمیر کرده نان فطیر پخت.
پھر اُس نے کھانا ساؤل اور اُس کے ملازموں کے سامنے رکھ دیا، اور اُنہوں نے کھایا۔ پھر وہ اُسی رات دوبارہ روانہ ہو گئے۔
سپس غذا را پیش شائول و خادمانش گذاشت. آنها خوردند و برخاسته، شبانه به راه افتادند.