I Samuel 11

کچھ دیر کے بعد عمونی بادشاہ ناحس نے اپنی فوج لے کر یبیس جِلعاد کا محاصرہ کیا۔ یبیس کے تمام افراد نے اُس سے گزارش کی، ”ہمارے ساتھ معاہدہ کریں تو ہم آئندہ آپ کے تابع رہیں گے۔“
در این وقت ناحاش عمونی با ارتش خود به منظور حمله به اسرائیل در مقابل یابیش جلعاد اردو زدند. مردم آنجا به ناحاش پیشنهاد صلح کرده گفتند: «با ما پیمان ببند و ما تحت فرمان تو خواهیم بود.»
ناحس نے جواب دیا، ”ٹھیک ہے، لیکن اِس شرط پر کہ مَیں ہر ایک کی دہنی آنکھ نکال کر تمام اسرائیل کی بےعزتی کروں گا!“
ناحاش گفت: «بسیار خوب، به یک شرط با شما پیمان می‌بندم که من چشم راست هر کدام از شما را از کاسه بیرون آورم تا همهٔ اسرائیل سرافکنده شوند!»
یبیس کے بزرگوں نے درخواست کی، ”ہمیں ایک ہفتے کی مہلت دیجئے تاکہ ہم اپنے قاصدوں کو اسرائیل کی ہر جگہ بھیجیں۔ اگر کوئی ہمیں بچانے کے لئے نہ آئے تو ہم ہتھیار ڈال کر شہر کو آپ کے حوالے کر دیں گے۔“
رهبران یابیش به او گفتند: «به ما یک هفته مهلت بده تا قاصدانی را برای کمک به سراسر کشور اسرائیل بفرستیم. اگر کسی برای نجات ما نیامد، آنگاه ما به تو تسلیم می‌شویم.»
قاصد ساؤل کے شہر جِبعہ بھی پہنچ گئے۔ جب مقامی لوگوں نے اُن کا پیغام سنا تو پورا شہر پھوٹ پھوٹ کر رونے لگا۔
وقتی قاصدان به جبعه که مسکن شائول بود، آمدند و به مردم از وضع بد خود خبر دادند، همگی با آواز بلند گریه کردند.
اُس وقت ساؤل اپنے بَیلوں کو کھیتوں سے واپس لا رہا تھا۔ اُس نے پوچھا، ”کیا ہوا ہے؟ لوگ کیوں رو رہے ہیں؟“ اُسے قاصدوں کا پیغام سنایا گیا۔
در این وقت شائول با گاوهای خود از مزرعه به شهر می‌آمد. پس پرسید: «چه شده است‌؟ چرا همه گریه می‌کنند؟» آنها او را از خبری که قاصدان یابیش آورده بودند آگاه ساختند.
تب ساؤل پر اللہ کا روح نازل ہوا، اور اُسے سخت غصہ آیا۔
وقتی شائول آن سخنان را شنید، روح خداوند بر او قرار گرفت و بشدّت خشمگین شد.
اُس نے بَیلوں کا جوڑا لے کر اُنہیں ٹکڑے ٹکڑے کر دیا۔ پھر قاصدوں کو یہ ٹکڑے پکڑا کر اُس نے اُنہیں یہ پیغام دے کر اسرائیل کی ہر جگہ بھیج دیا، ”جو ساؤل اور سموایل کے پیچھے چل کر عمونیوں سے لڑنے نہیں جائے گا اُس کے بَیل اِسی طرح ٹکڑے ٹکڑے کر دیئے جائیں گے!“ یہ خبر سن کر لوگوں پر رب کی دہشت طاری ہو گئی، اور سب کے سب ایک دل ہو کر عمونیوں سے لڑنے کے لئے نکلے۔
آنگاه یک جفت گاو را گرفته آنها را تکه‌تکه کرد و به قاصدان داد تا به سراسر کشور اسرائیل تقسیم کنند و به مردم بگویند: «هرکسی که نیاید و به دنبال شائول و سموئیل نرود، گاوهایش به چنین سرنوشتی دچار می‌شوند.» مردم همه از شنیدن این خبر به وحشت افتادند و ترس خدا همه را فراگرفت. بنابراین همه با هم برای جنگ آماده شدند.
بزق کے قریب ساؤل نے فوج کا جائزہ لیا۔ یہوداہ کے 30,000 افراد تھے اور باقی قبیلوں کے 3,00,000۔
وقتی در بازق آنها را شمردند، تعدادشان سیصد هزار نفر از اسرائیل به اضافهٔ سی هزار نفر از یهودا بود.
اُنہوں نے یبیس جِلعاد کے قاصدوں کو واپس بھیج کر بتایا، ”کل دوپہر سے پہلے پہلے آپ کو بچا لیا جائے گا۔“ وہاں کے باشندے یہ خبر سن کر بہت خوش ہوئے۔
آنها به قاصدان یابیشی گفتند: «به مردم خود بگویید فردا پیش از ظهر نجات می‌یابند.» چون قاصدان به یابیش آمدند و پیغام شائول را به مردم رساندند همگی خوشحال شدند.
اُنہوں نے عمونیوں کو اطلاع دی، ”کل ہم ہتھیار ڈال کر شہر کے دروازے کھول دیں گے۔ پھر وہ کچھ کریں جو آپ کو ٹھیک لگے۔“
پس مردم یابیش به ناحاش گفتند: «ما فردا خود را تسلیم می‌کنیم، آنگاه هرچه دلتان بخواهد با ما بکنید.»
اگلے دن صبح سویرے ساؤل نے فوج کو تین حصوں میں تقسیم کیا۔ سورج کے طلوع ہونے سے پہلے پہلے اُنہوں نے تین سمتوں سے دشمن کی لشکرگاہ پر حملہ کیا۔ دوپہر تک اُنہوں نے عمونیوں کو مار مار کر ختم کر دیا۔ جو تھوڑے بہت لوگ بچ گئے وہ یوں تتر بتر ہو گئے کہ دو بھی اکٹھے نہ رہے۔
روز دیگر شائول آمد و مردم را به سه دسته تقسیم کرد و هنگام صبح یک حملهٔ ناگهانی را بر عمونیان شروع نموده، تا ظهر به کشتار آنها پرداخت. کسانی‌که باقی ماندند، طوری پراکنده شدند که حتّی دو نفرشان هم در یک‌‌جا با هم دیده نمی‌شدند.
فتح کے بعد لوگ سموایل کے پاس آ کر کہنے لگے، ”وہ لوگ کہاں ہیں جنہوں نے اعتراض کیا کہ ساؤل ہم پر حکومت کرے؟ اُنہیں لے آئیں تاکہ ہم اُنہیں مار دیں۔“
بعد مردم به سموئیل گفتند: «‌کجا هستند آن کسانی‌که می‌گفتند شائول نباید پادشاه ما باشد؟ آنها را بیاورید تا سرهایشان را از تن جدا کنیم.»
لیکن ساؤل نے اُنہیں روک دیا۔ اُس نے کہا، ”نہیں، آج تو ہم کسی بھی بھائی کو سزائے موت نہیں دیں گے، کیونکہ اِس دن رب نے اسرائیل کو رِہائی بخشی ہے!“
امّا شائول گفت: «حتّی یک نفر هم نباید در این روز کشته شود، زیرا خداوند امروز اسرائیل را نجات داد.»
پھر سموایل نے اعلان کیا، ”آؤ، ہم جِلجال جا کر دوبارہ اِس کی تصدیق کریں کہ ساؤل ہمارا بادشاہ ہے۔“
بعد سموئیل به مردم گفت: «بیایید به جلجال برویم و سلطنت را سر از نو برقرار کنیم.»
چنانچہ تمام لوگوں نے جِلجال جا کر رب کے حضور اِس کی تصدیق کی کہ ساؤل ہمارا بادشاہ ہے۔ اِس کے بعد اُنہوں نے رب کے حضور سلامتی کی قربانیاں پیش کر کے بڑا جشن منایا۔
پس همهٔ مردم به جلجال رفتند. در آنجا شائول را در حضور خداوند، پادشاه خود ساختند و برای خداوند قربانی سلامتی تقدیم نمودند و شائول و همهٔ مردم اسرائیل با هم جشن گرفتند.