ایک دن اخی اب نے نبوت سے بات کی، ”انگور کا آپ کا باغ میرے محل کے قریب ہی ہے۔ اُسے مجھے دے دیں، کیونکہ مَیں اُس میں سبزیاں لگانا چاہتا ہوں۔ معاوضے میں مَیں آپ کو اُس سے اچھا انگور کا باغ دے دوں گا۔ لیکن اگر آپ پیسے کو ترجیح دیں تو آپ کو اُس کی پوری رقم ادا کر دوں گا۔“
روزی اخاب به نابوت گفت: «تاکستان خود را به من بده تا در آن سبزیکاری کنم، زیرا آن نزدیک خانهٔ من است و به عوض آن، تاکستان بهتری به تو خواهم داد یا اگر بخواهی بهای عادلانهٔ آن را پرداخت میکنم.»