دو ایک اَور باتیں بھی ہیں۔ آپ کو خوب معلوم ہے کہ یوآب بن ضرویاہ نے میرے ساتھ کیسا سلوک کیا ہے۔ اسرائیل کے دو کمانڈروں ابنیر بن نیر اور عماسا بن یتر کو اُس نے قتل کیا۔ جب جنگ نہیں تھی اُس نے جنگ کا خون بہا کر اپنی پیٹی اور جوتوں کو بےقصور خون سے آلودہ کر لیا ہے۔
«همچنین به یاد آور که یوآب پسر صرویه با کشتن دو فرمانده نظامی اسرائیل، ابنیر پسر نیر و عماسا پسر یَتَر با من چه کرد؟ به یاد آور او چگونه آنها را در زمان صلح به انتقام قتل در زمان جنگ کشت، او مردان بیگناهی را کشت و حالا من مسئول عمل او هستم و در نتیجه رنج میکشم.